عثمانی دور کی حجاز ریلوے کی بحالی، ترکیہ، شام اور اردن کے لیے یہ منصوبہ کیوں اہم ہے؟

16:3429/09/2025, پیر
جنرل29/09/2025, پیر
ویب ڈیسک
فائل فوٹو
فائل فوٹو

اس منصوبے سے عثمانی دور کا ایک اہم ریلوے روٹ بحال ہوگا جو تاجروں اور عازمین کو استنبول سے مکہ، مدینہ پہنچانے اور ان کے درمیان دیگر بڑے شہروں میں سفر کے لیے استعمال ہوتا تھا۔

عثمانی دور کی تاریخی حجاز ریلوے اب دوبارہ پٹڑی پر چلے گی۔ ترکیہ، شام اور اردن نے اس تاریخی ریلوے لائن کو بحال کرنے اور جدید بنانے کا عزم کیا ہے۔

اس منصوبے سے عثمانی دور کا ایک اہم ریلوے روٹ بحال ہوگا جو تاجروں اور عازمین کو استنبول سے مکہ، مدینہ پہنچانے اور ان کے درمیان دیگر بڑے شہروں میں سفر کے لیے استعمال ہوتا تھا۔

حکام اور ماہرین کا کہنا ہے کہ اس منصوبے سے صرف ٹرینیں ہی دوبارہ نہیں چلیں گی بلکہ یہ معاشی بحالی اور خطے میں مفاہمت کے لیے بھی اہم ثابت ہوگا۔

اردن کے دارالحکومت عمان میں 11 ستمبر کو تینوں ملکوں کی ٹرانسپورٹ کی وزارتوں کا ایک اجلاس ہوا ہے جس میں تینوں ممالک نے اس ریلوے لائن کو بحال کرنے کی طرف 'پہلا عملی قدم' اٹھانے پر اتفاق کیا۔

یہ پٹڑی ترکیہ، شام، اردن اور سعودی عرب کو جوڑتی ہے۔ یہ ریلوے لائن 1,750 کلومیٹر پر پھیلی ہوئی ہے اور مشرقِ وسطیٰ کے کچھ اہم ترین شہروں کو آپس میں ملاتی ہے۔
حجاز ریلوے کے تعمیر کے دوران 1900 کی دہائی میں لی گئی ایک یادگار تصویر

ترکیہ کے وزیرِ ٹرانسپورٹ اور انفراسٹرکچر، عبدالقادر اورالوغلو نے کہا کہ انقرہ شام کو 30 کلومیٹر طویل گمشدہ پٹڑی کا انفراسٹرکچر دوبارہ بنانے میں مدد دے گا۔ جب کہ اردن اس پر کام کرے گا کہ کیا پرانے اور تاریخی ٹرین انجنوں کو مرمت کر کے دوبارہ چلایا جا سکتا ہے۔

انقرہ کی حاجی بیرام ولی یونیورسٹی میں بین الاقوامی تعلقات کی ماہر ایسوسی ایٹ پروفیسر سوائے نلہان اچیقالن کہتی ہیں کہ حجاز ریلوے کا دوبارہ کھلنا صرف 'ایک طاقت ور تاریخی علامت ہی نہیں ہوگا بلکہ خوش حالی اور علاقائی تعاون کا ایک حقیقی محرک بھی ثابت ہوگا۔

انہوں نے 'ٹی آر ٹی ورلڈ' سے گفتگو کے دوران کہا کہ حجاز ریلوے کی بحالی اس خطے کے لیے بہت زیادہ اہمیت رکھتی ہے۔

اردن میں ہونے والے مذاکرات کے دوران تینوں ملکوں میں سڑک، ریل اور لاجسٹکس راہداریوں کے ذریعے ٹرانسپورٹ کے شعبے میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے ایک ایم او یو (مفاہمی یادداشت) بھی تیار کیا گیا ہے۔ اس دستاویز پر اس سال کے آخر تک وزارتوں کی سطح پر دستخط کیے جانے کا امکان ہے۔
دمشق میں حجاز ریلوے کا ایک اسٹیشن

