‘افغان پناہ گزینوں کو دوبارہ ملک چھوڑنے کی ہدایت، ’چمن بارڈر پر رش

14:521/08/2025, جمعہ
جنرل1/08/2025, جمعہ
ویب ڈیسک
فائل فوٹو
فائل فوٹو

سن 2023 سے اب تک 10 لاکھ سے زیادہ افغان مہاجرین پاکستان چھوڑ کر اپنے وطن واپس لوٹ چکے ہیں۔ ان میں سے دو لاکھ رواں سال اپریل کے بعد گئے ہیں۔

پاکستان نے جمعے کو افغان پناہ گزینوں کے لیے دوبارہ ہدایت جاری کی ہے کہ وہ اپنے وطن واپس لوٹ جائیں جس کے بعد چمن بارڈر پر رش لگا ہوا ہے۔

کوئٹہ میں ایک سینئر سرکاری افسر مہر اللہ نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’ہمیں محکمۂ داخلہ کی طرف سے احکامات ملے ہیں کہ تمام افغان پناہ گزینوں واپس بھیجنے کی نئی مہم شروع کی جائے۔‘

بلوچستان کے سرحدی علاقے چمن کے ایک اعلیٰ عہدے دار حبیب بنگلزئی کے مطابق جمعے کو بارڈر پر تقریباً چار سے پانچ ہزار پناہ گزین موجود تھے جو افغانستان واپس جانے کے منتظر تھے۔

پاکستان میں مقیم لاکھوں افغان پناہ گزینوں کو واپس بھیجنے کی مہم 2023 میں شروع ہوئی تھی۔ رواں سال اپریل میں اس مہم میں دوبارہ تیزی آئی جب حکومت نے ہزاروں افغان شہریوں کے رہائشی اجازت نامے منسوخ کر دیے تھے اور کہا تھا کہ جو واپس نہیں جائے گا اسے گرفتار کر کے واپس بھیجا جائے گا۔

پاکستان کا الزام ہے کہ متعدد افغان شہری دہشت گردی اور مجرمانہ کارروائیوں میں ملوث ہیں۔ مگر ماہرین کہتے ہیں کہ انہیں واپس طالبان پر پریشر ڈالنے کے لیے بھیجا جا رہا ہے تاکہ وہ اپنے سرحدی علاقوں میں عسکریت پسندی کو کنٹرول کریں۔

2023 سے اب تک 10 لاکھ سے زیادہ افغان مہاجرین پاکستان چھوڑ کر اپنے وطن واپس لوٹ چکے ہیں۔ ان میں سے دو لاکھ رواں سال اپریل کے بعد سے گئے ہیں۔

اپریل سے شروع ہونے والی مہم میں ان آٹھ لاکھ افغان شہریوں کو واپس بھیجنے پر زیادہ زور ہے جو عارضی رہائشی اجازت ناموں کی بنیاد پر یہاں رہ رہے ہیں۔ ان میں سے بہت سے لوگ یہیں پیدا ہوئے اور ہزاروں کئی دہائیوں سے یہاں رہ رہے ہیں۔

ملک میں سیکیورٹی اور معاشی مسائل بڑھنے کی وجہ سے بعض پاکستانی شہری افغان پناہ گزینوں کی موجودگی سے اکتاہٹ کا شکار ہیں اور ملک بدری کی مہم کو بڑی عوامی حمایت بھی حاصل ہے۔

پاکستان کے دو صوبوں خیبرپختونخوا اور بلوچستان کی سرحدیں افغانستان سے جڑی ہوئی ہیں۔ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز اس سرحد پر شدید دباؤ کا شکار ہیں۔ بلوچستان میں قوم پرست عسکریت پسندوں اور خیبرپختونخوا میں کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور اس سے منسلک گروہوں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔

2024 میں پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں گزشتہ ایک دہائی کا سب سے زیادہ جانی نقصان ہوا۔ اور حکومت اکثر افغان باشندوں پر ان حملوں میں ملوث ہونے کا الزام لگاتی ہے۔

واضح رہے کہ ایران نے بھی بڑے پیمانے پر اپنے ملک سے افغان مہاجرین کو واپس بھیجنے کا سلسلہ شروع کیا ہوا ہے اور وہ اب تک 15 لاکھ مہاجرین کو واپس بھیج چکا ہے۔

(یہ تفصیلات اے ایف پی سے لی گئی ہیں)
##پاکستان
##افغان مہاجرین
##افغانستان