🔴 لائیو: اسرائیل کا ایران کی اہم جوہری تنصیبات پر حملہ، ایرانی میزائل سے اسرائیلی ہسپتال کو نقصان پہنچا

05:3419/06/2025, جمعرات
جنرل19/06/2025, جمعرات
ویب ڈیسک
ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی چودہ جون سے شروع ہوئی تھی
تصویر : نیوز ایجنسی / روئٹرز
ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی چودہ جون سے شروع ہوئی تھی

اسرائیل کے حملوں میں ایران میں ہلاکتوں کی تعداد 240 سے تجاوز کر گئی ہے، جبکہ ایران کے حملوں میں اسرائیل میں کم از کم 24 افراد مارے جا چکے ہیں۔

اب تک ہم کیا جانتے ہیں:

  1. ایرانی میزائل حملوں کے نتیجے میں اسرائیل کے چار مقامات پر شدید نقصان ہوا، جن میں سوروکا ہسپتال بھی شامل ہے۔
  2. دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ اسرائیلی افواج نے ایران کے اراک ہیوی واٹر نیوکلیئر ری ایکٹر پر حملہ کیا ہے۔
  3. امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے دوران امریکی فوجی مداخلت کے آپشنز پر غور کر رہے ہیں۔
  4. اس سے قبل ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے امریکہ کو خبردار کیا تھا کہ ایرانی سرزمین پر کسی بھی حملے کے ’سنگین اور ناقابلِ تلافی نتائج‘ ہوں گے۔
  5. اسرائیل کے حملوں میں ایران میں ہلاکتوں کی تعداد 240 سے تجاوز کر گئی ہے، جن میں 70 خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، جبکہ ایران کے حملوں میں اسرائیل میں کم از کم 24 افراد مارے جا چکے ہیں۔
  6. ادھر غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کی جانب سے جاری جنگ میں اب تک کم از کم 55,493 فلسطینی ہلاک اور 1,29,320 زخمی ہو چکے ہیں۔ جبکہ 7 اکتوبر کے حملوں میں اسرائیل میں 1139 افراد ہلاک اور 200 سے زائد یرغمال بنائے گئے تھے۔

19 جون 2025

ایران اور اسرائیل کی جوہری تنصیبات کہاں کہاں موجود ہیں؟


-----------------------------------------------------------------------------------

کس ملک کے پاس کتنے ایٹمی ہتھیار ہیں؟

-----------------------------------------------------------------------------------

🟢 تجزیہ: عبداللہ مُراد اوغلو

کیا ٹرمپ جنگ روکنے کے لیے نئی جنگ چھیڑیں گے؟

ہم اس وقت دنیا میں طاقت کے بدلتے توازن کے انتہائی خطرناک موڑ پر کھڑے ہیں۔ جیسے شیکسپیئر نے کہا تھا ہم ایک ایسے دور کی طرف بڑھ رہے ہیں جہاں دنیا کا نظام بگڑ چکا ہے اور سب کچھ اُلجھتا جا رہا ہے۔

لوگ پہلے ہی خبردار کر رہے ہیں کہ اسرائیل کے بے قابو اقدامات صرف مشرقِ وسطیٰ نہیں، بلکہ دنیا کے دوسرے علاقوں میں بھی جنگ چھڑوا سکتے ہیں۔

ٹرمپ نے ایک بار کہا تھا کہ ’میں نئی جنگیں شروع نہیں کروں گا، میں انہیں ختم کروں گا۔‘ لیکن اب وہ نیتن یاہو کو شہ دے کر شاید ایک نہیں، کئی جنگوں کا دروازہ کھول رہے ہیں۔ سچائی یہ ہے کہ ٹرمپ کے پاس اب بھی اس سب کو روکنے کی طاقت موجود ہے۔ کیونکہ اسرائیل کو امریکہ کی ضرورت زیادہ ہے، جبکہ امریکہ کو اسرائیل کی اتنی ضرورت نہیں۔ اگر امریکہ اپنی حمایت واپس لے لے، تو اسرائیل کے لیے جنگ جاری رکھنا تقریباً ناممکن ہے اور یہ بات خود اسرائیلی بھی جانتے ہیں۔

