
دریائے راوی میں طغیانی سے سیلابی پانی نارووال کے دیہات میں داخل ہو گیا ہے۔ کرتار پور کا معروف گرودوارہ دربار صاحب بھی زیرِ آب ہے۔
پنجاب میں ایک طرف مختلف اضلاع میں تیز مون سون بارشیں جاری ہیں تو دوسری طرف دریائے راوی، ستلج اور چناب بپھرے ہوئے ہیں۔ حکومتِ پنجاب نے چھ اضلاع میں مدد کے لیے فوج طلب کر لی ہے۔
پنجاب کے دریا غیر معمولی سیلابی صورتِ حال کا سامنا کر رہے ہیں جس کی وجہ بھارت کی جانب سے پانی چھوڑا جانا بھی ہے۔
بدھ کی صبح سب سے زیادہ سیلابی صورتِ حال دریائے چناب میں ہے جس میں کئی مقامات پر بڑے سیلابی ریلے گزر رہے ہیں جسے ’انتہائی اونچے درجے کا سیلاب‘ قرار دیا گیا ہے۔
پنجاب کی صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے منگل کی رات بتایا کہ بھارت نے دریائے راوی پر واقع اپنے تھیئن ڈیم کے تمام دروازے کھول دیے ہیں۔ اس سے قبل بھارت پاکستان کو آگاہ کر چکا ہے کہ وہ مادھوپور ڈیم سے بھی پانی چھوڑے گا۔ یہ دونوں ڈیم دریائے راوی پر واقع ہیں اور راوی میں سیلابی ریلوں سے لاہور کے نشیبی علاقوں کو بھی خطرہ لاحق ہے۔
دریائے راوی میں طغیانی سے سیلابی پانی نارووال کے دیہات میں داخل ہو گیا ہے۔ کرتارپور کا پورا علاقہ بھی زیرِ آب آ گیا ہے جہاں پانی گھروں میں داخل ہو گیا ہے۔ کرتار پور میں معروف گرودوارہ دربار صاحب بھی زیرِ آب ہے۔
دوسری جانب دریائے چناب کے بالائی علاقوں میں شدید بارشوں کی وجہ سے اس میں بھی پانی کا بہاؤ غیر معمولی حد تک بڑھ گیا ہے جس سے ہزاروں شہریوں کو خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔ دریائے ستلج بھی خطرناک حد تک بلند ہو چکا ہے۔
دریائے ستلج اور چناب میں طغیانی سے قصور، اوکاڑہ، وہاڑی، بہاولنگر کے علاقے متاثر ہوئے ہیں۔ قصور کے 72 دیہات سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں.
بدھ کی صبح دریائے چناب پر ہیڈ مرالہ اور ہیڈ خانکی، دریائے راوی میں جسر کے مقام پر اور ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر ’انتہائی اونچے درجے کے سیلاب‘ گزر رہے ہیں۔
محکمۂ ایریگریشن کے مطابق گوجرانوالہ میں دریائے چناب پر ہیڈ خانکی کے مقام سے پہلی بار 10 لاکھ کیوسک کا بڑا سیلابی ریلا گزر رہا ہے۔ یہ ریلا چند گھنٹوں بعد ہیڈ قادر آباد پہنچے گا جہاں سے پانی گزرنے کی گنجائش صرف نو لاکھ کیوسک ہے۔
ادھر سیالکوٹ میں بارشوں نے ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ محکمۂ موسمیات کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سیالکوٹ میں 363 ملی میٹر بارش ہوئی ہے جس سے 49 سال بعد سب سے زیادہ بارش کا ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے۔
سرکاری ٹی وی ’پی ٹی وی نیوز‘ کے مطابق گزشتہ رات سے لاہور، فیصل آباد، اوکاڑہ، قصور، سیالکوٹ اور نارووال میں فوج ریسکیو اور ریلیف آپریشن میں مصروف ہے۔
دوسری جانب مون سون بارشوں کی وجہ سے تربیلا ڈیم مکمل طور پر بھر چکا ہے اور پانی گنجائش سے زیادہ ہونے کی وجہ سے اس کے اسپل ویز کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