غزہ ٹربیونل بوسنیا اور ہرزیگووینا میں پہلا عوامی اجلاس منعقد کرے گا

07:4526/05/2025, پیر
جنرل26/05/2025, پیر
AA
اجلاسوں کے دوران مختلف اہم موضوعات پر بحث کی جائے گی
تصویر : انادولو / فائل
اجلاسوں کے دوران مختلف اہم موضوعات پر بحث کی جائے گی

اسرائیل کے غزہ میں جاری جنگی جرائم کی تحقیقات کے لیے انسانی و اخلاقی بنیادوں پر قائم غزہ ٹربیونل پیر کے روز بوسنیا و ہرزیگووینا کے دارالحکومت سرائیوو میں اپنا پہلا عوامی اجلاس منعقد کرے گا۔

خبررساں ادارے انادولو کے مطابق یہ ٹربیونل اقوام متحدہ کے سابق خصوصی نمائندہ رچرڈ فالک کی قیادت میں سرائیوو میں 26 سے 29 مئی تک منعقد ہوگا۔

اجلاسوں کے دوران مختلف اہم موضوعات پر بحث کی جائے گی، جن میں قابض نوآبادیاتی نسل کشی، نسل کشی کے قانونی و اخلاقی دائرے، نسل پرستی (اپارتھائیڈ)، جبری آبادی کی منتقلی، شہریوں کا تحفظ، اقوام متحدہ کے نظام کی خامیاں اور مظاہروں کو جرم قرار دینے جیسے مسائل شامل ہیں۔

پروگرام کے تحت ’سیاسی حقیقت پسندی اور موجودہ جغرافیائی سیاست‘ جیسے عنوانات پر پینل مباحثے بھی ہوں گے، جبکہ ایک خصوصی سیشن ’سریبرینیتسا سے غزہ تک‘ کے عنوان سے منعقد کیا جائے گا۔

آخری روز ’سرائیوو اعلامیہ‘ عوام کے سامنے پیش کیا جائے گا، جو تمام شرکاء کی مشاورت سے تیار کیا گیا ہے۔

یہ ٹربیونل اسلامی تعاون تنظیم کے یوتھ فورم کی معاونت سے منعقد کیا جا رہا ہے، جو 66 رکن تنظیموں پر مشتمل ہے، جن میں 50 قومی یوتھ تنظیمیں اور 16 اقلیتی مسلم یوتھ تنظیمیں شامل ہیں۔

غزہ ٹربیونل: حتمی اجلاس استنبول میں ہوگا

غزہ ٹربیونل کو باضابطہ طور پر نومبر 2024 میں لندن میں ایک ایسے اتحاد نے لانچ کیا تھا جس میں ماہرین تعلیم، دانشور، انسانی حقوق کے علمبردار اور سول سوسائٹی کی تنظیموں کے نمائندگان شامل تھے۔ اس اقدام کا مقصد غزہ میں بین الاقوامی قوانین کے نفاذ میں ’عالمی برادری کی ناکامی‘ کے ردعمل میں ایک آزاد اور مؤثر پلیٹ فارم فراہم کرنا تھا۔

سرائیوو میں اجلاس کے بعد ٹربیونل کی حتمی سماعت اکتوبر 2025 میں ترکیہ کے شہر استنبول میں منعقد ہوگی۔ اس موقع پر ایک ’جیوری آف کانشئنس‘ ٹربیونل کی تحقیقات اور فیصلوں کا مسودہ پیش کرے گی، جو متاثرہ فلسطینیوں کے بیانات اور عینی شاہدین کے گواہوں مبنی ہوگا۔

غزہ ٹربیونل

غزہ ٹربیونل کا مقصد شفافیت، عالمی طاقتوں کے دباؤ سے آزادی اور کسی قسم کی پابندیوں کے بغیر کام کرنا ہے، تاکہ ایک قابلِ رسائی ٹائم لائن کے اندر اپنی کارروائی مکمل کی جا سکے۔

اگرچہ یہ ٹربیونل بین الاقوامی فوجداری عدالت یا بین الاقوامی عدالت انصاف کا متبادل نہیں ہے، لیکن یہ ٹربیونل ان اداروں کے کام کو سپورٹ کرتا ہے — جیسے کہ حقائق کو اجاگر کرنا، گواہیوں کو محفوظ کرنا، قانونی و اخلاقی بنیاد پر دنیا کی توجہ دلانا، اور متاثرہ لوگوں کو آواز دینا — تاکہ عالمی برادری پر دباؤ بڑھے اور مستقبل میں قانونی کارروائی کے لیے ماحول ہموار ہو۔ اس کے ذریعے قابلِ اعتبار قانونی نتائج مرتب کیے جاتے ہیں اور غزہ کی صورتحال پر عالمی سطح پر شعور بیدار کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔



#مشرق وسطیٰ
#اسرائیل حماس جنگ
#غزہ