
کراچی میں پاکستان کسٹمز 8 کروڑ روپے مالیت کی گدھوں کی کھالیں چائنہ سمگل کرنے کی کوشش ناکام بنا دی
کراچی کسٹمز کلیکٹر آفس کے رسک مینجمنٹ پروفائلنگ سسٹم پر تعینات عملے نے ایک کنٹینر کو پکڑا، جو جنوبی ایشیا پاکستان پورٹ ٹرمینل کراچی سے کلیئر ہوا تھا اور جس کے ایکسپورٹ دستاویزات میں بتایا گیا تھا کہ 285 پیکجز چمڑے کی مصنوعات چائنہ بھیجی جا رہی تھیں۔
عرب نیوز کے مطابق کنٹینر کو ایکسپورٹ کلیکٹر آفس کی طرف سے اجازت کے بعد شپ پر لادنے کی اجازت دی گئی تھی، لیکن کسٹمز حکام نے اینٹی اسمگلنگ آرگنائزیشن کے عملے کی اطلاع پر تفصیلی تفتیش کی اور کنٹینر میں گدھے کی کھالیں پائی گئیں۔
کسٹمز کے ترجمان عرفان علی نے عرب نیوز کو بتایا کہ اس تفتیش کے نتیجے میں 14 ہزار کلوگرام گدھے کی کھالیں برآمد ہوئیں، جو چمڑے کی مصنوعات کے طور پر ظاہر کی گئی تھیں، جس کی ایکسپورٹ پاکستان کی حکومت کی ایکسپورٹ پالیسی کے تحت ممنوع ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ’ایک مقدمہ ایکسپورٹر کے خلاف کسٹمز ایکٹ کی دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔ مزید تفتیش جاری ہے۔‘
پاکستان اکنامک سروے 2023-24 کے مطابق پاکستان کو دنیا کے ان ممالک میں شامل کیا جاتا ہے جہاں گدھوں کی سب سے زیادہ تعداد پائی جاتی ہے، اسلام آباد میں 2023 سے 2024 کے مالی سال کے دوران گدھوں کی تعداد 5.9 ملین تک پہنچ گئی تھی جو 2019 سے 2020 میں 5.5 ملین تھی۔
چائنہ میں گدھے کے گوشت اور کھالوں کی بڑی مانگ ہے۔ گدھے کی کھالوں سے نکلنے والی جیلیٹن چائنہ میں ایک روایتی طبی علاج کے طور پر استعمال ہوتی ہے۔ کئی چینی ریسٹورنٹس گدھے کا گوشت اور برگر کھانے کے لئے فروخت کرتے ہیں۔