بلوچستان میں مسلح افراد نے عدالت کو آگ لگا دی، جج کو اغوا کر کے لے گئے

16:227/10/2025, Salı
ویب ڈیسک
فائل فوٹو
فائل فوٹو

پولیس نے منگل کو بتایا کہ واقعہ بلوچستان کے ضلع خاران کے علاقے مسکن قلات میں پیش آیا ہے۔ مسلح افراد نے پیر کی صبح عدالت پر اس وقت دھاوا بولا جب کیسز کی سماعت جاری تھی۔

بلوچستان میں مسلح افراد نے ایک عدالت پر حملہ کر کے جج کو اغوا کر لیا جب کہ عدالت کو آگ لگا دی ہے۔

پولیس نے منگل کو بتایا کہ واقعہ بلوچستان کے ضلع خاران کے علاقے مسکن قلات میں پیش آیا ہے۔ مسلح افراد نے پیر کی صبح عدالت پر اس وقت دھاوا بولا جب کیسز کی سماعت جاری تھی۔

پولیس کے مطابق حملہ آوروں نے ریکارڈ کو نقصان پہنچایا، توڑ پھوڑ کی اور عدالت کے عملے کو کچھ دیر یرغمال بھی بنائے رکھا۔ بعد ازاں وہ ضلعی عدالت کے سینیئر جج قاضی احمد جان کو اپنے ساتھ لے گئے۔

بلوچستان میں کئی برسوں سے عسکریت پسند اور علیحدگی پسند تنظیمیں سرگرم ہیں اور وہ اس طرح کے واقعات میں ملوث رہتی ہیں۔ تاہم حالیہ دنوں میں بلوچستان میں حملے بڑھے ہیں اور دہشت گرد سیکیورٹی اہلکاروں، سرکاری دفاتر، انفراسٹرکچر اور غیر مقامی افراد کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

ڈی آئی جی پولیس عبدالحئی عامر بلوچ نے 'عرب نیوز' سے گفتگو میں کہا کہ مسلح افراد نے عدالت میں توڑ پھوڑ کے بعد آگ بھی لگا دی۔ مغوی جج کی بحفاظت بازیابی اور اغوا کاروں کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے۔

واقعے کی ذمے داری فی الحال کسی تنظیم نے قبول نہیں کی ہے۔ ابھی یہ بھی واضح نہیں کہ یہ دہشت گردوں کا حملہ تھا یا اس کے پیچھے کوئی اور معاملہ ہے۔

واضح رہے کہ کسی جج کو اغوا کرنے کا یہ پہلا واقعہ نہیں بلکہ گزشتہ سال خیبرپختونخوا میں بھی اسی طرح کا واقعہ پیش آیا تھا جب مشتبہ دہشت گردوں نے ایک جج شاکراللہ مروت کو اغوا کر لیا تھا۔ بعد ازاں انہیں رہا کر دیا گیا تھا۔


##بلوچستان
##جج
##اغوا