غزہ کے بچوں کے لیے آواز اٹھائیں: ترکیہ کی خاتونِِ اوّل کا میلانیا ٹرمپ سے مطالبہ

09:3625/08/2025, پیر
ویب ڈیسک
ترک خاتونِ اول امینہ ایردوگان
ترک خاتونِ اول امینہ ایردوگان

امینہ اردوان نےمیلانیا ٹرمپ کو خط میں لکھا کہ وہ جس ہمدردی کا مظاہرہ یوکرینی بچوں کے لیے کر چکی ہیں، امید ہے کہ وہی جذبہ فلسطینی بچوں کے لیے بھی دکھائیں گی۔

ترکیہ کی خاتونِ اوّل امینہ ایردوگان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ کو ایک خط لکھا ہے جس میں انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیلی وزیرِ اعظم سے رابطہ کریں اور غزہ کے بچوں کی حالتِ زار پر آواز بلند کریں۔

یہ خط جمعے کو لکھا گیا ہے اور یہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب غزہ میں انسانی بحران شدت اختیار کر چکا ہے اور ایک عالمی ادارے نے حال ہی میں غزہ سٹی اور اس کے گرد و نواح میں باقاعدہ قحط کا اعلان کر دیا ہے۔

امینہ ایردوگان نے اپنے خط میں لکھا کہ وہ میلانیا ٹرمپ کے خط سے متاثر ہوئیں جو انہوں نے روسی صدر ولادیمیر پوتن کو یوکرین اور روس کے متاثرہ بچوں کے لیے لکھا تھا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ میلانیا ٹرمپ جس ہمدردی کا مظاہرہ یوکرینی بچوں کے لیے کر چکی ہیں وہی جذبہ فلسطینی بچوں کے لیے بھی دکھائیں گی۔

ترکیہ کی خاتونِ اول نے کہا ’اب دنیا بیدار ہو رہی ہے اور فلسطین کو تسلیم کرنے کی عالمی خواہش تیزی سے ابھر رہی ہے۔ ایسے وقت میں غزہ کے لیے آپ کی آواز تاریخ کے ایک اہم موڑ پر فلسطینی عوام کے حق میں آپ کی ذمے داری پوری کرے گی۔‘

اب تک وائٹ ہاؤس کی جانب سے اس خط پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔

دوسری جانب اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو نے غزہ میں قحط کے حوالے سے عالمی رپورٹ کو ’کھلا جھوٹ‘ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اسرائیل بھوک پھیلانے نہیں بلکہ روکنے کی پالیسی پر عمل کر رہا ہے۔

یاد رہے کہ غزہ کی جنگ کا آغاز سات اکتوبر 2023 کو ہوا تھا جب حماس نے جنوبی اسرائیل میں حملہ کر کے 1,200 افراد کو ہلاک کیا اور تقریباً 250 افراد کو یرغمال بنا لیا تھا۔

اس کے بعد سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں اب تک 62 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔

##ترکیہ
##امریکہ
##غزہ