
سعودی-امریکہ انویسٹمنٹ فورم سے خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے ایران اور حزب اللہ پر شدید تنقید کی اور انہیں خطے میں بدامنی کی بڑی وجہ قرار دیا۔
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے ریاض میں منعقدہ سعودی-امریکہ انویسٹمنٹ فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب نے امریکہ کے ساتھ 300 ارب ڈالر سے زائد کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق منگل کے روز ڈونلڈ ٹرمپ دوسری بار صدر بننے کے بعد اپنے پہلے غیر ملکی دورے پر سعودی عرب گئے تھے جہاں انہوں نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی۔
سعودی ولی عہد نے سعودی-امریکہ انویسٹمنٹ فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب 600 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کے مواقعوں پر غور کر رہا ہے اور امید ہے کہ یہ بڑھ کر ایک ہزار ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گی۔‘
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے وژن 2030 (جو کہ معیشت کو تیل پر انحصار سے ہٹا کر دیگر شعبوں میں ترقی دینے کا منصوبہ ہے) میں امریکہ کا اہم کردار ہے۔ سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان اقتصادی تعلقات کی بنیاد مشترکہ سرمایہ کاری پر ہے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ سعودی عرب کا سرکاری سرمایہ کاری فنڈ دنیا بھر میں جہاں بھی سرمایہ کاری کرتا ہے، اس میں تقریباً 40 فیصد سرمایہ صرف امریکہ میں لگایا گیا ہے، جو ظاہر کرتا ہے کہ امریکہ سعودی سرمایہ کاری کے لیے سب سے بڑی منزل ہے۔
ٹرمپ کی ایران اور حزب اللہ پر تنقید
اسی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی عرب میں جاری تبدیلیوں کو سراہا۔ ٹرمپ نے ولی عہد کو ایک بے مثال عظیم شخصیت اور اپنی قوم کا سب سے بڑا نمائندہ قرار دیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سعودی عوام نہ صرف اپنے ملک کی ترقی میں بلکہ پورے خطے کی بہتری میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
ٹرمپ نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ ریاض تیزی سے ایک عالمی کاروباری مرکز کے طور پر ابھر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اس بات کا مستحق ہے کہ اسے سراہا جائے کیونکہ اس نے اپنی ثقافت اور روایات کو محفوظ رکھا ہے، جبکہ ساتھ ہی ساتھ مستقبل کی جانب دیکھتے ہوئے جدید وژن 2030 اصلاحاتی ایجنڈے کو بھی اپنایا ہے۔
اپنی تقریر کے دوران ٹرمپ نے بائیڈن انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بنایا کہ انہوں نے حوثیوں کو امریکی دہشت گرد فہرست سے نکال کر سنگین غلطی کی۔
اس کےعلاوہ ٹرمپ نے ایران اور اس کے حمایت یافتہ گروہوں (جیسے حزب اللہ) کو مشرق وسطیٰ میں بدامنی کی بڑی وجہ قرار دیا۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ لبنان اس وقت مشکلات کا شکار ہے، اور ان مشکلات کی بنیادی وجہ حزب اللہ اور ایران ہیں، جو ملک میں مداخلت کر کے اسے کمزور کر رہے ہیں۔ انہوں نے خواہش ظاہر کی کہ وہ لبنان کی مدد کرنا چاہتے ہیں۔ ٹرمپ نے شام، لبنان، غزہ، عراق، یمن اور دیگر ممالک میں بدامنی کی وجہ ایران کو قرار دیا۔
انہوں نے روس-یوکرین امن مذاکرات میں سعودی عرب کے کردار کی بھی تعریف کی اور مملکت کے روشن مستقبل کی بات کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ سعودی عرب کی حمایت جاری رکھے گا۔