وزیرِاعظم کا آئی ایس آئی ہیڈکوارٹر کا دورہ، انڈیا کے بڑھتے خطرے کے حوالے سے پاک فوج کی تیاریوں پر بریفنگ

13:166/05/2025, منگل
جنرل6/05/2025, منگل
ویب ڈیسک
وزیراعظم آفس کے بیان کے مطابق وزیراعظم کو موجودہ سیکیورٹی صورتحال پر انڈیا کی جانب سے ممکنہ فوجی حملے سے متعلق تیاریوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
تصویر : فوٹو ریلیز / آئی ایس پی آر
وزیراعظم آفس کے بیان کے مطابق وزیراعظم کو موجودہ سیکیورٹی صورتحال پر انڈیا کی جانب سے ممکنہ فوجی حملے سے متعلق تیاریوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

وزیرِاعظم شہباز شریف نے آج (منگل) انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے ہیڈکوارٹر کا دورہ کیا، جہاں انہیں انڈیا کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے دوران ’خطرے‘ کے لیے پاکستان کی تیاریوں پر بریفنگ دی گئی۔

رپورٹس کے مطابق یہ اعلیٰ سطح کا دورہ اُس وقت ہوا جب پاکستان نے چند روز پہلے کہا تھا کہ اسے کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہونے والے حملے کے بعد انڈیا کی جانب سے فوجی کارروائی کا خطرہ ہے۔ انڈیا نے بغیر کسی تحقیق یا ثبوت کے اس حملے کا الزام پاکستان پر عائد کیا تھا جسے پاکستان نے سختی سے مسترد کرتے ہوئے غیر جانبدار تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

وزیراعظم آفس کے بیان کے مطابق وزیراعظم کو موجودہ سیکیورٹی صورتحال پر انڈیا کی جانب سے ممکنہ فوجی حملے سے متعلق تیاریوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

بیان میں کہا گیا کہ حکومتی قیادت کو خطے کی سیکیورٹی صورت حال، خطرات کی بدلتی نوعیت، روایتی فوجی آپشنز، ہائبرڈ جنگی حکمتِ عملیاں اور دہشت گرد نیٹ ورکس کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔

وزیراعظم کے ہمراہ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف اور تینوں افواج کے سربراہان موجود تھے۔

جاری کردہ گروپ فوٹو میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر، نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف، اور ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر کو بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ آئی ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل محمد عاصم ملک (جو حال ہی میں قومی سلامتی کے مشیر مقرر ہوئے ہیں) اور فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری بھی موجود تھے۔

وزیراعظم نے آئی ایس آئی کی اسٹریٹیجک مہارت کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ ادارہ قومی مفادات کے تحفظ اور مشکل حالات میں مؤثر فیصلے لینے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’پاکستانی فوج دنیا کی سب سے پروفیشنل افواج میں سے ایک ہے اور یقین دلایا کہ پوری قوم اپنی بہادر افواج کے ساتھ کھڑی ہے۔

پہلگام حملے کے بعد انڈیا کے جارحانہ اقدامات کی وجہ سے پاکستان اور انڈیا کے درمیان کشیدگی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

پاکستان نے اپنی دفاعی تیاریوں کو مزید مضبوط کرتے ہوئے تین دن میں دو میزائل تجربے کیے ہیں، جبکہ انڈیا کے وزیراعظم نے اپنی فوج کو کارروائی کرنے کی مکمل آزادی دے دی ہے۔

حالات کی سنگینی کے پیشِ نظر پاک فوج نے کسی بھی بھارتی مہم جوئی کا فوری اور سخت جواب دینے کی وارننگ دی ہے، تاہم سفارتی ذرائع اب بھی متحرک ہیں تاکہ ممکنہ تصادم کو روکا جا سکے۔

پاکستان نے یہ معاملہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھی اٹھایا ہے، جہاں پہلگام حملے اور انڈیا کے ’بے بنیاد الزامات‘ کے خلاف پاکستان کا مؤقف پیش کیا گیا۔

ادھر راولپنڈی میں سویلین دفاع نے اپنی 14 چوکیاں قائم کردی گئی ہیں، جبکہ انڈیا کی تمام ریاستوں میں سول ڈیفنس کی مشقوں کی تیاری ہو رہی ہے۔



#انڈیا پاکستان کشیدگی
#پاک فوج
#جنگ