
صدیوں پہلے، سونے، چاندی اور قیمتی جواہرات سے لدے ہوئے ہسپانوی جہازوں کا ایک بیڑہ اسپین واپس جا رہا تھا جب 31 جولائی 1715 کو ایک سمندری طوفان نے ان جہازوں کو تباہ کر دیا جس کے نتیجے میں یہ خزانہ سمندر میں بکھر گیا تھا۔
امریکہ کی ریاست فلوریڈا کے قریب غوطہ خوروں نے سمندر میں ڈوبا خزانہ تلاش کیا ہے جس کی مالیت لاکھوں ڈالرز میں بتائی جا رہی ہے۔ یہ خزانہ ہسپانوی نوآبادیاتی دور کا ہے جو کئی صدیوں سے سمندر میں غرق تھا۔
یہ خزانہ ڈوبے ہوئے سمندری جہازوں سے سامان نکالنے والی ایک کمپنی '1715 فلیٹ - کوئینز جیوئلز ایل ایل سی' کے غوطہ خوروں نے دریافت کیا ہے۔

اور یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ اس مقام سے خزانے ملا ہو۔ دراصل فلوریڈا میں اس مقام پر صدیوں پہلے سونے، چاندی اور دیگر جواہرات سے لدے جہاز ڈوبے تھے جس کی وجہ سے یہاں سے اکثر ان کی باقیات ملتی رہتی ہیں۔ ان جہازوں کو 1715 فلیٹ کہا جاتا ہے۔ 1715 فلیٹ کے جہازوں سے نوادرات نکالنے کے حقوق صرف کوئنز جیوئلز کمپنی کے ہی پاس ہیں۔
1715 فلیٹ سوسائٹی کے مطابق صدیوں پہلے، سونے، چاندی اور قیمتی جواہرات سے لدے ہوئے ہسپانوی جہازوں کا ایک بیڑہ اسپین واپس جا رہا تھا جب 31 جولائی 1715 کو ایک سمندری طوفان نے ان جہازوں کو تباہ کر دیا جس کے نتیجے میں یہ خزانہ سمندر میں بکھر گیا تھا۔

کوئنز جیوئلز کمپنی کے مطابق حال ہی میں جو سکے ملے ہیں ان میں سے کچھ پر اب بھی تاریخیں اور ٹکسال کے نشانات واضح طور پر دکھائی دیتے ہیں۔ یہ ان مؤرخین اور کلیکٹرز کے لیے فائدے مند ہے جو اس گمشدہ خزانے کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
کمپنی کے ڈائریکٹر آف آپریشنز سیل گوٹوسو اس دریافت کے بارے میں کہتے ہیں کہ 'یہ صرف خزانے کی دریافت نہیں ہے بلکہ ان کہانیوں کی کھوج بھی ہے جو اس خزانے کے ساتھ جڑی ہیں۔' ان کے بقول ہر سکہ تاریخ کا ایک حصہ ہے۔ ہمیں ان لوگوں سے جوڑنے کا ذریعہ ہے جو صدیوں پہلے ہسپانوی دور میں یہاں رہتے، کام کرتے اور بحری سفر کرتے تھے۔

سکوں کی مالیت کیا ہے اور یہ کس کی ملکیت ہوں گے؟
ان ایک ہزار سکوں کی مالیت کا تخمینہ تقریبا 10 لاکھ ڈالر تک لگایا گیا ہے۔
گوٹوسو کی ٹیم غوطہ خوروں کے عملے اور کشتیوں کے ایک بیڑے پر مشتمل ہے جو پانی کے اندر دھات تلاش کرنے والے آلات استعمال کرتے ہیں، اس کے علاوہ وہ ریت کو ہاتھ سے ہٹانے یا سکشن کے ذریعے سمندر کی تہہ کی چھان بین بھی کرتے ہیں۔
فلوریڈا کے قانون کے تحت کوئی بھی 'خزانہ' یا تاریخی نوادرات جو ریاست کی ملکیت زمین سے ملیں یا سمندر میں ڈوبے ہوں، وہ ریاست کی ملکیت تصور کیے جاتے ہیں۔ تاہم حکومت مختلف کمپنیوں کو 'ریکوری سروسز' یعنی بازیابی کے کام کی اجازت دے سکتی ہے جیسے کوئنز جیوئلز کو 1715 فلیٹ کے خزانے کی تلاش کے لیے اجازت دی گئی ہے۔

گوٹوسو نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ ان کی ٹیم ہر سیزن میں جمع کیے گئے تمام نوادرات کی ایک تفصیلی فہرست تیار کرتی ہے جسے ریاستی حکام کے جائزے کے لیے پیش کیا جاتا ہے۔
فلوریڈا کے حکام اس فہرست میں سے عوامی نمائش کے لیے زیادہ سے زیادہ 20 فی صد اشیا منتخب کرتے ہیں، اور یہ انتخاب ایک مذاکراتی عمل کے بعد وفاقی عدالت کی منظوری سے طے پاتا ہے۔
گوٹوسو کے مطابق باقی نوادرات کو خزانہ ڈھونڈنے والی کمپنی کے مالکان اور اس کے سب کنٹریکٹرز کے درمیان تقسیم کیا جاتا ہے۔