
ترک صدر رجب طیب اردوان نے جموں و کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہونے والے دہشت گرد حملے کے بعد پیدا ہونے والی کشیدگی کے تناظر میں انڈیا اور پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں۔
ترکیہ کے محکمہ اطلاعات کے مطابق کارگو طیارہ پاکستان میں صرف ایندھن بھرنے کے لیے رُکا تھا، پاکستان کو چھ طیاروں کے ذریعے اسلحہ بھیجنے کی خبروں کو مسترد کر دیا گیا ہے۔
پیر کے روز ترکیہ کے کمیونیکیشن ڈائریکٹوریٹ نے ایک بیان میں کہا کہ بعض میڈیا اداروں کی جانب سے شائع اس خبر میں کوئی سچائی نہیں کہ ترکیہ نے چھ جہازوں کے ذریعے پاکستان کو اسلحہ بھیجا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ ’ترکیہ سے روانہ ہونے والا ایک کارگو طیارہ ایندھن بھرنے کے لیے پاکستان میں رُکا تھا، جس کے بعد اس نے اپنی طے شدہ منزل کی جانب سفر جاری رکھا‘۔ بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ صرف سرکاری ذرائع کی باتوں پر یقین کریں، افواہوں پر یقین نہ کریں۔‘
یہ بیان ایسے وقت میں آیا جب انڈیا اور پاکستان کے درمیان پہلگام حملے کے بعد کشیدگی بڑھ گئی ہے۔ انڈیا نے اس حملے کا الزام پاکستان پر عائد کیا ہے تاہم اسلام آباد نے تمام الزامات کی تردید کرتے ہوئے غیر جانبدارانہ تحقیقات پر زور دیا ہے۔
ترک صدر رجب طیب اردوان نے پیر کے روز انڈیا اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کم کرنے کی اپیل کی تھی۔
اردوان نے انقرہ میں کابینہ اجلاس کے بعد کہا کہ ’ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کو جلد از جلد ختم کیا جائے، اس سے پہلے کہ یہ کوئی مزید سنگین صورت اختیار کرے۔‘
اردوان نے مزید کہا کہ ’ترکیہ ہر موقع پر اس بات پر زور دیتا ہے کہ ہم اپنے خطے اور اس سے باہر کسی نئے تنازعے کے حامی نہیں ہیں۔‘