کراچی ایک بار پھر عالمی سروے میں رہائش کے لیے بدترین شہروں میں شامل

13:2717/06/2025, منگل
جنرل17/06/2025, منگل
ویب ڈیسک
اس فہرست میں کراچی واحد پاکستانی شہر ہے جس کی درجہ بندی انتہائی خراب ہے۔
تصویر : فیس بک / فائل
اس فہرست میں کراچی واحد پاکستانی شہر ہے جس کی درجہ بندی انتہائی خراب ہے۔

اس فہرست میں کراچی واحد پاکستانی شہر ہے جس کی درجہ بندی انتہائی خراب ہے۔

اکنامسٹ انٹیلیجنس یونٹ کے مطابق کراچی 173 شہروں کی فہرست میں 170ویں نمبر پر آیا ہے، صرف ڈھاکہ، طرابلس اور دمشق سے بہتر ہے۔

رپورٹ کے مطابق کراچی کا انڈیکس سکور 42.7 رہا، 100 کا اسکور ’رہائش کے لیے سب سے بہتر‘ تصور کیا جاتا ہے۔

اس فہرست میں پہلے نمبر پر کوپن ہیگن رہا، جس کا اسکور 98 ہے۔ ویانا اور زیورخ نے 97.1 اسکور کے ساتھ دوسرے نمبر پر، اس کے بعد میلبرن 97.0 اسکور کے ساتھ تیسرے اور جنیوا 96.8 اسکور کے ساتھ چوتھے نمبر پر رہا۔

یہ سروے ہر سال اس لیے کیا جاتا ہے تاکہ بین الاقوامی کمپنیاں یہ اندازہ لگا سکیں کہ اگر وہ اپنے ملازمین کو کسی دوسرے ملک یا شہر میں بھیجیں تو وہاں کے حالات کیسے ہیں، یعنی وہاں زندگی گزارنا آسان ہے یا مشکل۔ اگر وہ شہر کم سہولیات والا یا غیر محفوظ ہو تو کمپنیاں اپنے ملازمین کو اضافی پیسے دیتی ہیں، جسے ’ہارڈشپ الاؤنس‘ کہا جاتا ہے۔

اس جائزے میں دنیا کے 173 شہروں کو پانچ شعبوں کی بنیاد پر جانچا جاتا ہے: صحت کی سہولیات، ثقافت اور ماحول، تعلیم، بنیادی ڈھانچہ اور استحکام۔

سروے میں دنیا کے 173 شہروں کا جائزہ پانچ اہم پہلوؤں کی بنیاد پر لیا جاتا ہے:

  1. صحت کی سہولیات: وہاں کے اسپتال، علاج، دوائیں وغیرہ کتنی اچھی ہیں؟
  2. ثقافت اور ماحول: لوگوں کا طرز زندگی، آزادی، موسم، آلودگی، تفریحی سہولیات وغیرہ کیسی ہیں؟
  3. تعلیم: اسکول، کالج اور تعلیم کا معیار کیسا ہے؟
  4. بنیادی ڈھانچہ: سڑکیں، ٹرانسپورٹ، بجلی، پانی، انٹرنیٹ وغیرہ کتنے مؤثر ہیں؟
  5. استحکام: وہاں کی سیاسی اور سماجی صورتحال کتنی پرامن اور محفوظ ہے؟

گزشتہ سال کی درجہ بندی میں کراچی کو لاگوس، طرابلس، الجزائر اور دمشق جیسے شہروں کے ساتھ شمار کیا گیا تھا۔ اس سے پچھلے سال کراچی 173 شہروں میں سے 169ویں نمبر پر تھا۔

گزشتہ سال اکتوبر میں ایشیائی ترقیاتی بینک نے ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ پاکستان کے شہروں میں رہنے کے حالات دن بدن خراب ہوتے جا رہے ہیں۔ شہروں میں سہولیات کم ہو رہی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان کے شہر عالمی درجہ بندی میں کم نمبر حاصل کرتے ہیں کیونکہ یہاں زیادہ رش، گندگی، آلودگی اور خوبصورتی کی کمی جیسے مسائل ہیں۔

اے ڈی بی کی رپورٹ میں یہ بھی نشاندہی کی گئی کہ کراچی میں طبقاتی تقسیم ایک بڑا مسئلہ ہے، کیونکہ شہر کے امیر طبقے کے زیادہ تر لوگ کنٹونمنٹ کے علاقوں یا نجی ہاؤسنگ سوسائٹیز میں رہتے ہیں، جب کہ کم آمدنی والے افراد کو شہر کے سب سے بڑے ضلع، کراچی ایسٹ کی طرف دھکیل دیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق کراچی مذہبی اور نسلی بنیادوں پر بھی تقسیم ہے، جس کی وجہ سے ماضی میں کئی بار پرتشدد واقعات پیش آ چکے ہیں۔ یہ پاکستان کا واحد شہر ہے جہاں زمین کم ہے لیکن لوگوں کی رہائش کی ضرورت بہت زیادہ ہے۔ اس لیے اونچی عمارتیں بنائی جا رہی ہیں، تاکہ کم جگہ میں زیادہ لوگ رہ سکیں۔

جولائی میں فوربز ایڈوائزر کی ایک فہرست میں کراچی کو سیاحوں کے لیے دنیا کا دوسرا خطرناک ترین شہر قرار دیا گیا، جس میں اسے 100 میں سے 93.12 کا خطرے کا اسکور دیا گیا۔

اس درجہ بندی کے مطابق کراچی میں ذاتی تحفظ کا خطرہ سب سے زیادہ تھا جس میں جرائم، پرتشدد واقعات، دہشت گردی کے خطرات، قدرتی آفات اور معاشی کمزوریوں جیسے مسائل شامل ہیں۔

فہرست میں یہ بھی بتایا گیا کہ امریکی محکمہ خارجہ نے کراچی کو سفری لحاظ سے دوسری بدترین سطح پر رکھا ہے۔ اس کے علاوہ کراچی کا انفراسٹرکچر (شہری سہولیات) بھی چوتھے بدترین درجے پر تھا، جس میں سہولیات کی دستیابی اور معیار کو مدِنظر رکھا گیا۔



#کراچی
#پاکستان
#سہولیات