امریکہ کو امید ہے انڈیا کا ردعمل بڑے تنازع کا باعث نہیں بنے گا: جے ڈی وینس

06:402/05/2025, Friday
جنرل2/05/2025, Friday
ویب ڈیسک
22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہونے والے حملے میں 26 افراد ہلاک ہوئے تھے
تصویر : روئٹرز / فائل
22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہونے والے حملے میں 26 افراد ہلاک ہوئے تھے

امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے کہا کہ واشنگٹن کو امید ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں حالیہ حملے کے بعد انڈیا کا ردعمل خطے میں کسی بڑے تنازع کا سبب نہیں بنے گا۔

22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہونے والے حملے میں 26 افراد ہلاک ہوئے تھے، جن میں اکثریت سیاحوں کی تھی۔ یہ حملہ سال 2000 کے بعد خطے میں سب سے خطرناک حملوں میں سے ایک قرار دیا جا رہا ہے۔ انڈیا نے ثبوت کے بغیر اس واقعے کے پیچھے پاکستان کو الزام ٹھہرایا ہے جبکہ اسلام آباد اور عسکری قیادت نے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے فاکس نیوز کے پروگرام ‘اسپیشل رپورٹ وِد بریٹ بیئر’ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’ہماری امید ہے کہ انڈیا اس دہشت گرد حملے پر ایسا ردعمل دے جو خطے میں کسی بڑے تنازع کا باعث نہ بنے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’اور ہم امید کرتے ہیں کہ پاکستان، اگر کسی حد تک اس حملے کا ذمہ دار ہے، تو انڈیا کے ساتھ تعاون کرے تاکہ ان دہشت گردوں کو تلاش کر کے انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکے، جو بعض اوقات ان کے علاقے میں سرگرم ہوتے ہیں۔‘

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سمیت سینئر امریکی قیادت نے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے ’دہشت گردی‘ اور ’ناقابلِ قبول‘ قرار دیا ہے اور انڈیا کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے، تاہم براہِ راست پاکستان کو اس حملے کا الزام نہیں ٹھہرایا۔

انڈیا امریکہ کا ایک اہم پارٹنر ہے کیونکہ واشنگٹن چائنہ کے ساتھ اس وقت تجارتی جنگ میں مصروف ہے اور اس کا اثر و سوخ کمزور کرنا چاہتا ہے۔ دوسری جانب پاکستان اب بھی واشنگٹن کا اتحادی ہے، اگرچہ افغانستان سے 2021 میں امریکی انخلا کے بعد اس کی اہمیت میں کمی واقع ہوئی ہے۔

حالیہ دنوں میں واشنگٹن نے بھارت اور پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ تناؤ کم کرنے اور ایک ذمہ دارانہ حل تک پہنچنے کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کریں۔

امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ وہ ان دونوں جوہری ہتھیاروں سے لیس ہمسایہ ممالک کے ساتھ کئی سطحوں پر رابطے میں ہے اور وزیر خارجہ مارکو روبیو نے بدھ کے روز انڈین وزیر خارجہ جے شنکر اور پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف سے فون پر بات چیت کی۔










#انڈیا پاکستان کشیدگی
#جنوبی ایشیا
#امریکا