رومن ریاست کے رہنما کیٹو دی ایلڈر نے ایک بار کہا تھا کہ ’جو لوگ برائی روک سکتے ہیں لیکن خاموش رہتے ہیں، وہ دراصل اس برائی کو بڑھاوا دے رہے ہوتے ہیں۔‘ اب جب خود ٹرمپ کے حامی بھی مطالبہ کر رہے ہیں کہ امریکہ اسرائیل کی جنگوں میں نہ پڑے، تو بہتر یہی ہوگا کہ ٹرمپ ان آوازوں پر دھیان دیں۔ اگر وہ واقعی چاہتے ہیں کہ نئی جنگیں نہ ہوں، تو پھر انہیں ان مشیروں (نیو کانز) کی باتوں کو نظر انداز کرنا ہوگا جو ہمیشہ جنگ کو ترجیح دیتے ہیں، اور ان خبردار کرنے والی آوازوں پر دھیان دینا ہوگا جو خطرے سے آگاہ کر رہی ہیں۔

لیکن افسوس کہ تاریخ یہی بتاتی ہے کہ جب تباہی قریب آتی ہے تو اکثر حکمران اندھے اور بہرے ہو جاتے ہیں اور آج وہی تباہی ہمارے خطے (مشرقِ وسطیٰ) کی طرف بڑھ رہی ہے۔

-----------------------------------------------------------------------------------

’اسرائیلی میزائل ڈیفنس سسٹم 12 دن میں ناکام ہو سکتا ہے‘

اسرائیلی میڈیا کے اندازوں کے مطابق اگر ایران اسی رفتار سے میزائل بھیجتا رہا تو اسرائیل کا میزائل دفاعی نظام چند دنوں میں ناکام ہونا شروع ہو سکتا ہے۔

انٹیلیجنس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہو سکتا ہے اسرائیل کو ہر میزائل کو روکنے کے بجائے صرف خطرناک میزائلوں کو روکنا پڑے، کیونکہ سسٹم پر بہت زیادہ دباؤ پڑ رہا ہے۔ اس سسٹم پر روزانہ تقریباً 285 ملین ڈالر خرچ ہو رہے ہیں۔

-----------------------------------------------------------------------------------

تصاویر: ایرانی سرکاری ٹی وی کی عمارت پر اسرائیلی حملے کے بعد کے مناظر

-----------------------------------------------------------------------------------

ایران پر امریکی مداخلت سنگین کشیدگی کو جنم دے گی: روس

روس کے ترجمان دمتری پیسکوف نے خبررساں ادارے انٹرفیکس سے گفتگو میں کہا ہے کہ اگر امریکہ ایران اور اسرائیل کے تنازع میں مداخلت کرتا ہے تو یہ ’سنگین اور خطرناک کشیدگی‘ کو جنم دے گا۔

-----------------------------------------------------------------------------------

آج اسرائیل پر ایرانی حملوں میں زخمی ہونے والوں کی تعداد بڑھ گئی: رپورٹ

اسرائیل کے سرکاری نشریاتی ادارے کے مطابق ایران کے آج کے حملوں کے بعد 137 زخمیوں کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا۔

-----------------------------------------------------------------------------------

ایران کے خلاف جوہری ہتھیار بنانے کا کوئی ثبوت نہیں ملا: سربراہ آئی اے ای اے

بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے ڈائریکٹر جنرل رافائل گروسی نے کہا ہے کہ ان کی ایجنسی کے پاس ایسی کوئی معلومات نہیں ہیں جن سے ظاہر ہو کہ ایران جوہری ہتھیار بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔

