
رات گئے دو الگ الگ اسرائیلی فضائی حملوں میں 30 سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہو گئے، ایک حملہ سینٹرل غزہ میں ایک اسکول پر کیا گیا جہاں بے گھر خاندان پناہ لے رہے تھے۔
اسرائیل نے پیر کی صبح غزہ میں واقع فہمی الجرگاوی اسکول پر کیا، جہاں شمالی علاقے بیت لاحیا سے بے گھر ہونے والے سیکڑوں افراد نے پناہ لی ہوئی تھی۔ بیت لاحیا اس وقت شدید اسرائیلی فوجی حملے کی زد میں ہے۔
غزہ کی حماس کے زیرِ انتظام سول ڈیفنس ایجنسی کے ترجمان کے مطابق اسکول سے 20 لاشیں نکالی گئیں، جن میں بچوں کی لاشیں بھی شامل ہیں۔ زیادہ تر لاشیں بری طرح جھلس چکی تھیں کیونکہ دو کلاس رومز مکمل طور پر آگ کی لپیٹ میں آ گئی تھیں۔
اسرائیلی فوج نے اس حوالے سے اب تک کوئی ردعمل نہیں دیا۔
سکول کے قریب رہائشی رامی رفیق نے بی بی سی سے فون پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’میرا بیٹا اس ہولناک منظر کو دیکھ کر بے ہوش ہو گیا۔ ہر طرف شعلے ہی شعلے تھے۔ میں نے جھلسی ہوئی لاشیں زمین پر پڑی دیکھی۔‘
آن لائن شیئر کی گئی ویڈیو فوٹیج میں اسکول کے کچھ حصوں کو آگ کی لپیٹ میں دیکھا جا سکتا ہے اور شدید زخمی افراد کی دل دہلا دینے والی تصاویر سامنے آئی ہیں۔
اس حملے سے کچھ دیر قبل غزہ کے سینٹرل علاقے میں ایک اور اسرائیلی فضائی حملے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جس میں مزید چار افراد جاں بحق ہو گئے۔
یہ دونوں حملے اسرائیل کے وسیع تر فوجی آپریشن کا حصہ ہیں، جو پچھلے ایک ہفتے سے غزہ کے شمالی حصے میں شدت اختیار کر چکا ہے۔