ڈھاکہ میں اہم عمارتوں سمیت 11 مقامات پر آگ اور دیسی ساختہ بم حملے، سیکیورٹی ہائی الرٹ

اقرا حسین
14:1912/11/2025, بدھ
جنرل12/11/2025, بدھ
ویب ڈیسک
اے این این کی رپورٹ کے مطابق منگل کو 11 مقامات پر دستی بم پھینکے گئے جبکہ تین بسوں کو آگ لگا دی گئی
تصویر : ویب سائٹ / دی ڈیلی سٹار
اے این این کی رپورٹ کے مطابق منگل کو 11 مقامات پر دستی بم پھینکے گئے جبکہ تین بسوں کو آگ لگا دی گئی

ڈھاکہ میں گزشتہ روز پبلک ٹرانسپورٹ، چیف ایڈوائزر اور فشریز ایڈوائزر سے منسلک اداروں اور مذہبی مقامات سمیت گیارہ جگہوں پر آگ اور دستی بم حملے کیے گئے جس سے عوام میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

اے این این کی رپورٹ کے مطابق منگل کو 11 مقامات پر دستی بم پھینکے گئے جبکہ تین بسوں کو آگ لگا دی گئی، جس کے بعد حکام نے سیکیورٹی سخت کر دی۔ آگ کے ان واقعات میں کوئی جانی نقصان رپورٹ نہیں ہوا۔

پولیس ہیڈکوارٹر نے ڈھاکہ کے تمام اسٹیشنز کو ہدایت دی ہے کہ وہ 13 نومبر سے پہلے گشت اور نگرانی میں اضافہ کریں، ایسے وقت میں جب انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کے خلاف کیس میں فیصلہ سنانے کی تاریخ کا اعلان کرے گا۔

ملک بھر میں اہم تنصیبات اور مذہبی مقامات کے گرد سیکیورٹی بھی بڑھا دی گئی ہے۔

گزشتہ رات ایک بیان میں چیف ایڈوائزر کے پریس ونگ نے کہا کہ ڈھاکہ میٹروپولیٹن پولیس اور ریپڈ ایکشن بٹالین نے شہر بھر میں ان حملوں میں ملوث افراد کو گرفتار کرنے کے لیے چھاپے مارنا شروع کر دیے ہیں۔

ڈھاکہ میں دیسی ساختہ بم دھماکوں اور آگ لگانے کی رپورٹس انڈیا کے دارالحکومت دہلی کے ریڈ فورٹ کے باہر دھماکے اور پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں ڈسٹرکٹ کورٹ کمپلیکس پر خودکش حملے کے کچھ گھنٹوں بعد سامنے آئیں۔

ڈھاکہ میں آگ اور بم دھماکوں کی تفصیلات

پولیس اور فائر سروس کے حکام کے مطابق پہلا واقعہ پیر کی صبح 12 بجکر 54 منٹ پر پیش آیا، جب ایک بس کو ڈھاکہ میں آگ لگا دی گئی۔ اس کے بعد تقریباً 2 بجکر 3 منٹ پر ڈھاکہ کے نتون بازار کے علاقے کے قریب ایک نجی کار کو آگ لگا دی گئی۔

پھر صبح تقریباً 3:45 بجے میرپور میں گرامین بینک کے ہیڈکوارٹر کے سامنے دھماکہ ہوا۔ عینی شاہدین کے مطابق دو افراد نے موٹر سائیکل پر بیٹھ کر دیسی ساختہ بم بینک کی عمارت پر پھینکا اور فرار ہو گئے۔

کچھ گھنٹوں بعد ایک اور حملہ فشریز اور لائیوسٹاک ایڈوائزر فریدا اختر کے کاروباری ادارے پر کیا گیا۔ پولیس کے مطابق حملہ آوروں نے گرامین بینک کے دفتر پر پھینکے گئے بم جیسے ہی بم استعمال کیے۔

بعد ازاں یہ واقعات ڈھاکہ کے دیگر حصوں میں پھیل گئے۔

حملہ آوروں نے ڈھاکہ میں طلبہ کی قیادت میں چلنے والے نیشنل سٹیزن پارٹی کے دفتر پر بھی بم پھینکا، جس سے ایک عام شخص زخمی ہوا۔

حکام نے ان حملوں کو الیکشن اور شیخ حسینہ کے کیس سے متعلق انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل کی جانب سے سنائے جانے والے فیصلے سے قبل بدامنی پیدا کرنے کی کوششوں سے جوڑا ہے۔

ٹریبونل 13 نومبر کو سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ پر فیصلہ سنانے کا امکان رکھتا ہے۔

پولیس ہیڈکوارٹر نے ڈھاکہ کے تمام اسٹیشنز کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس دوران گشت اور نگرانی میں اضافہ کریں۔


##ڈھاکہ
#بنگلہ دیش
#شیخ حسینہ