الجزیرہ کو دیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں گروسی نے کہا کہ ’ہمیں ایران میں ایسا کوئی ثبوت نہیں ملا جو یہ ظاہر کرے کہ وہاں جوہری ہتھیار بنانے کا کوئی ایکٹو اور منظم منصوبہ موجود ہے۔ ہم نے ایسے شواہد بھی نہیں دیکھے جن سے ہمارے معائنہ کار یہ کہہ سکیں کہ ایران میں کہیں کوئی جوہری ہتھیار تیار کیا جا رہا ہے یا بنایا جا رہا ہے۔‘

یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب آئی اے ای اے نے حال ہی میں ایران پر جوہری معاہدوں کی خلاف ورزی کا الزام لگایا ہے۔

یہ الزام اس بات پر لگایا گیا کہ ایران نے مکمل اور بروقت تعاون نہیں کیا، خاص طور پر ان جگہوں پر جہاں چھپے ہوئے جوہری مواد یا سرگرمیوں کا شک ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ ایران نے ان جگہوں پر پائے گئے یورینیم کے نشانات کی صحیح وضاحت بھی نہیں کی۔

-----------------------------------------------------------------------------------

ٹرمپ نے ایران پر حملہ کرنے کے منصوبے کی منظوری دے دی، سی بی ایس نیوز کا دعویٰ

ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر حملے کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے، تاہم بی بی سی کے امریکی شراکت دار سی بی ایس کے مطابق انہوں نے ابھی حتمی فیصلہ نہیں کیا کہ یہ حملہ کیا جائے یا نہیں۔

-----------------------------------------------------------------------------------

پوتن کا اسرائیل اور امریکہ کے ہاتھوں ایرانی سپریم لیڈر کے ممکنہ قتل پر بات سے انکار

جمعرات کو روسی صدر ولادیمیر پوتن نے اس امکان پر بات کرنے سے انکار کر دیا کہ اسرائیل اور امریکہ ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو قتل کر سکتے ہیں۔ ادھر اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو نے کھل کر کہا ہے کہ اسرائیل کے فوجی حملے ایران میں حکومت کی تبدیلی کا سبب بن سکتے ہیں۔

جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کو کہا تھا کہ امریکہ کو معلوم ہے خامنہ ای ’کہاں چھپے ہوئے ہیں‘، لیکن واشنگٹن فی الحال انہیں قتل نہیں کرے گا۔

جب صدر ولادیمیر پوتن سے پوچھا گیا کہ اگر اسرائیل، امریکہ کی مدد سے آیت اللہ خامنہ ای کو قتل کر دے تو ان کا ردعمل کیا ہوگا، تو انہوں نے کہا ’میں اس امکان پر بات بھی نہیں کرنا چاہتا۔ میں اس پر بات نہیں کرنا چاہتا۔‘

صحافیوں کے بار بار پوچھنے پر پوتن نے اعتراف کیا کہ انہوں نے خامنہ ای کو قتل کرنے سے متعلق بیانات سنے ہیں، لیکن وہ اس موضوع پر بات نہیں کرنا چاہتے۔

روس کے شہر سینٹ پیٹرزبرگ میں سینئر نیوز ایجنسی ایڈیٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے پوتن نے کہا کہ ’ہم دیکھ رہے ہیں کہ ایران میں، تمام اندرونی سیاسی پیچیدگیوں کے باوجود، عوام متحد ہیں۔‘

-----------------------------------------------------------------------------------

ایران کا اسرائیل پر ساتویں روز بھی میزائل حملہ، ہسپتال کو نقصان پہنچا

جمعرات کی صبح ایران کے کئی میزائل اسرائیل کے گنجان آباد علاقوں پر گرے، جن میں جنوبی اسرائیل کے ایک ہسپتال کو بھی نقصان پہنچا۔ تل ابیب کے آسمان پر میزائلوں کا دھواں نظر آیا اور دفاعی نظام میزائلوں کو روکنے کی کوششیں کرتے دکھائی دیے، جبکہ دھماکوں کی آوازیں بھی سنائی دیں۔

