صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں ایف سی ہیڈکواٹر کے قریب دھماکہ، 10 لوگ ہلاک

11:0630/09/2025, منگل
جنرل30/09/2025, منگل
ویب ڈیسک
صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں آج (منگل کو) ایف سی ہیڈ کوارٹر کے قریب دھماکہ ہوا
تصویر : فیس بک / عرب نیوز
صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں آج (منگل کو) ایف سی ہیڈ کوارٹر کے قریب دھماکہ ہوا

اب تک کسی شدت پسند گروپ نے دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں فرنٹیئر کور (ایف سی) کے ہیڈکوارٹر کے قریب دھماکے میں کم از کم دس لوگ ہلاک ہوگئے، جس کے بعد صوبائی وزرا نے دعویٰ کیا کہ سیکیورٹی فورسز کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں چار شدت پسند مارے گئے ہیں۔

عرب نیوز اور ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اب تک کسی شدت پسند گروپ نے دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’ایف سی ہیڈکوارٹر کے قریب حملے میں دس افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ دھماکے میں 32 زخمیوں کو کوئٹہ کے ایک ہسپتال منتقل کیا گیا، جن میں سے کئی کی حالت تشویشناک ہے اور وہ ٹراما سینٹر میں علاج کر رہے ہیں۔‘


یہ بھی پڑھیں:

وزیر صحت نے مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں، لیکن واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ ایف سی بلوچستان کمپاؤنڈ پر ٹارگٹڈ خودکش حملہ تھا۔

کوئٹہ کے سینئر ایس ایس پی اسپیشل آپریشنز محمد بلوچ کے مطابق دھماکہ اُس وقت ہوا جب ایک بارود سے بھری گاڑی فرنٹیئر کانسٹیبلری ہیڈکوارٹر کے قریب ماڈل ٹاؤن سے ہالی روڈ کی طرف موڑ رہی تھی۔

عینی شاہدین نے بتایا کہ کوئٹہ کی حالی روڈ پر دھماکے کے بعد دھواں اٹھا اور دس منٹ سے زیادہ فائرنگ ہوتی رہی۔


جب پوچھا گیا کہ ہلاک شدگان میں کتنے فوجی تھے، تو وزیر صحت نے بتایا کہ ’ہم ابھی تصدیق نہیں کر سکتے کیونکہ ریسکیو آپریشن جاری ہے۔‘

بلوچستان کے وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے بعد میں دعویٰ کیا کہ سکیورٹی فورسز نے فوراً حملے کا جواب دیا اور چار شدت پسند ہلاک کیے۔

بلوچستان میں علیحدگی پسند گروپ پاکستان پر مقامی لوگوں کو صوبے کے قدرتی وسائل میں مناسب حصہ نہ دینے کا الزام لگاتے ہیں، جسے پاکستان کی حکومت مسترد کرتی ہے۔

سال کے آغاز سے صوبے میں کئی بڑے حملے ہوئے ہیں۔ مارچ میں بی ایل اے نے ایک مسافر ٹرین کو ہائی جیک کیا اور مئی میں خضدار میں ایک خودکش دھماکے میں کئی بچے ہلاک ہوئے۔

بلوچستان کے وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے اس واقعے کی مذمت کی اور اسے ’دہشت گرد حملہ‘ قرار دیا۔

صدر آصف علی زرداری نے بھی اس واقعے کی مذمت کی اور کہا کہ ’انڈیا کے حمایت یافتہ دہشت گرد‘ اس کے ذمہ دار ہیں۔

صدر کے سیکرٹریٹ کے بیان کے مطابق ’صدر آصف علی زرداری نے کوئٹہ میں خودکش حملہ فتنۃ الخوارج نے کیا، یہ انڈیا کے ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں۔

یاد رہے کہ ’فتنۃ الخوارج‘ وہ اصطلاح ہے جو پاکستان کی حکومت تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے دہشت گردوں کے لیے استعمال کرتی ہے۔




#پاکستان
#کوئٹہ
#بلوچستان
#دھماکہ