
حال ہی میں پاکستان کے آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ایک تصویر بھی سامنے آئی تھی جس میں آرمی چیف ایک بریف کیس میں موجود نایاب معدنیات ٹرمپ کو دکھا رہے تھے۔
پاکستان نے امریکہ سے معدنیات کے معاہدے کے بعد نایاب قدرتی معدنیات کی پہلی کھیپ امریکہ پہنچا دی ہے۔
یہ رپورٹ امریکی شہر شکاگو میں قائم ایک پبلک ریلیشنز فرم کی جانب سے جاری کی گئی ہے۔ حال ہی میں پاکستان اور امریکہ کے درمیان 50 کروڑ ڈالر مالیت کی معدنیات کا معاہدہ ہوا ہے۔
امریکی کمپنی 'یو ایس اسٹرٹیجک میٹلز' اور پاکستان کی 'فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن' نے چند ہفتے قبل نایاب معدنیات کے لیے شراکت داری کے ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ یہ معدنیات دفاعی، فضائی اور ٹیکنالوجی انڈسٹری کے لیے اہم ہیں۔
اِس معاہدے کا مقصد معدنیات کی مکمل ویلیو چین کی مشترکہ ترقی کے لیے طریقہ کار تشکیل دینا تھا جس میں معدنیات کی تلاش، ان سے فائدہ اٹھانا، کنسنٹریٹ کی پیداوار اور بالآخر پاکستان میں ریفائنریز کا قیام شامل ہے۔
حال ہی میں پاکستان کے آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ایک تصویر بھی سامنے آئی تھی جس میں آرمی چیف ایک بریف کیس میں موجود نایاب معدنیات ٹرمپ کو دکھا رہے تھے۔
امریکی پی آر فرم نیوز وائر نے اپنے ایک حالیہ بیان میں کہا کہ دو طرفہ تعاون کی ایک تاریخی سنگِ میل طے کرتے ہوئے پاکستان نے نایاب اور اہم قدرتی معدنیات کی پہلی کھیپ کامیابی کے ساتھ امریکہ پہنچا دی ہے۔
'اس کامیابی سے اس 50 کروڑ ڈالر کی شراکت داری کی شروعات ہو گئی ہے جس پر ستمبر کے آغاز میں دستخط کیے گئے تھے۔ یہ پاکستان اور امریکہ کی اسٹرٹیجک شراکت داری میں ایک نئے باب کا آغاز ہے۔'
نیوز وائر کے مطابق پہلی کھیپ میں پاکستان نے اپنے طور پر حاصل اور تیار کے گئے اینٹیمونی، تانبا، نیوڈیمیم اور پراسیوڈیمیم نامی معدنیات کے ذخائر بھجوائے ہیں جو اسٹرٹیجک اور معاشی اہمیت کے حامل ہیں۔
اس پہلی ترسیل کے ساتھ پاکستان اب اہم معدنیات کی عالمی معیشت میں ایک ابھرتی ہوئی قوت کے طور پر اپنی جگہ بنا رہا ہے۔
امریکی کمپنی یو ایس اسٹرٹیجک میٹلز کے سی ای او نے کہا ہے کہ ہم پاکستان کی جانب سے امریکہ کو نایاب معدنیات کی فراہمی کو اس سمت میں پہلے قدم کے طور پر دیکھ رہے ہیں جس سے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تجارت اور دوستی مضبوط ہوگی۔