
آپریشن سندور کی تفصیلات ایک مشترکہ پریس بریفنگ میں انڈین سیکریٹری خارجہ وکرم مصری، فوج کی کرنل صوفیہ قریشی اور فضائیہ کی ونگ کمانڈر ویومیکا سنگھ نے فراہم کیں۔
انڈیا کی جانب سے پاکستان پر رات گئے حملے کے بعد دونوں ملکوں کی طرف سے جانی اور مالی نقصانات کی تفصیلات فراہم کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔
انڈیا کا کہنا ہے کہ اس نے ’آپریشن سندور‘ کے تحت پہلگام حملے کے بعد پاکستان اور اس کے زیر انتظام کشمیر کے علاقوں پر دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملے کیے ہیں۔
حملے کے فوری بعد انڈین آرمی کی جانب سے بھی ایکس پر ایک تصویر شئیر کی گئی جس میں آپریشن سندور لکھا تھا جبکہ کیپشن میں لکھا کہ ’انصاف فراہم کردیا گیا‘۔ اسی دوران سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر’آپریشن سندور‘ ٹاپ ٹرینڈ رہا۔
یہ واضح رہے کہ انڈیا میں ہندو عقیدے کے مطابق سندرو کسی خاتون کے شادی شدہ ہونے کی دلیل سمجھا جاتا ہے جبکہ شوہر کی موت پر ماتھے سے سندور ہٹا دیا جاتا ہے۔
لیکن یہ آپریشن سندور کیا ہے اور یہ کب شروع کیا گیا؟ آئیے جانتے ہیں:
انڈیا کی طرف سے آپریشن سندور کی تفصیلات ایک مشترکہ پریس بریفنگ میں انڈین سیکریٹری خارجہ وکرم مصری، فوج کی کرنل صوفیہ قریشی اور فضائیہ کی ونگ کمانڈر ویومیکا سنگھ نے فراہم کیں۔
اطلاعات تھیں کہ مزید حملے ہوں گے، جسے روکنے کے لیے پاکستان میں کارروائی کی: انڈین سیکریٹری خارجہ
بھارتی وزارت خارجہ کے سیکریٹری وکرم مصری نے پاکستان اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں انڈیا کے حملوں پر بات کی۔
انہوں نے کہا کہ ’یہ ضروری سمجھا گیا کہ 22 اپریل کے حملے کے منصوبہ سازوں اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔‘
انڈیا کے پاس انٹیلی جنس معلومات تھیں کہ مزید حملے ہوں گے اس لیے انہیں روکنے کے لیے یہ کارروائی کی گئی۔
انڈین سیکریٹری خارجہ وکرم مصری نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ پہلگام حملہ پاکستان اور پاکستان میں تربیت یافتہ دہشتگردوں نے کیا اور تحقیقات نے دہشت گردوں کے پاکستان کے ساتھ رابطے کو بے نقاب کر دیا۔
انڈین سیکریٹری خارجہ نے پہلگام حملے کا الزام کالعدم عسکریت پسند گروپ ’دا ریزسٹنس فرنٹ‘ پر عائد کیا ہے۔
آپریشن سندور کیا ہے؟
آپریشن سندور سے متعلق تفصیلات فراہم کرتے ہوئے انڈین فوج کی کرنل صوفیہ قریشی نے کہا کہ ’بائیس اپریل کو پہلگام میں دہشت گردوں حملوں میں ہلاک افراد کے لواحقین کو انصاف دلانے کے لیے لانچ کیا گیا تھا۔ پاکستان میں کی گئی کارروائی میں 9 دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو ٹارگٹ کیا گیا اور پوری طرح سے اسے تباہ کردیا گیا‘۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’پاکستان میں کئی سالوں سے دہشت گردوں کے انفراسٹکچر موجود ہیں۔ آپریشن سندور کے تحت کالعدم لشکر طیبہ سمیت دیگر کالعدم عسکریت پسند تنظیموں کے اڈوں اور تربیتی مراکز کو نشانہ بنایا گیا ہے‘۔
انڈیا کی وزارت دفاع نے دعویٰ کیا کہ اس آپریشن میں پاکستان کی فوجی تنصیبات کو نشانہ نہیں بنایا گیا اور اہداف کے انتخاب میں احتیاط برتی گئی۔
پاکستانی فوج نے اس دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ان حملوں میں معصوم شہریوں اور مساجد کو نشانہ بنایا گیا۔