پاکستان کا انڈین بحریہ کے طیارے کی کڑی نگرانی کا دعویٰ: انڈیا کے پی 8 آئی طیارے کی کیا خصوصیات ہیں؟

08:366/05/2025, منگل
جنرل6/05/2025, منگل
ویب ڈیسک
پاک بحریہ کے مطابق یہ ویڈیو چار اور پانچ مئی کی درمیانی شب لی گئی تھی
تصویر : انسٹاگرام / پاک بحریہ
پاک بحریہ کے مطابق یہ ویڈیو چار اور پانچ مئی کی درمیانی شب لی گئی تھی

پاکستان نیوی نے پیر کو اپنے آفیشل سوشل میڈیا اکاوٴنٹ پر ویڈیو شئیر کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ وہ انڈیا کے پی 8 آئی (P8I) طیارے پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں۔

پاکستان بحریہ کی جانب سے شئیر کی گئی ویڈیو پہلے انڈین نیوی کے ایئرکرافٹ پی 8 آئی کی ایک فائل فوٹیج سے شروع ہوتی بعدازاں ویڈیو میں دور سے ایک طیارے کو دکھایا گیا۔ پاک بحریہ نے دعویٰ کیا کہ یہ انڈین بحریہ کا طیارہ ہے جس کی وہ مسلسل نگرانی کررہے ہیں۔

پاک بحریہ کے مطابق یہ ویڈیو چار اور پانچ مئی کی درمیانی شب لی گئی تھی۔ تاہم انڈیا کی جانب سے اب تک کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔

یاد رہے کہ پہلگام حملے کے بعد انڈیا اور پاکستان کے درمیان تعلقات کشیدہ ہوگئے ہیں۔ دونوں ایٹمی ملکوں نے ایک دوسرے کی فضائی حدود بند کردی ہیں، اس کےعلاوہ مختلف اقدامات کیے ہیں۔

انڈیا اس حملے کا ذمہ دار پاکستان کو سمجھتا ہے لیکن پاکستان نے ان الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے جس پر انڈیا نے کوئی ردعمل نہیں دیا۔


پی 8 آئی طیارہ کس لیے استعمال ہوتا ہے اور اس کی کیا خصوصیات ہیں؟

پی 8 آئی انڈین بحریہ کا ایک جدید میری ٹائم پیٹرول طیارہ ہے، جو خاص طور پر سمندری سرحدوں کی نگرانی اور دفاع کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ یہ بوئنگ 737 کا ایک سپیشل ورژن ہے، جسے انڈین بحریہ نے اپنی ضروریات کے مطابق تیار کرایا ہے۔


پی 8 آئی کی خصوصیات:

1۔ پی 8 آئی کو خاص طور پر آبدوزوں کو ٹریک اور تباہ کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اس میں جدید سونار سسٹمز اور سونو بویز (sonobuoys) ہوتے ہیں، جو سمندر میں آبدوزوں کا پتہ لگاتے ہیں۔

2۔ پی 8 آئی طیارے میں ہارپون اینٹی شپ میزائلز ہوتے ہیں، جو بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔

3۔ پی 8 آئی طیارہ سمندر میں ہونے والی سرگرمیوں کی نگرانی اور معلومات جمع کرنے (انٹیلجنس) کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

4۔ پی 8 آئی میں ایسے سینسرز ہوتے ہیں جو دن اور رات دونوں وقت سمندر میں کسی بھی مشکوک سرگرمی کی تصاویر اور ویڈیوز فراہم کرتے ہیں۔

5۔ یہ سینسرز سمندر میں ہونے والی حرکت، جیسے دشمن کے جہاز یا آبدوز، کا پتہ لگانے میں مدد کرتے ہیں، تاکہ بحریہ اپنی پوزیشن اور حکمت عملی بہتر بنا سکے۔

6۔ پی 8 آئی کی رینج 1200 نیٹیکل میل سے زیادہ ہے، اس طویل رینج کی بدولت پی 8 آئی سمندر میں طویل وقت تک پٹرولنگ کر سکتا ہے۔ اور اس کی زیادہ سے زیادہ رفتار 789 کلومیٹر ہے۔ اس طیارے میں عملے کے نو ارکان سوار ہوتے ہیں۔




#انڈیا پاکستان کشیدگی
#طیارہ
#پاک بحریہ