امریکہ میں اسرائیلی سفارتخانے کے دو اہلکاروں کو ہلاک کرنے والا ملزم کون ہے؟

07:4522/05/2025, Thursday
جنرل22/05/2025, Thursday
ویب ڈیسک
فائرنگ کے واقعے کے بعد جائے وقوع پر سیکیورٹی سخت ہے
تصویر : نیوز ایجنسی / روئٹرز
فائرنگ کے واقعے کے بعد جائے وقوع پر سیکیورٹی سخت ہے

امریکہ میں اسرائیلی سفارتخانے کے دو عملے کے افراد کو دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں ایک یہودی میوزیم کے باہر فائرنگ کے ایک واقعے میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔

خبر رساں ادارے روئٹرز اور اے ایف پی کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ یہ حملہ بدھ کی رات تقریباً 9 بجے امریکی دارالحکومت کے یہودی میوزیم کے قریب پیش آیا۔

پولیس کے مطابق واقعے کے سلسلے میں 30 سالہ ایلیاس روڈریگیز کو گرفتار کیا گیا ہے، جو شکاگو، الی نوائے کا رہائشی ہے۔ وہ واحد مشتبہ شخص ہے جسے حراست میں لیا گیا ہے۔

ہلاک ہونے والے اسرائیلی اہلکار کون تھے؟

ہلاک ہونے والے اسرائیلی اہلکار

اسرائیلی سفارتخانے کے مطابق فائرنگ میں ہلاک ہونے والے دونوں افراد کی شناخت یارون لیشنسکی اور سارہ لن ملگرِم کے طور پر کی گئی ہے۔ دونوں سفارتخانے کے عملے کے رکن تھے۔

اسرائیل کے امریکہ میں سفیر یخیل لیٹر نے میڈیا کو بتایا کہ دونوں نوجوان کی اگلے کچھ مہینوں میں منگنی ہونے والی تھی۔ ’یارون نے اس ہفتے ایک انگوٹھی خریدی تھی، تاکہ اگلے ہفتے یروشلم میں اپنی دوست کو پرپوز کر سکے۔‘

فائرنگ کرنے والا ملزم کون تھا؟

میٹروپولیٹن پولیس ڈیپارٹمنٹ کی چیف پامیلا اے اسمتھ نے بتایا کہ حکام نے ایک مشتبہ شخص کو حراست میں لیا ہے، جس کی شناخت 30 سالہ ایلیاس روڈریگیز کے طور پر ہوئی ہے، جو شکاگو، الی نوائے کا رہائشی ہے۔

اسمتھ نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ ’فائرنگ سے قبل مشتبہ شخص کو میوزیم کے باہر چکر لگاتے ہوئے دیکھا گیا۔ اس نے چار افراد کے ایک گروپ کے قریب جا کر پستول نکالی اور فائرنگ شروع کر دی، جس کے نتیجے میں دونوں افراد ہلاک ہو گئے۔‘

اسمتھ کے مطابق حراست کے دوران مشتبہ شخص ’فری، فری، فلسطین‘ کے نعرے لگائے۔ الجزیرہ کے مطابق ’ایلیاس روڈریگیز کے ماضی کے ریکارڈ میں ایسا کچھ نہیں تھا کہ وہ پولیس کے ریڈار پر ہوتا‘۔

ابھی تک کی اطلاعات کے مطابق مشتبہ شخص کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ سامنے نہیں آیا اور نہ ہی وہ کسی انٹیلی جنس یا سیکیورٹی ادارے کی نگرانی میں تھا۔ حکام واقعے کے محرکات معلومات کرنے کے لیے مزید تفتیش کر رہے ہیں۔

یہ واقعہ یہود دشمنی ہے: امریکی صدر ٹرمپ کا اظہار افسوس

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے ’یہود دشمنی‘ قرار دیا۔

ٹرمپ نے 'ٹروتھ سوشل' پر لکھا کہ ’نفرت اور انتہاپسندی کی امریکہ میں کوئی جگہ نہیں۔ متاثرہ خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔‘

امریکی وزیر برائے داخلی سلامتی کرسٹی نوم نے کہا کہ وفاقی حکام اس حملے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

اقوام متحدہ میں اسرائیل کے سفیر ڈینی ڈینون نے اس واقعے کو ’یہود دشمن دہشتگردی کا گھناؤنا واقعہ‘ قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ ’یہودی کمیونٹی کو نقصان پہنچانا ایک ریڈ لائن کو عبور کرنا ہے۔‘

اسرائیلی مشنز میں سیکیورٹی بڑھانے کی ہدایت

اسرائیلی وزیراعظم بنیامن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ انہوں نے دنیا بھر میں موجود اسرائیلی سفارتی مشنز کو سیکیورٹی بڑھانے کی ہدایت جاری کر دی ہے، تاکہ حالیہ حملے جیسے واقعات سے بچا جا سکے۔

امریکی دارالحکومت میں مقیم سیکیورٹی تجزیہ کار رچرڈ وائٹز نے کہا ’حملہ آور نے مکمل پلاننگ کے بعد قتل کیا اور ایسے وقت کا انتظار کیا جب وہ زیادہ سے زیادہ اسرائیلی سفارتی عملے کو نشانہ بنا سکے۔‘

وائٹز نے مزید کہا کہ ’یقینی طور پر لوگ سیکیورٹی میں خامیوں پر سوال اٹھائیں گے، ہم اُن افراد کی شناخت کی کوشش کررہے ہیں جو اس میں ملوث ہیں۔ لیکن فی الحال ایسے شواہد سامنے نہیں آئے۔‘



#امریکا
#اسرائیل
#اسرائیل حماس جنگ