’دو یہودی مخالف حملوں کے پیچھے ایران کی پلاننگ تھی‘: آسٹریلیا نے ایرانی سفیر کو ملک سے نکال دیا

09:5926/08/2025, Salı
جنرل26/08/2025, Salı
ویب ڈیسک
 آسٹریلیا نے یہ الزام لگایا ہے کہ ایران اپنی سرزمین پر یہودی مخالف حملوں کی منصوبہ بندی میں ملوث ہے۔
تصویر : روئٹرز / فائل
آسٹریلیا نے یہ الزام لگایا ہے کہ ایران اپنی سرزمین پر یہودی مخالف حملوں کی منصوبہ بندی میں ملوث ہے۔

آسٹریلوی حکام اکتوبر 2023 میں اسرائیل-غزہ جنگ کے آغاز کے بعد سے ملک میں بڑھتے ہوئے یہودی مخالف حملوں کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

آسٹریلیا نے اعلان کیا ہے کہ اس نے ایران کے سفیر کو ملک سے نکال دیا ہے اور تہران میں اپنی سفارتی سرگرمیاں معطل کر دی ہیں۔

آسٹریلیا نے یہ الزام لگایا ہے کہ ایران اپنی سرزمین پر یہودی مخالف حملوں کی منصوبہ بندی میں ملوث ہے۔

وزیر اعظم انتھونی البانیز نے ایک پریس بریفنگ میں یہ اعلان کیا اور حالیہ پرتشدد واقعات کا حوالہ دیا جن میں سڈنی اور میلبرن کی یہودی برادریوں کو نشانہ بنایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ’یہ غیر معمولی اور خطرناک کارروائیاں تھیں جو ایک غیر ملکی ملک کی جانب سے آسٹریلوی سرزمین پر کی گئیں۔ جس کا مقصد لوگوں میں نفرت پھیلانا اور معاشرتی اتحاد کو نقصان پہنچانا تھا۔


ٹارگٹڈ حملے

آسٹریلوی حکام اکتوبر 2023 میں اسرائیل-غزہ جنگ کے آغاز کے بعد سے ملک میں بڑھتے ہوئے یہودی مخالف حملوں کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ ان پرتشدد کارروائیوں میں گھروں، اسکولوں، عبادت گاہوں اور گاڑیوں پر حملے، توڑ پھوڑ اور آگ لگانا شامل ہیں۔

تازہ ترین واقعہ اس وقت پیش آیا جب جولائی میں میلبرن میں ایک شخص پر یہ مقدمہ (فردِ جرم) چلایا گیا کہ اُس نے ایک یہودی عبادت گاہ (سینیگاگ) کو آگ لگائی اور اُس وقت لوگ اندر عبادت کر رہے تھے۔

آسٹریلوی حکام کے مطابق ان حملوں کا تعلق ایران کی پاسدارانِ انقلاب سے جوڑا گیا ہے، جسے آسٹریلوی حکام باضابطہ طور پر دہشت گرد تنظیم قرار دینے کی تیاری کررہی ہے۔


(اس خبر کی تفصیلات روئٹرز سے لی گئی ہیں)


یہ بھی پڑھیں:

#آسٹریلیا
#مذہب
#اسرائیل حماس جنگ
#ایران