
ینی شفق لائیو پیج: 11 مئی 2025
ینی شفق اردو کے لائیو پیج میں خوش آمدید:
ٹاپ ہیڈلائنز
- پاکستان اور انڈیا کے درمیان جنگ بندی تاحال برقرار ہے، حالانکہ دونوں ممالک نے ایک دوسرے پر معاہدے کی خلاف ورزیوں کا الزام عائد کیا ہے۔
- اقوام متحدہ سمیت دنیا بھر کے ممالک — جن میں بنگلہ دیش، قطر، ترکی اور برطانیہ شامل ہیں — نے اس جنگ بندی کا خیرمقدم کیا ہے، جو کہ 30 سے زائد ممالک کی کوششوں سے ممکن ہوئی۔
- چار دن سرحد پار جھڑپوں کے دوران انڈیا اور پاکستان میں 60 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ ان جھڑپوں کا آغاز اس وقت ہوا جب نئی دہلی نے پاکستان کے اندر مبینہ ’دہشتگردی کے ٹھکانوں‘ پر حملے کیے، جو کہ پہلگام میں ہونے والے مہلک حملے کے ردِعمل میں کیے گئے تھے۔
- انڈیا کا کہنا ہے کہ 22 اپریل کو ہونے والے اس حملے میں 26 ہندو سیاح مارے گئے تھے، جس کا الزام مودی نے پاکستان میں موجود عسکریت پسند گروپوں پر عائد کیا ہے۔ تاہم اسلام آباد نے اپنے اوپر عائد ہونے والے الزامات کی تردید کی ہے۔
ٹرمپ کا بھارت اور پاکستان سے تجارت بڑھانے کا اعلان
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر اپنی سوشل میڈیا سائٹ ٹروتھ سوشل پر انڈیا اور پاکستان کی قیادت کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ وہ دونوں ممالک کے ساتھ تجارت میں نمایاں اضافہ کریں گے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پیغام میں کہا ہے کہ انہیں خوشی ہے کہ امریکہ نے انڈیا اور پاکستان کو ایک اہم فیصلے تک پہنچنے میں مدد دی۔
ٹرمپ نے کہا کہ اگرچہ یہ بات چیت کا حصہ نہیں تھی، لیکن میں انڈیا اور پاکستان کے ساتھ تجارت میں بڑا اضافہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہوں۔ ساتھ ہی، میں دونوں ملکوں کے ساتھ مل کر کوشش کرنا چاہتا ہوں کہ ہم مسئلہ کشمیر کا کوئی حل نکال سکتے ہیں، جو صدیوں سے چلا آ رہا ہے۔
انڈین زیرانتظام کشمیر کے شہروں میں حالات معمول پر: رپورٹ
سسری نگر میں دو ہفتوں بعد فائرنگ کی آوازیں اب سنائی نہیں دے رہیں جس کے بعد شہریوں نے سکون کا سانس لیا اور اب بھارتی خبر رساں اداروں اے این آئی اور پی ٹی آئی نے اطلاع دی ہے کہ انڈین زیرانتظام کشمیر کے دیگر کئی علاقوں میں بھی حالات معمول پر آ گئے ہیں۔
اے این آئی نے بتایا کہ پاکستان کی جانب سے کئی روز کی شدید گولہ باری کے بعد پونچھ میں آج صبح صورتحال معمول پر دکھائی دیتی ہے۔
ادارے کے مطابق پونچھ، سانبہ اور کپواڑہ میں رات کے دوران کسی بھی ڈرون، فائرنگ یا گولہ باری کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
پی ٹی آئی نے بھی بتایا کہ بڈگام، اکھنور اور مینڈھر سمیت دیگر علاقوں میں بھی حالات معمول کے مطابق ہیں۔
-------------------------------------------------------------------------------------------
سیز فائر اچھا قدم ہے، اگر اگر کشیدگی میں اضافہ ہوتا، تو سب سے زیادہ عام لوگ مرتے، مظفرآباد کے شہری

پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے علاقے مظفرآباد کے رہائشی نے جنگ بندی کو مثبت قدم قرار دیا، کہا جنگوں میں صرف عام لوگ مارے جاتے ہیں۔
مظفرآباد کے آئی ٹی کنسلٹنٹ بلال شبیر نے جنگ بندی کو ایک مثبت قدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر کشیدگی میں اضافہ ہوتا، تو کشمیر کے شہریوں کی جانیں ضائع ہو جاتیں۔
شبیر نے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جنگ میں صرف سپاہی نہیں مرتے، زیادہ تر عام شہری مارے جاتے ہیں، اور اس صورت میں یہ کشمیری عوام ہوتے جو سب سے زیادہ مارے جاتے۔
جنگ بندی کے باوجود سندھ طاس معاہدہ معطل ہے: رپورٹ
خبر رساں ادارے روئٹرز نے چار سرکاری ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ انڈیا اور پاکستان کے درمیان آبی وسائل کی تقسیم سے متعلق اہم معاہدہ، سندھ طاس معاہدہ، ہفتے کو طے پانے والی جنگ بندی کے باوجود تاحال معطل ہے۔
انڈیا نے یہ معاہدہ اُس وقت معطل کیا تھا جب اُس نے پہلگام میں ہندو سیاحوں پر ہونے والے مہلک حملے کا الزام پاکستان پر عائد کیا تھا۔
ایک بھارتی سرکاری اہلکار نے روئٹرز کو بتایا کہ معاہدے پر انڈیا کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، جبکہ پاکستان کی وزارت آبی وسائل کے ایک ذرائع نے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ جنگ بندی مذاکرات کا حصہ نہیں تھا۔
بھارتی ذرائع نے یہ بھی کہا ہے کہ تجارت کی معطلی اور ویزوں کی منسوخی جیسے دیگر سخت اقدامات بھی فی الحال برقرار رہیں گے۔
-------------------------------------------------------------------------------------------------
پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں گولہ باری کی اطلاعات
