’عظیم لیڈر، امن کا داعی‘: ٹرمپ اور شہباز شریف کی ملاقات میں کیا ہوا؟

09:5526/09/2025, Cuma
جنرل26/09/2025, Cuma
ویب ڈیسک
ملاقات کی ایک تصویر
ملاقات کی ایک تصویر

مشرقِ وسطیٰ کے معاملات پر گفتگو کے دوران شہباز شریف نے ’غزہ میں جنگ فوری روکنے کے لیے ٹرمپ کی کوششوں کی تعریف کی۔‘

پاکستان کے وزیرِ اعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کی جمعرات کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں علاقائی سیکیورٹی اور باہمی تعاون کے امور کے ساتھ انسدادِ دہشت گردی اور دیگر معاملات پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔

ملاقات سے قبل صحافیوں سے بات کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ وائٹ ہاؤس میں ایک ’عظیم لیڈر‘ آ رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان کے وزیر اعظم اور فیلڈ مارشل آ رہے ہیں۔ دونوں عظیم شخصیات ہیں۔ وہ اس وقت اوول آفس میں ہو سکتے ہیں۔ مجھے معلوم نہیں، کیوں کہ ہمیں تھوڑی دیر ہو گئی ہے۔‘ واضح رہے کہ یہ ملاقات تقریباً آدھے گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوئی تھی۔

پاکستان کے سرکاری اعلامیے کے مطابق وائٹ ہاؤس کے اوول آفس میں ہونے والی ملاقات تقریباً دو گھنٹے تک جاری رہی۔ جس میں صدرڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ امریکہ کے نائب صدر جے ڈی وینس اور وزیرِ خارجہ مارکو روبیو بھی موجود تھے۔

’وزیرِ اعظم شہباز شریف نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار کو سراہنے پر امریکی صدر کا شکریہ ادا کیا اور سیکیورٹی و انٹیلی جینس کے شعبوں میں باہمی تعاون بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا۔‘

شہباز شریف نے ٹرمپ کو ’امن کا داعی‘ قرار دیا اورعالمی تنازعات کو ختم کرانے کی کوششوں میں ٹرمپ کے کردار کو سراہا۔ وزیرِ اعظم نے پاکستان اور انڈیا کی حالیہ کشیدگی کے دوران امریکی صدر کی سیزفائر کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کی قیادت کا انداز ’جرأت مندانہ، بہادرانہ اور فیصلہ کن‘ ہے۔

اعلامیے کے مطابق وزیرِ اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ امریکی صدر نے جنوبی ایشیا کو بڑی تباہی سے بچانے میں مدد کی۔ انہوں نے امریکی صدر کو پاکستان کے دورے کی بھی دعوت دی۔

مشرقِ وسطیٰ کے معاملات پر گفتگو کے دوران شہباز شریف نے ’غزہ میں جنگ فوری روکنے کے لیے ٹرمپ کی کوششوں کی تعریف کی۔‘

وزیرِ اعظم نے امریکی کمپنیوں کو پاکستان کے زرعی، آئی ٹی، کان کنی، معدنیات اور توانائی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی بھی دعوت دی۔

واضح رہے کہ یہ 2019 میں سابق وزیرِ اعظم عمران خان اور ٹرمپ کی ملاقات کے بعد پاکستانی وزیرِ اعظم اور امریکی صدر کے درمیان وائٹ ہاؤس میں پہلی ملاقات تھی۔

وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے اسے ’ہائبرڈ نظام کی پارٹنر شپ کی کامیابیوں کا تسلسل‘ قرار دیا ہے۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف ملاقات کے لیے نیویارک سے واشنگٹن آئے تھے۔ اب وہ دوبارہ نیویارک پہنچیں گے اور جمعے کو اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب کریں گے۔

##پاکستان
##امریکہ
##ملاقات