
اسرائیل اور حماس نے غزہ امن معاہدے کے پہلے مرحلے پر اتفاق کرلیا ہے۔
اسرائیل اور حماس نے غزہ امن معاہدے کے پہلے مرحلے پر اتفاق کرلیا ہے۔
اس پہلے مرحلے میں تمام 20 یرغمالیوں کی رہائی اور اسرائیلی فوجیوں کا ایک حد یا لائن تک واپسی شامل ہے۔
اس کے بدلے اسرائیل دو ہزار کے قریب فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا اور انسانی امداد غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دی جائے گی۔
آئیے جانتے ہیں کہ آئندہ چند دنوں میں کیا ہوگا؟
آئیے جانتے ہیں کہ آئندہ چند دنوں میں کیا ہوگا؟
- اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ وہ امن معاہدے کی منظوری کے لیے اپنی کابینہ کے اجلاس آج بلائے گی جس میں اس پر پہلے ووٹنگ ہوگی۔
- اگر معاہدے کو کابینہ سے باضابطہ منظوری مل گئی تو فوری طور پر سیز فائر ہو جائے گا اور اسرائیلی فوج ایک حد یا لائن تک پیچھے ہٹ جائے گی۔
- پھر سیز فائر پر عمل درآمد کے 72 گھنٹوں کے بعد (ممکنہ طور پر پیر کو) حماس غزہ میں موجود یرغمالیوں کو رہا کرے گی۔
- صدر ٹرمپ آئندہ چند دنوں میں مصر کا دورہ کریں گے۔ نیتن یاہو نے ٹرمپ کو اسرائیلی پارلیمنٹ سے خطاب کی دعوت دی ہے۔
- ٹرمپ کے منصوبے کے اگلے مرحلے میں ایک بین الاقوامی ادارہ بورڈ آف پیس قائم کیا جائے گا تاکہ غزہ کی انتظامیہ کی نگرانی کی جا سکے۔
- اس بورڈ کی صدارت خود ٹرمپ کریں گے، اور اس میں دیگر عالمی رہنما بھی شامل ہوں گے، جن میں سابق برطانوی وزیراعظم ٹونی بلیئر بھی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
#مشرق وسطیٰ
##غزہ امن منصوبہ
#اسرائیل حماس جنگ