افغانستان کے وزیر خارجہ عامر خان متقی نئی دہلی پہنچ گئے، کیا انڈیا افغان حکومت کو تسلیم کرنے کے قریب ہے؟

13:149/10/2025, جمعرات
جنرل9/10/2025, جمعرات
AFP
افغانستان کے وزیر خارجہ عامر خان متقی کا یہ دورہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے انہیں سفر کی اجازت دینے کے بعد ممکن ہوا۔
تصویر : روئٹرز / ایجنسی
افغانستان کے وزیر خارجہ عامر خان متقی کا یہ دورہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے انہیں سفر کی اجازت دینے کے بعد ممکن ہوا۔

افغانستان کے وزیر خارجہ جمعرات کو دہلی پہنچ گئے، جو 2021 میں امریکی فورسز کے انخلا کے بعد طالبان کے اقتدار میں واپس آنے کے بعد کسی سینئر رہنما کا انڈیا کا پہلا دورہ ہے۔

افغانستان کے وزیر خارجہ عامر خان متقی کا یہ دورہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے انہیں سفر کی اجازت دینے کے بعد ممکن ہوا۔ اس دورے کی خاص اہمیت اس لیے ہے کیونکہ انڈیا کے حریف ملک پاکستان خاص طور پر اس پر نظر رکھے گا۔ انڈیا اس وقت طالبان حکومت کے ساتھ تعلقات بڑھا رہا ہے اور یہی وجہ ہے کہ پاکستان بھی اس صورتحال کو غور سے دیکھ رہا ہے۔

انڈین وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے ایک بیان میں کہا کہ ’ہم ان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات اور علاقائی مسائل پر مذاکرات کے منتظر ہیں اور افغان وزیرخارجہ کو خوش آمدید کہتے ہیں،

عامر خان متقی انڈین وزیر خارجہ سبھرامانیَم جے شنکر سے ملاقات کریں گے۔ دونوں جانب سے ملاقات کے ایجنڈے کی تفصیلات ظاہر نہیں کی گئیں، لیکن تجزیہ کاروں کے مطابق تجارتی اور سلامتی کے امور اہم رہیں گے، حالانکہ انڈیا فی الحال طالبان حکومت کو رسمی طور پر تسلیم کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا۔

انٹرنیشنل کرائسز گروپ کے تجزیہ کار پر وین ڈونتی نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’نئی دہلی کابل میں اپنا اثر و رسوخ قائم کرنے کے خواہاں ہے اور چاہتا ہے کہ وہ اپنے حریف ممالک چائنہ اور پاکستان سے پیچھے نہ رہ جائے‘۔

عامر خان متقی کا یہ دورہ روس میں ہونے والی ملاقاتوں کے بعد ہوا، جو اب تک واحد ملک ہے جس نے طالبان انتظامیہ کو باضابطہ طور پر تسلیم کیا ہے۔ تاہم ڈونتی کے مطابق طالبان ’سفارتی شناخت اور قانونی حیثیت‘ چاہتے ہیں، جبکہ دیگر کا کہنا ہے کہ اس میں ابھی وقت لگے گا۔

انڈیا کے سابق سفیر برائے کابل ریکیش سود نے اے ایف پی کو بتایا کہ انڈیا طالبان حکومت کو تسلیم کرنے کے لیے جلدی نہیں کر رہا اور اس معاملے میں احتیاط سے کام لے رہا ہے۔

انڈیا کافی عرصے سے ہزاروں افغان مہاجرین کی پناہ دے رہا ہے، جو افغانستان چھوڑ کر آئے تھے۔ افغانستان کا سفارت خانہ نئی دہلی میں 2023 میں بند ہو گیا، لیکن انڈیا کے کچھ شہر، ممبئی اور حیدرآباد، میں موجود افغان قونصل خانے ابھی بھی محدود خدمات فراہم کر رہے ہیں۔ انڈیا کے مطابق اس کا کابل میں موجود مشن صرف انسانی امداد کو منظم کرنے تک محدود ہے، یعنی وہ وہاں سفارتی یا سیاسی سرگرمیوں میں زیادہ شامل نہیں ہے۔





#انڈیا
#افغانستان
#ایشیا
#افغان طالبان