
سرکاری عہدیدار کے مطابق’خودکش حملہ خضدار شہر میں زیرو پوائنٹ کے مقام پر ہوا۔ یہ اسکول بس آرمی پبلک اسکول کی تھی جو صبح کے وقت مختلف مقامات سے بچوں کو پِک کر رہی تھی‘۔‘
پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے ضلع خضدار میں اسکول بس میں دھماکے کے نتیجے میں چار بچوں سمیت پانچ لوگ ہلاک ہوگئے۔
خضدار کے سرکاری عہدیدار یاسر اقبال دشتی نے تصدیق کی کہ اس دھماکے میں چار بچے ہلاک اور 38 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ’خودکش حملہ خضدار شہر میں زیرو پوائنٹ کے مقام پر ہوا۔ یہ اسکول بس آرمی پبلک اسکول کی تھی جو صبح کے وقت مختلف مقامات سے بچوں کو پِک کر رہی تھی‘۔
دھماکے کے بعد بس مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’خضدار میں بچوں کی سکول وین کو نشانہ بنایا جانا انڈین یاستی دہشتگردی کا ایک اور بزدلانہ حملہ ہے۔‘
آئی ایس پی آر نے اس حملے میں تین بچوں سمیت پانچ افراد کی ہلاکتوں جبکہ متعدد بچوں کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔
وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے خضدار کے زیرو پوائنٹ کے قریب ہونے والے حملے کی شدید مذمت کی اور چار بچوں کی ہلاکت پر ’گہرے دکھ اور افسوس‘ کا اظہار کیا۔
انہوں نے بیان میں کہا کہ ’دشمن نے معصوم بچوں پر بہیمانہ حملہ کیا۔ اسکول بس پر حملہ دشمن کی ایک سنگین سازش ہے جس کا مقصد ملک میں عدم استحکام پیدا کرنا ہے۔‘
حکام کا کہنا ہے کہ دھماکے کی شدت کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