لاہور میں ٹی ایل پی کارکنان اور پولیس کی جھڑپوں سے حالات کشیدہ، اسلام آباد اور راولپنڈی میں سیکیورٹی سخت

11:369/10/2025, جمعرات
جنرل9/10/2025, جمعرات
ویب ڈیسک
تحریکِ لبیک کے سربراہ سعد رضوی
تحریکِ لبیک کے سربراہ سعد رضوی

لاہور میں بدھ کی شام پولیس نے مذہبی سیاسی جماعت تحریکِ لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے سربراہ سعد رضوی کو گرفتار کرنے کے لیے مرکزی دفتر پر چھاپہ مارا تو کارکنان اور پولیس کی شدید جھڑپیں ہوئیں اور حالات کشیدہ ہو گئے۔

لاہور میں بدھ کی شام پولیس نے مذہبی سیاسی جماعت تحریکِ لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے سربراہ سعد رضوی کو گرفتار کرنے کے لیے مرکزی دفتر پر چھاپہ مارا تو کارکنان اور پولیس کی شدید جھڑپیں ہوئیں اور حالات کشیدہ ہو گئے۔

اطلاعات کے مطابق ٹی ایل پی کے دفتر کے باہر اب بھی حالات کشیدہ ہیں اور پولیس و کارکنان آمنے سامنے ہیں۔

جھڑپوں میں تین پولیس اہلکاروں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ کارکنان نے پولیس پر پتھراؤ کیا جب کہ پولیس کی جانب سے آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی۔

ٹی ایل پی نے جمعے کو اسلام آباد کی طرف مارچ اور امریکی سفارت خانے کے باہر اسرائیل مخالف مظاہرہ کرنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد یہ کریک ڈاؤن کیا گیا۔

ٹی ایل پی نے جمعرات کو اپنے بیان میں کہا ہے کہ اس کے متعدد کارکنان کو گرفتار کیا گیا ہے اور وہ کارکنان کے گھروں پر چھاپوں کی مذمت کرتے ہیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ٹی ایل پی نے بڑی تعداد میں لوگوں کو لاہور بلا رکھا تھا اور جب پولیس نے ٹی ایل پی کے دفتر پر چھاپہ مارنے کی کوشش کی تو ان عناصر نے پولیس پر حملہ کر دیا۔

جڑواں شہریوں میں سیکیورٹی سخت

دوسری جانب ٹی ایل پی کے احتجاج کے پیشِ نظر جڑواں شہروں میں سیکیورٹی کے انتظامات سخت کر دیے گئے ہیں۔ اسلام اباد میں پولیس کی تمام نفری کو حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

اسلام آباد انتظامیہ نے کسی ممکنہ احتجاج کو روکنے کے لیے فیض آباد انٹرچینج پر کنٹینرز لگانا شروع کر دیے ہیں۔ واضح رہے کہ ٹی ایل پی ماضی میں فیض آباد پر ایک بڑا دھرنا بھی دے چکی ہے۔

اسلام آباد پولیس نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف سے اسلام آباد کے مختلف تھانوں کی حدود میں مذہبی جماعت کے کارکنان کے خلاف کارروائی بھی کی گئی ہے۔ بعض مقامات پر کارکنان کو حراست میں لے کر تھانوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔‘

راولپنڈی کی ضلعی انتظامیہ نے فیض آباد کے قریب تمام ہوٹل خالی کرا لیے ہیں۔ ضلعی انتظامیہ نے ہوٹل مالکان کو 12 اکتوبر تک ہوٹلوں کو بند کرنے کی ہدایت کی ہے۔

راولپنڈی کے سی پی او خالد ہمدانی کا کہنا ہے کہ ’کسی شخص کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ کسی کو بھی کسی سڑک بلاک کرنے یا ٹریفک میں خلل ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔‘

ان کے بقول ’احتجاج کی آڑ میں پرتشدد سرگرمیوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا اورقانون کی خلاف ورزی کرنے والوں سے سختی سے نمٹیں گے۔

##لاہور
##پاکستان
##جھڑپیں