پاکستان کے وفاقی وزیرِ اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے انڈین الزامات کو مسترد کرتے کردیا جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ پاکستان نے امریکی ثالثی سے طے پانے والی جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے۔عطاء تارڑ کا کہنا تھا کہ بھارت نے جب پاکستان کی خودمختاری کو پامال کیا تو اسے منہ توڑ جواب دیا گیا اور اس کے بعد پاکستان کو کسی خلاف ورزی کی ضرورت نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جیسے بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر گولہ باری اور میزائل حملوں کے دعوے کیے جا رہے ہیں، ویسے ہی پاکستانی دیہاتی خاص طور پر پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں بھی ایسی ہی شکایات کر رہے ہیں۔
عینی شاہدین کے مطابق لائن آف کنٹرول کے آس پاس نہ صرف گولہ باری کے مناظر دیکھے گئے بلکہ ڈرونز کی موجودگی کی بھی اطلاعات ملی ہیں اور یہ سلسلہ صرف کشمیر تک محدود نہیں بلکہ دیگر شہروں میں بھی دیکھا گیا ہے۔
سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ چونکہ یہ جنگ بندی دو جوہری طاقتوں کے درمیان شدید کشیدگی کے بعد عمل میں آئی ہے، اس لیے حالات کے مکمل طور پر معمول پر آنے میں وقت لگے گا۔
گزشتہ 24 گھنٹے غیرمعمولی رہے، جب انڈیا نے پاکستان میں مبینہ اہداف کو نشانہ بنایا، پاکستان نے جوابی دفاعی کارروائی کی، اور بالآخر دونوں ممالک جنگ بندی پر متفق ہو گئے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا انڈیا اور پاکستان کے ساتھ مل کر مسئلہ کشمیر کا حل تلاش کرنے کا اعلان
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ انڈیا اور پاکستان کے ساتھ مل کر کشمیر کے پرانے مسئلے کا حل تلاش کرنے کی کوشش کریں گے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر اپنے پیغام میں ٹرمپ نے کہا کہ انہیں انڈیا اور پاکستان کی مضبوط قیادت پر فخر ہے، جنہوں نے سمجھداری اور ہمت کے ساتھ موجودہ کشیدگی کو روکنے کا فیصلہ کیا، جو بہت سی جانوں اور تباہی کا باعث بن سکتی تھی۔
انہوں نے کہا کہ لاکھوں بےگناہ لوگ مر سکتے تھے، لیکن دونوں ممالک کی قیادت نے بہادری دکھائی اور اس فیصلے سے ان کی ساکھ مزید بہتر ہوئی۔
ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ امریکہ نے ان دونوں ملکوں کو اس اہم فیصلے تک پہنچنے میں مدد دی۔

نئی دہلی ایئرپورٹ پر سیکیورٹی سخت
انڈیا کے اندرا گاندھی انٹرنیشنل ایئرپورٹ، نئی دہلی نے خبردار کیا ہے کہ ایئرپورٹ پر آپریشنز معمول کے مطابق جاری ہیں، تاہم سیکیورٹی اقدامات میں اضافے کے باعث مسافروں کو ممکنہ تاخیر کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
اتوار کے روز جاری کردہ ایک بیان میں ایئرپورٹ انتظامیہ نے کہا کہ فضائی حدود کی بدلتی صورتِ حال اور سول ایوی ایشن سیکیورٹی بیورو کی جانب سے نافذ کردہ سخت سیکیورٹی پروٹوکول کے تحت، پروازوں کے شیڈول میں رد و بدل اور سیکیورٹی چیک پوائنٹس پر طویل انتظار کرنا پڑسکتا ہے۔
بیان میں مسافروں کو پیشگی منصوبہ بندی کرنے اور وقت سے پہلے ایئرپورٹ پہنچنے کی ہدایت کی گئی ہے تاکہ سیکیورٹی میں ممکنہ تاخیر سے بچا جا سکے۔
-----------------------------------------------------------------------------------------------------------
اگر آپ ہمیں ابھی جوائن کررہے ہیں تو انڈیا پاکستان کشیدگی کی گزشتہ روز کی خبروں کا خلاصہ یہ ہے:
- انڈین زیرانتظام کشمیر کے علاقے سری نگر میں زوردار دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں، یہ دھماکے اُس وقت ہوئے جب انڈیا اور پاکستان کے درمیان د فوری اور مکمل جنگ بندی پر اتفاق ہوا تھا۔
- انڈیا کے سیکریٹری خارجہ وکرم مسری نے پاکستان پر سیز فائر کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ انڈین مسلح افواج کو ہدایت دی گئی ہے کہ اگر خلاف ورزی ہو تو سختی سے نمٹا جائے۔
- جواب میں پاکستان کی وزارتِ خارجہ نے انڈیا پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا اور کہا کہ پاکستان جنگ بندی کے معاہدے پر قائم ہے۔
- اس سے قبل انڈیا اور پاکستان کے سیاستدانوں اور دونوں ممالک کے زیرانتظام کشمیر کے رہائشیوں نے جنگ بندی کے اعلان کا خیر مقدم کیا تھا، جس کا اعلان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کیا تھا۔
- امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے بھارتی وزیرِاعظم نریندر مودی اور پاکستانی وزیرِاعظم شہباز شریف کو اس معاہدے پر سراہا ہے اور کہا ہے کہ اس معاہدے میں وسیع تر امور پر بات چیت بھی شامل ہے۔
- پاکستانی وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے بتایا ہے کہ اس معاہدے کی راہ ہموار کرنے میں 30 سے زائد ممالک نے کردار ادا کیا۔