
ینی شفق لائیو: 12 مئی 2025
ینی شفق اردو کے لائیو پیج میں خوش آمدید:
انڈیا اور پاکستان کے ڈی جی ایم اوز کے درمیان مذاکرات کا پہلا راوٴنڈ مکمل: سرکاری میڈیا

انڈیا اور پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم اوز) کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور مکمل ہو گیا ہے۔
سرکاری میڈیا کے مطابق دونوں افسران کے درمیان بات چیت ہاٹ لائن پر ہوئی۔
پی ٹی وی نیوز کے مطابق یہ کال پیر کو دن 12 بجے ہونی تھی لیکن اسے شام 5 بجے تک موخر کر دیا گیا تھا۔ انڈین میڈیا نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ دونوں ملکوں کے ڈی جی ایم اوز کے درمیان بات چیت ہوئی اور اسے ’مثبت انداز‘ میں ختم ہونے والی گفتگو قرار دیا گیا۔

انڈین صحافی رنویر سنگھ رابن نے ایکس پر لکھا کہ ’انڈیا-پاکستان ڈی جی ایم او سطح کے مذاکرات مثبت انداز میں مکمل ہوئے۔ دونوں نے لائن آف کنٹرول اور بین الاقوامی سرحد پر امن و استحکام قائم رکھنے کے عزم ظاہر کیا ہے‘۔

یہ مذاکرات ہفتے کو طے پانے والی جنگ بندی کے بعد ہوئے، یہ جنگ بندی اس وقت جب انڈیا اور پاکستان جنگ کے قریب پہنچ گئے تھے اور انڈیا کی جانب سے پاکستان کے مختلف ایئر بیسز پر حملوں کے جواب میں پاکستان نے میزائل داغے تھے۔
انڈین فارن سیکریٹری نے دعویٰ کیا تھا کہ جنگ بندی کی درخواست پاکستان کی جانب سے کی گئی، تاہم ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے اتوار کو کہا کہ اصل میں انڈیا نے پہلے رابطہ کیا تھا۔
پہلگام حملے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی تھی جس میں 26 سیاح مارے گئے تھے۔ انڈیا نے اس کا الزام پاکستان پر لگاتے ہوئے آٹھ پاکستانی شہروں پر میزائل حملے کیے، جن میں 30 سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔ ان حملوں کے بعد ڈرون حملے بھی کیے گئے۔
جواب میں پاکستان نے انڈیا کے 26 فوجی اہداف کو میزائل حملوں سے نشانہ بنایا، جس کے بعد امریکا کی قیادت میں، سعودی عرب سمیت کئی ممالک کی کوششوں سے جنگ بندی طے پائی۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس جنگ بندی کا باضابطہ اعلان کیا۔
------------------------------------------------------------------------------------
کیا انڈیا اور پاکستان واقعی جنگ کی حالت میں تھے؟
نہیں۔ اگرچہ دونوں ممالک کے درمیان شدید فوجی جھڑپیں ہوئیں، جن میں میزائل حملے، ڈرون حملے اور گولہ باری شامل تھی، لیکن دونوں میں سے کسی حکومت نے باضابطہ طور پر جنگ کا اعلان نہیں کیا۔
انڈیا اور پاکستان نے ان کارروائیوں کو جنگ نہیں، بلکہ ’فوجی آپریشنز‘ قرار دیا۔
انڈیا نے 22 اپریل کو پہلگام میں سیاحوں پر مہلک حملے کے ردعمل میں ’آپریشن سندور‘ شروع کیا، جس کا الزام انڈیا نے پاکستان میں موجود عسکریت پسند گروپوں پر لگایا۔ چند ہی دن بعد پاکستان نے جوابی کارروائی کے طور پر ’بنیان مرصوص‘ (جس کا مطلب ’سیسہ پلائی دیوار یعنی مضبوط دیوار ہے) نامی آپریشن لانچ کیا۔
لیکن یہ دونوں ممالک کے لیے کوئی نئی بات نہیں۔ ماضی میں بھی جب ان کے درمیان بڑے تنازعات ہوئے اور ہزاروں فوجی و شہری جاں بحق ہوئے، تب بھی انہوں نے رسمی طور پر جنگ کا اعلان نہیں کیا۔
انڈیا کے ساتھ پاکستان کو کشمیر، دہشت گردی اور پانی پر بات چیت کرنے ہوگی: خواجہ آصف
وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان بات چیت میں تین اہم مسائل پر بات کرنی ہوگی، جن میں کشمیر، دہشت گردی اور پانی شامل ہیں۔
جیونیوز سے بات کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا یہ تین مسائل تاریخ کے مختلف ادوار میں موجود رہے ہیں اور ان پر بات چیت ہونی چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’یہ پاکستان اور انڈیا کے لیے ان مسائل کو حل کرنے کا ایک موقع ہے۔‘
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان زیادہ تر تنازعات کشمیر کے مسئلے کی وجہ سے ہیں۔ ’تقریباً تمام جنگیں کشمیر کے مسئلے پر لڑی گئی ہیں‘۔
’اگلی لڑائی پہلے جیسی نہیں ہوگی‘: انڈین ایئر مارشل

