انڈیا اور چائنہ کے درمیان 5 سال بعد براہ راست شروع

09:5827/10/2025, Pazartesi
جنرل27/10/2025, Pazartesi
ویب ڈیسک
چائنہ اور انڈیا کے تعلقات 2020 میں خراب ہوئے تھے، جب ہمالیائی پہاڑوں میں متنازعہ سرحد پر سکیورٹی فورسز کے درمیان تصادم ہوا۔
تصویر : سوشل، فیس بک / فائل
چائنہ اور انڈیا کے تعلقات 2020 میں خراب ہوئے تھے، جب ہمالیائی پہاڑوں میں متنازعہ سرحد پر سکیورٹی فورسز کے درمیان تصادم ہوا۔

انڈیا اور چائنہ کے درمیان تقریباً پانچ سال بعد براہ راست پروازیں دوبارہ شروع ہوگئی ہیں۔

دونوں ملکوں کے درمیان قریبی تعلقات ایسے وقت میں سامنے آ رہے ہیں جب نئی دہلی کو امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی سخت تجارتی پالیسیوں کا سامنا ہے۔

انڈیا اور چائنہ کے درمیان براہِ راست پروازیں 2020 میں کووِڈ وبا کے دوران معطل ہوگئی تھیں اور بیجنگ اور نئی دہلی کے درمیان طویل سرحدی تنازعات کی وجہ سے دوبارہ شروع نہیں ہو سکیں۔

فلائٹ ریڈار 24 ویب سائٹ کے مطابق انڈیا کی سب سے بڑی فضائی کمپنی انڈی گو کی پرواز اتوار کی رات 10 بجے کولکتہ کے انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے چائنہ کے شہر گوانگزو کے لیے روانہ ہوئی ہے۔

انڈین حکومت کے مطابق پروازیں دوبارہ بحال ہونے سے دونوں ملکوں کے درمیان عوامی رابطے بڑھیں گے اور انڈیا اور چائنہ کے درمیان تعلقات آہستہ آہستہ پہلے کی طرح معمول پر آ جائیں گے۔

یاد رہے کچھ ماہ پہلے انڈین وزیراعظم نریندر مودی نے سات سال بعد پہلی بار چائنہ کا دورہ کیا تھا تاکہ گزشتہ ماہ علاقائی سکیورٹی بلاک، شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن کے اجلاس میں شرکت کر سکیں۔

اس اجلاس میں مودی اور چینی صدر شی جن پنگ نے اس بات پر اتفاق کیا کہ انڈیا اور چائنہ ترقیاتی شراکت دار ہیں، حریف نہیں، اور اس دوران عالمی سطح پر ٹریف ڈیوٹی میں غیر یقینی صورتحال کے باوجود تجارتی تعلقات کو مضبوط کرنے کے طریقے بھی زیرِ بحث آئے، جسے ٹرمپ کی پالیسیوں نے بڑھایا۔

امریکہ کے صدر نے گزشتہ ماہ انڈین درآمدات پر ٹریف ریٹ 50 فیصد تک بڑھا دیا، جس کی وجہ انڈیا کی روسی تیل کی خریداری جاری رکھنا تھی۔ انہوں نے یورپی یونین سے بھی کہا کہ چائنہ اور انڈیا پر 100 فیصد ٹریف لگائے جائیں، تاکہ ماسکو پر دباؤ ڈالا جا سکے کہ وہ یوکرین میں اپنے جنگی اقدامات ختم کرے۔

چائنہ اور انڈیا کے تعلقات 2020 میں خراب ہوئے تھے، جب ہمالیائی پہاڑوں میں متنازعہ سرحد پر سکیورٹی فورسز کے درمیان تصادم ہوا۔ یہ چند دہائیوں میں سب سے شدید کشیدگی تھی جس میں چار چینی اور 20 انڈین فوجی ہلاک ہوئے، اور اعلیٰ سطحی سیاسی رابطے منجمد ہو گئے۔


(خبر کی تفصیلات الجزیرہ سے لی گئی ہیں)

یہ بھی پڑھیں:


#انڈیا
#چائنہ
#ایشیا