
ترکیہ نے انڈین میڈیا کی جانب سے لگائے جانے والے ان الزامات کی تردید کی ہے کہ انقرہ کا انڈیا میں ہونے والے دہشت گرد حملوں سے کوئی تعلق ہے۔
ترکیہ کے گمراہ کن معلومات کی روک تھام کے ادارے 'ڈی ایم ایم' نے سوشل میڈیا پر جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ کچھ انڈین میڈیا اداروں کی جانب سے جان بوجھ کر رپورٹس میں یہ الزامات لگائے جا رہے ہیں کہ انڈیا میں دہشت گردی کی کارروائیوں سے ترکیہ کا کوئی تعلق ہے اور انقرہ دہشت گرد گروپس کی سفارتی، لاجسٹک یا مالی مدد کرتا ہے۔ یہ الزامات ایک مذموم گمراہ کن مہم کا حصہ ہیں جس کا مقصد دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات کو نقصان پہنچانا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ترکیہ کے ہر قسم کی دہشت گردی کو مسترد کرتا ہے چاہے وہ کہیں بھی ہو اور کسی کی جانب سے بھی کی جائے۔ ترکیہ عالمی سطح پر انسدادِ دہشت گردی کی کوششوں میں بین الاقوامی تعاون کے ذریعے قیادت کر رہا ہے۔
ادارے نے مزید کہا کہ انقرہ اقوامِ متحدہ کی دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی کی فعال طریقے سے حمایت کرتا ہے اور نیٹو کی انسداد دہشت گردی کے لیے پالیسیاں ترتیب دینے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ 'یہ الزام لگانا کہ ترکیہ انتہا پسندانہ کارروائیوں میں ملوث ہے اور انڈیا یا کسی اور ملک کو نشانہ بنا رہا ہے، یہ مکمل طور پر گمراہ کن ہے اور مکمل طور پر حقائق کے برخلاف ہے۔
ادارے کا کہنا تھا کہ اس طرح کی غیر حقیقی اور سازشی رپورٹس کا مقصد عالمی سیکیورٹی، استحکام اور امن کے لیے کی جانے والی ترکیہ کی کوششوں کو نقصان پہنچانا ہے۔ عوام ایسے الزامات پر بالکل کان نہ دھریں۔
واضح رہے کہ انڈیا کے دارالحکومت نئی دہلی میں رواں ہفتے ایک دھماکہ ہوا تھا جس میں کئی افراد ہلاک ہوئے تھے۔ انڈیا کی حکومت کی جانب سے اس حملے کی ذمے داری فی الحال کسی پر عائد نہیں کی گئی۔ البتہ کچھ میڈیا اداروں کی جانب سے ترکیہ پر الزامات لگائے گئے تھے جن کا ترکیہ نے سخت ردعمل دیا ہے۔






