
حکام کے مطابق منگل کو سندھ کے ضلع شکارپور میں جعفر ایکسپریس کو ایک دھماکے سے نشانہ بنایا گیا۔ دھماکے سے چار بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں اور سات افراد زخمی ہو گئے ہیں۔
پاکستان ریلوے کی پشاور سے کوئٹہ جانے والی ٹرین جعفر ایکسپریس پر ایک بار پھر نشانہ بن گئی ہے۔ حکام کے مطابق منگل کو سندھ کے ضلع شکارپور میں ریلوے ٹریک کو ایک دھماکے سے نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں جعفر ایکسپریس کی چار بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں اور سات افراد زخمی ہو گئے ہیں۔
شکار پور کے ڈپٹی کمشنر شکیل ابڑو نے مقامی اخبار 'ڈان' سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ واقعہ سلطان کوٹ ریلوے اسٹیشن سے ایک کلومیٹر کے فاصلے پر پیش آیا ہے اور دھماکہ پٹڑی پر نصب بم سے صبح 8:15 بجے کے قریب کیا گیا۔ ان کے بقول جعفر ایکسپریس جیکب آباد کے راستے کوئٹہ جا رہی تھی۔
شکیل ابڑو نے بتایا کہ سات افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں سے چار کو فوجی اسپتال میں علاج کے لیے لے جایا گیا ہے جب کہ باقی تین کو شکارپور کے سول اسپتال منتقل کیا گیا۔
حکام کے مطابق ٹرین کے مسافروں کو قریبی اسٹیشنوں پر منتقل کیا گیا ہے تاکہ پٹڑی کی مرمت کی جا سکے۔
سندھ کے وزیرِ اعلیٰ مراد علی شاہ نے حملے کی مذمت کی ہے اور آئی جی پولیس سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔
یاد رہے کہ جعفر ایکسپریس پہلے بھی کئی بار بلوچ علیحدگی پسندوں کے حملوں اور دہشت گردی کے واقعات کا نشانہ بن چکی ہے۔ اور حال ہی میں اس ٹرین کو بلوچستان میں کئی مرتبہ نشانہ بنایا جا چکا ہے۔
بلوچستان میں ٹرین اور بسوں پر حملوں کے واقعات بڑھے ہیں اور عسکریت پسند اکثر پٹڑیوں کو دھماکے سے اڑا دیتے ہیں۔
اگست میں اسی طرح کا ایک اور واقعہ پیش آیا تھا جب بلوچستان کے ضلع مستونگ میں دھماکے سے ریلوے ٹریک کو اڑا دیا گیا تھا اور جعفر ایکسپریس کی چھ بوگیاں پٹڑی سے اتر گئی تھیں۔ تاہم واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔
اس سے پہلے بھی جعفر ایکسپریس کو ٹریک پر لگے بم سے اڑانے کی کوشش بھی کی گئی تھی لیکن خوش قسمتی سے وہ کوشش ناکام رہی تھی۔
جب کہ رواں سال مارچ میں جعفر ایکسپریس پر کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے حملہ کر کے ٹرین کو مسافروں سمیت یرغمال بنا لیا تھا جس کے بعد سیکیورٹی فورسز نے کئی گھنٹوں کے آپریشن کے بعد تمام دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ واقعے میں کئی مسافر بھی مارے گئے تھے۔