امریکہ اور پاکستان کے درمیان تجارتی معاہدہ، ’واشنگٹن اسلام آباد کے تیل کے ذخائر کو ترقی دے گا‘

09:3231/07/2025, Perşembe
جنرل31/07/2025, Perşembe
ویب ڈیسک
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہوسکتا ہے کسی دن انڈیا پاکستان سے تیل خرید رہا ہو۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہوسکتا ہے کسی دن انڈیا پاکستان سے تیل خرید رہا ہو۔

صدر ٹرمپ نے جمعرات کو سوشل میڈیا پر کہا ’ہم نے پاکستان کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے، جس کے تحت ہم ان کے تیل کے بڑے ذخائر کو ترقی دیں گے۔‘ انہوں نے کہا کہ جلد ہی اس منصوبے کے لیے ایک کمپنی کا انتخاب کیا جائے گا۔ تاہم ان کی جانب سے مزید تفصیلات نہیں دی گئیں۔

امریکہ اور پاکستان نے تجارتی معاہدہ طے پانے کا اعلان کیا ہے۔ پاکستان نے کہا ہے کہ اس معاہدے سے اس کی برآمدات پر لگنے والے ٹیکس کم ہوں گے۔ دوسری طرف صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ یہ معاہدہ پاکستان کے تیل کے ذخائر کو ترقی دینے میں مدد دے گا۔

تاہم دونوں ممالک نے یہ نہیں بتایا کہ ٹیکس کی شرح کیا طے پائی ہے۔

پاکستان، جسے امریکہ ’نان نیٹو اتحادی‘ قرار دیتا ہے، اپریل میں 29 فی صد ٹیرف کے خطرے کا سامنا کر رہا تھا۔ یہ ٹیرف 90 دن کے لیے مؤخر کیا گیا تھا تاکہ دونوں ملک مذاکرات کر سکیں۔

صدر ٹرمپ نے جمعرات کو سوشل میڈیا پر کہا ’ہم نے پاکستان کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے، جس کے تحت ہم ان کے تیل کے بڑے ذخائر کو ترقی دیں گے۔‘ انہوں نے کہا کہ جلد ہی اس منصوبے کے لیے ایک کمپنی کا انتخاب کیا جائے گا۔ تاہم ان کی جانب سے مزید تفصیلات نہیں دی گئیں۔

ٹرمپ نے اپنے اس بیان میں انڈیا پر بھی چوٹ کی اور کہا کہ ہو سکتا ہے ایک دن انڈیا پاکستان سے تیل خریدے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ انڈیا کے ساتھ تجارتی معاہدہ طے نہیں پایا اس لیے امریکہ اس پر 25 فی صد ٹیرف اور جرمانہ عائد کرے گا۔ تاہم جمعرات کو صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ انڈیا کے ساتھ مذاکرات اب بھی جاری ہیں۔

پاکستان کے وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے بھی معاہدے کی تصدیق کی لیکن تفصیل نہیں بتائی۔ انہوں نے رائٹرز کو صرف اتنا کہا کہ "معاہدہ طے پا گیا ہے۔"

پاکستان کی وزارتِ خزانہ نے کہا ہے کہ اس معاہدے سے پاکستانی ایکسپورٹس پر لگنے والے ٹیکس کم ہوں گے لیکن وزارت نے ٹیکس کی شرح نہیں بتائی۔

وزارت خزانہ کے مطابق یہ معاہدہ توانائی، معدنیات، آئی ٹی، کرپٹو کرنسی اور دیگر شعبوں میں معاشی تعاون کا نیا دور ہے۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ یہ معاہدہ دونوں ملکوں کے لیے فائدے مند ہے۔ ہمارا مقصد صرف تجارت نہیں بلکہ سرمایہ کاری کو بھی فروغ دینا ہے۔

گزشتہ ہفتے وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے کہا تھا کہ امریکہ اور پاکستان ایک تجارتی معاہدے کے بہت قریب ہیں۔ انہوں نے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے ملاقات بھی کی تھی جس میں معدنیات اور کان کنی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بات ہوئی۔ حالیہ ہفتوں میں کئی پاکستانی حکام بھی مذاکرات کے لیے امریکہ گئے تھے۔

امریکی تجارتی دفتر کے مطابق 2024 میں امریکہ اور پاکستان کے درمیان تقریباً 7.3 ارب ڈالر کی تجارت ہوئی جو 2023 کے 6.9 ارب ڈالر سے زیادہ ہے۔

2024 میں امریکہ کا پاکستان کے ساتھ تجارتی خسارہ تین ارب ڈالر رہا جو 2023 سے 5.2 فیصد زیادہ تھا۔

ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ امریکہ اب بھی بھارت کے ساتھ تجارتی مذاکرات کر رہا ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ بھارت سے درآمدات پر 25 فی صد ٹیکس جمعے سے نافذ ہو جائے گا۔

(یہ تفصیلات رائٹرز سے لی گئی ہیں)
##امریکہ
##پاکستان
##تجارتی معاہدہ