
منگل کو انڈیا کے وزیراعظم نریندر مودی نے وزیرِ دفاع راج ناتھ سنگھ، قومی سلامتی کے مشیر اور سینئر جنرلز کے ساتھ نجی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔
انڈیا کے حکومتی ذرائع نے روئٹرز اور اے ایف پی نیوز ایجنسیز کو بتایا کہ مودی نے فوجی سربراہوں کو مکمل آزادی دے دی ہے کہ وہ دہشت گرد حملے کے جواب میں کس طرح، کہاں اور کب کارروائی کریں۔
انڈیا نے پہلگام حملے کا الزام پاکستان پر لگایا ہے اور کہا ہے کہ پاکستان دہشت گردوں کی مالی مدد کر رہا ہے اور شدت پسندی کو بڑھاوا دے رہا ہے۔
پاکستان نے اس الزام کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ وہ صرف کشمیری مسلمانوں کی خودمختاری کے حق کے لئے اخلاقی اور سفارتی حمایت فراہم کرتا ہے اور پہلگام حملے کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
انڈیا اور پاکستان کی فوجوں کے درمیان سرحد پر چھوٹے جھڑپوں کا سلسلہ پانچویں دن بھی جاری رہا۔ انڈین فوج نے کہا کہ انہوں نے پاکستانی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ کا جواب دیا۔
پاکستان کی فوج نے فائرنگ کی تصدیق نہیں کی، جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ اس کے نتیجے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، تاہم ریڈیو پاکستان کے مطابق منگل کو پاک فوج نے ایک بھارتی ڈرون کو مار گرایا تھا۔
نئی دہلی کی طرف سے ابھی تک اس حوالے سے کوئی تردید کی گئی ہے نہ تصدیق، لیکن انڈین حکام نے روئٹرز کے ذرائع کے مطابق یہ دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان سے تعلق رکھنے والے ہیکرز نےانڈین فوج کی ویب سائٹس کو ہیک کرنے کی کوشش کی ہے۔