مگر اس اگلی ملاقات سے قبل ترکیہ ایک تفصیلی ایکشن پلان تیار کرے گا جس میں سہ فریقی تکنیکی گروپوں کے لیے عملی اقدامات واضح کیے جائیں گے۔

لیکن حالیہ اجلاس کا ایک اہم اور فوری نتیجہ یہ نکلا ہے کہ ترکیہ اور اردن کے درمیان شام کے راستے سے روڈ ٹرانسپورٹ دوبارہ شروع کرنے کا ایک معاہدہ طے پایا ہے جو 13 سال سے معطل تھا۔

ترک وزیر اُرالوغلو نے ترکیہ کو براہِ راست بحیرۂ احمر سے جوڑنے کی اسٹریٹجک اہمیت کی طرف بھی اشارہ کیا جو اردن کے عقبہ پورٹ کے ذریعے ممکن ہوگی۔ اس اقدام سے مشرقِ وسطیٰ اور اس سے آگے تک سپلائی چین کو مزید مضبوط بنایا جا سکتا ہے۔

ماضی اور مستقبل کی پٹڑی

حجاز ریلوے کا افتتاح 1908 میں ہوا تھا۔ یہ ریلوے دراصل استنبول کو مدینہ سے جوڑنے کے لیے بنائی گئی تھی تاکہ اس روٹ پر تجارت اور حج و عمرہ کے زائرین دونوں کو سہولت دی جا سکے۔

ابتدا میں یہ ریلوے حاجیوں کو مقدس شہروں کے سفر پر لے جاتی اور صحراؤں و سرحدوں کو عبور کرتے ہوئے دور دراز کی آبادیوں کو آپس میں جوڑتی تھی۔

یہ ریلوے 1900 سے 1908 کے درمیان عثمانی سلطان عبدالحمید ثانی کے دور میں تعمیر ہوئی جس نے استنبول کو مکہ و مدینہ کے مقدس شہروں سے جوڑنے کے ساتھ ساتھ دمشق اور یمن کے کچھ حصوں تک بھی اپنی رسائی بڑھائی۔
حجاز ریلوے کی تعمیر کے دوران کی ایک تصویر

لیکن پہلی جنگِ عظیم کے دوران اس کا زوال شروع ہوا جس کے بعد اس کی بیشتر پٹڑیاں برباد ہو گئیں۔ باقی ماندہ اسٹیشن اور انجن صرف تاریخی یادگاروں کے طور پر باقی رہ گئے۔

اب حکومتوں کی حمایت اور ماہرین کی مدد سے اس ریلوے کو ایک بار پھر زندہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ایک ایسے منصوبے کے طور پر جو ماضی اور مستقبل کو جوڑے گا۔

ترکیہ کے وزیرِ ٹرانسپورٹ کے بقول 'حجاز ریلوے کی بحالی صرف فولاد اور پتھر کے ٹریک کو دوبارہ جوڑنے کا نام نہیں ہے۔ بلکہ یہ لوگوں کو قریب لانے، نئے تجارتی راستے کھولنے اور خطے میں استحکام اور خوش حالی کے مستقبل کو تعمیر کرنے کا عزم ہے۔'
ایک ویران ٹرین اسٹیشن

اگر یہ منصوبہ حقیقت کا روپ دھارتا ہے تو یہ نہ صرف تاریخ کا احیا ہوگا بلکہ خطے کے مستقبل کی نئی تشکیل بھی ہوگی۔ ایک ایسی ریلوے جو استنبول اسٹریٹ سے بحیرۂ احمر تک پھیلے گی اور جس کی بوگیوں میں تجارت، تعاون، امن اور خوشحالی سفر کریں گے۔

##حجاز ریلوے
##ترکیہ
##شام
##اردن