انڈین ایئر مارشل اے کے بھارتی نے پچھلے روز کی پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ اگلی لڑائی اگر ہوئی تو وہ پچھلی لڑائی کی طرح نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ’یہ لڑائی مختلف تھی اور ہر لڑائی الگ طریقے سے لڑی جاتی ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ اب ٹیکنالوجی بدل رہی ہے، دونوں ملکوں کے ہتھیار اور طریقے جدید ہو رہے ہیں اور کئی نئی چیزیں سامنے آئی ہیں، لیکن ہم تیار تھے۔‘
چائنہ کا پاکستان اور انڈیا کے درمیان جنگ بندی کا خیرمقدم، خطے کے امن کے لیے کردار ادا کرنے کی پیشکش

چائنہ نے پاکستان اور انڈیا کے درمیان جنگ بندی کا خیرمقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ خطے میں امن و استحکام کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔
خبررساں ادارے اے پی پی کے مطابق چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لن جیان نے اپنی پریس بریفنگ میں کہا کہ انڈیا اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی دونوں ممالک کے بنیادی اور طویل مدتی مفادات کے لیے فائدہ مند ہے، یہ خطے کے امن و استحکام میں مدد دے گی اور عالمی برادری کی مشترکہ خواہش کے مطابق ہے۔ چائنہ اس کا خیرمقدم کرتا ہے اور اس کی حمایت کرتا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ انڈیا اور پاکستان ہمیشہ ایک دوسرے کے پڑوسی رہیں گے، اور یہ دونوں چائنہ کے بھی پڑوسی ممالک ہیں۔
ترجمان نے مزید بتایا کہ کشیدگی کے آغاز سے ہی چائنہ دونوں ممالک سے قریبی رابطے میں ہے اور وہ مسلسل تحمل اور اشتعال انگیزی سے گریز کی اپیل کرتا رہا ہے۔
لن جیان کے مطابق 10 مئی کی رات چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے پاکستان کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور انڈیا کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول سے الگ الگ فون پر بات کی تاکہ کشیدگی میں کمی اور مکمل جنگ بندی کے قیام کے لیے کوشش کی جا سکے۔
’جنگ رومینٹک نہیں ہوتی، یہ بالی وڈ فلم نہیں ہے‘: انڈین فوج کے سابق سربراہ کا جنگ کی حمایت کرنے والوں پر تنقید
انڈین فوج کے سابق سربراہ جنرل منوج نراوانے نے ان بیانات کی مذمت کی ہے جو پاکستان اور انڈیا کے درمیان جنگ بندی پر سوالات اٹھا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جنگ (رومینٹک) رومانی چیز نہیں ہے اور نہ ہی یہ بالی وڈ فلم ہے۔
انہوں نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’جنگ رومانی چیز نہیں، یہ بالی وڈ فلم نہیں ہے۔ یہ بہت سنجیدہ معاملہ ہے۔‘
’جنگ یا تشدد، وہ آخری راستہ ہونا چاہیے جس پر ہم جائیں، اسی لیے ہمارے وزیراعظم نے کہا تھا کہ یہ جنگ کا دور نہیں ہے، جنگ کو کبھی بھی جشن یا خوشی کا موقع نہیں سمجھنا چاہیے۔
’میں یہ دہرانا چاہوں گا کہ یہ صرف فوجی آپریشنز کا خاتمہ ہے، نہ کہ مکمل جنگ بندی۔ آئندہ دنوں اور ہفتوں میں دیکھیں کہ حالات کیسے بدلتے ہیں۔‘
