یرغمال کی ویڈیو جاری کرنے پر حماس تنقید کی زد میں، اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے امداد لینے آئے مزید 33 فلسطینی ہلاک

10:154/08/2025, Pazartesi
ویب ڈیسک
اسرائیلی یرغمالی جس کی ویڈیو جاری کی گئی ہے۔
اسرائیلی یرغمالی جس کی ویڈیو جاری کی گئی ہے۔

حماس نے ہفتے کو ایک اسرائیلی یرغمالی ایویاتار ڈیوڈ کی دو ویڈیوز جاری کی تھیں جن میں انہیں انتہائی لاغر حالت میں اور ایک ویڈیو میں زمین کھودتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔ ویڈیو میں ڈیوڈ کہہ رہے تھے کہ وہ اپنی قبر کھود رہے ہیں۔

حماس کی جانب سے ایک اسرائیلی یرغمالی کی ویڈیوز جاری کرنے پر مغربی ممالک کی جانب سے شدید ردعمل آ رہا ہے جب کہ دوسری جانب اسرائیلی فوج کے حملوں سے امداد لینے آنے والے مزید 33 فلسطینی ہلاک ہو گئے ہیں۔

حماس نے ہفتے کو ایک اسرائیلی یرغمالی ایویاتار ڈیوڈ کی دو ویڈیوز جاری کی تھیں جن میں انہیں انتہائی لاغر حالت میں اور ایک ویڈیو میں زمین کھودتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔ ویڈیو میں ڈیوڈ کہہ رہے تھے کہ وہ اپنی قبر کھود رہے ہیں۔

اس ویڈیو پر اسرائیل اور مغربی ممالک کی جانب سے شدید ردعمل آ رہا ہے اور حماس پر سخت تنقید کی جا رہی ہے۔

فرانس، جرمنی، برطانیہ اور امریکہ سمیت کئی ملکوں نے اس پر سخت ردعمل دیا ہے۔ تل ابیب میں ہفتے کو ہزاروں افراد نے ریلی نکالی اور اسرائیل اور امریکہ پر زور دیا کہ وہ یرغمالوں کی رہائی کے لیے فوری اقدامات کریں۔

اسرائیلی وزارتِ خارجہ نے کہا ہے کہ اقوامِ متحدہ کی سیکیورٹی کونسل میں منگل کو اس معاملے پر ایک خصوصی اجلاس منعقد ہوگا جس میں غزہ میں یرغمالوں کی صورتِ حال کا معاملہ اٹھایا جائے گا۔

اسرائیلی وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ حماس ڈیل نہیں کرنا چاپتی بلکہ وہ ان ویڈیوز کے ذریعے ہماری ہمت توڑنا چاہتی ہے۔ انہوں نے عالمی تنظیم ریڈ کراس سے رابطہ کر کے یرغمالوں تک کھانا اور طبی امداد پہنچانے کی بھی درخواست کی۔

حماس کے عسکری ونگ نے اس پر کہا ہے کہ وہ ریڈ کراس کی یرغمالوں تک کھانا پہنچانے کی درخواستوں پر مثبت ردعمل دیں گے اگر غزہ میں انسانی راہداریوں کو باقاعدگی سے اور مستقل بنیادوں پر کھولا جائے۔

اسرائیلی حکام کے مطابق غزہ میں اب بھی 50 یرغمالی موجود ہیں جن میں سے 20 کے بارے میں انہیں یقین ہے کہ وہ زندہ ہیں۔

ایک طرف اسرائیلی یرغمالی کی ویڈیو پر شدید تنقید ہو رہی ہے تو دوسری جانب غزہ میں اتوار کو مزید چھ افراد بھوک اور غذائی قلت کی وجہ سے مارے گئے ہیں۔ غزہ میں بھوک اور غذائی قلت سے ہونے والی اموات 175 تک جا پہنچی ہیں جن میں 93 بچے بھی شامل ہیں۔

غزہ میں اسپتالوں کے عہدے داروں کا کہنا ہے کہ اتوار کو امدادی سامان کی تقسیم کے دوران ایک بار پھر اسرائیلی فوج نے فائرنگ کی جس سے 33 فلسطینی ہلاک ہو گئے۔

ایک عینی شاہد یوسف عابد نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ فائرنگ اندھادھند کی جا رہی تھی جس سے انہوں نے خود تین کو لوگوں کو گولیاں لگنے کے بعد گرتے دیکھا۔ ان کے بقول میں وہاں رک کر ان کی مدد نہیں کر سکتا تھا کیوں کہ ہر طرف سے گولیاں چل رہی تھیں۔

اقوامِ متحدہ کا کہنا ہے کہ غزہ میں امدادی سامان کی تقسیم کے مراکز پر فائرنگ کے واقعات میں ساڑھے آٹھ سو سے زائد افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ مگر بعض ادارے یہ تعداد 1300 سے بھی زیادہ بتاتے ہیں۔

##غزہ
##حماس
##ویڈیو