ایمرجنسی سروسز کا کہنا ہے کہ ان حملوں میں پانچ افراد شدید زخمی ہوئے جبکہ درجنوں دیگر کو چوٹیں آئیں۔ تل ابیب کے ایک علاقے میں ایک عمارت کے ملبے تلے اب بھی لوگ پھنسے ہوئے ہیں۔

تل ابیب میں حملے کی جگہ سے چند سو میٹر کے فاصلے پر یورپ اور افریقہ کے تقریباً ایک درجن سفارت خانے اور مشن واقع ہیں۔

رامات گان (تل ابیب کے قریب) میں عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا اور امدادی کارکن بچوں سمیت شہریوں کی مدد کرتے نظر آئے۔ جنوبی اسرائیل کے شہر بیئرشیوا میں واقع سوروکا میڈیکل سینٹر کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

ایرانی پاسدارانِ انقلاب نے کہا ہے کہ ان کا ہدف اسرائیلی فوج اور انٹیلیجنس کے ہیڈکوارٹرز تھے، جو ہسپتال کے قریب واقع ہیں۔

خطے کی دو بڑی طاقتوں کے درمیان یہ اب تک کا سب سے خطرناک تنازع ہے، جس سے خدشہ ہے کہ بڑی عالمی طاقتیں بھی اس میں شامل ہو جائیں گی اور مشرق وسطیٰ میں حالات مزید خراب ہو جائیں گے۔

-----------------------------------------------------------------------------------

اسرائیل کا ایرانی جوہری تنصیبات پر حملہ

جمعرات کو اسرائیل نے ایران کی ایک اہم جوہری تنصیب کو نشانہ بنایا، جبکہ ایران کے جوابی میزائل حملے میں ایک اسرائیلی اسپتال کو نقصان پہنچا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ تاحال اس بات پر خاموش ہیں کہ آیا امریکہ اسرائیل کے ساتھ مل کر تہران کی جوہری تنصیبات پر حملے کرے گا یا نہیں۔

ایک ہفتے کے دوران اسرائیلی فضائی اور میزائل حملوں نے ایران کی سینئر عسکری قیادت کو نشانہ بنایا، جوہری تنصیبات کو نقصان پہنچایا اور خواتین اور بچوں سمیت سینکڑوں عام شہری بھی ہلاک ہوئے، جبکہ ایران کے جوابی حملوں میں اسرائیل میں کم از کم دو درجن عام شہری ہلاک ہوئے ہیں۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ انہوں نے رات کو ایران کے شہر اراک میں واقع خونداب جوہری ری ایکٹر پر حملہ کیا۔ اس جگہ ایک ایسا ری ایکٹر بھی ہے جو ابھی مکمل نہیں ہوا اور جس میں ہیوی واٹر استعمال ہوتا ہے۔ ایسے ری ایکٹرز خطرناک سمجھے جاتے ہیں کیونکہ ان سے آسانی سے پلوٹونیم بنایا جا سکتا ہے، جو ایٹم بم بنانے میں استعمال ہوتا ہے۔ایرانی میڈیا کے مطابق دو میزائل تنصیب کے قریب گرے، تاہم یہ علاقہ پہلے ہی خالی کرا لیا گیا تھا اور تابکاری کا کوئی خطرہ رپورٹ نہیں کیا گیا۔

اسرائیلی فوج کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس نے نطنز کے علاقے میں ایک اور سائٹ کو نشانہ بنایا، جہاں ایسے پرزے اور مخصوص آلات موجود تھے جو جوہری ہتھیاروں کی تیاری میں استعمال ہو سکتے ہیں۔




اسرائیل ایران کشیدگی سے متعلق پچھلے روز کی خبریں پڑھنے کے لیے
کلک کریں
#ایران اسرائیل جنگ
#ایران امریکا جوہری مذاکرات
#مشرق وسطیٰ