مارکو روبیو کا برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لامی کو ٹیلیفون: انڈیا اور پاکستان کے درمیان کشیدگی پر گفتگو
روئٹرز کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لامی سے بات کی اور انڈیا اور پاکستان کے درمیان جاری کشیدگی پر گفتگو کی، دونوں ممالک سے جنگ بندی برقرار رکھنے اور بات چیت جاری رکھنے کی اپیل کی
روبیو نے کہا کہ امریکہ انڈیا اور پاکستان کے درمیان براہ راست بات چیت کی حمایت کرتا ہے اور کمیونیکشن کو بہتر بنانے کی کوششوں کو جاری رکھنے کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔
انڈین وزیر خارجہ نے جنگ بندی پر تنقید کے بعد اپنا ایکس اکاؤنٹ بند کردیا
انڈین وزیر خارجہ وکرم مسری نے انڈیا اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی پر سوشل میڈیا پر سخت تنقید کے بعد اپنا ایکس اکاؤنٹ پرائیویٹ کر لیا۔مقامی میڈیا آؤٹ لیٹ دی وائر کے مطابق وکرم مسری کا یہ قدم اس وقت اٹھایا گیا جب دائیں بازو کے ایکس اکاؤنٹس نے انہیں "غدار" قرار دیتے ہوئے بھارت کی پاکستان کے ساتھ جنگ بندی پر الزام لگایا۔ ان اکاؤنٹس نے مسری کے پرانے پوسٹس نکالے، جن میں انہوں نے اپنی فیملی کی تصاویر شیئر کی تھیں، اور ان کی بیٹی کو بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے اور میانمار کے روہنگیا پناہ گزینوں کو قانونی مدد فراہم کرنے پر ہدف بنایا۔
دائیں بازو کے ایکس اکاؤنٹس صارفین نے وکرم کو ’غدار‘ کہہ کر الزام لگایا کہ انہوں نے پاکستان کے ساتھ جنگ بندی کی حمایت کی۔ ایکس صارفین نے ان کی پرانی پوسٹس شئیر کیں جن میں ان کی فیملی کو بھی ٹارگٹ کیا گیا۔
سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے وکرم مسری کے ساتھ ان کی اہلیہ اور بیٹی کی ایک پرانی تصویر پوسٹ کی اور تبصرے کیے، جس میں وکرم مسری کو ’غدار‘ کہا گیا کیونکہ انہوں نے پاکستان کے ساتھ امن کی کوشش کی۔
اس کے علاوہ ان اکاؤنٹس نے وکرم مسری کی بیٹی پر بھی الزام لگایا کیونکہ وہ میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کو قانونی مدد دے رہی تھیں۔

بی جے پی کارکنوں نے انڈین شہر حیدرآباد میں کراچی بیکری پر حملہ کردیا
انڈین وزیرِ اعظم نریندر مودی کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے کارکنوں نے حیدرآباد میں کراچی بیکری پر حملہ کردیا
بھارتی میڈیا آوٴٹ لیٹ دی وائر کے مطابق پولیس افسر نے بتایا کہ ’کچھ بی جے پی کارکن شامشہ آباد کراچی بیکری کے باہر تقریباً تین بجے آئے، جہاں انہوں نے نعرے لگائے اور بیکری کے نام پر اعتراض کیا۔ انہوں نے سائن بورڈ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔‘
پولیس افسر نے مزید کہا کہ مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے، لیکن بعد میں انہیں رہا کر دیا گیا کیونکہ بیکری کے مالک نے کوئی مقدمہ درج نہیں کرایا۔
یہ بیکری 1953 سے حیدرآباد میں موجود ہے اور اس کا نام کراچی اس لیے رکھا گیا کیونکہ بیکری کے مالک کا تعلق کراچی سے تھا۔