
تین میٹر تک بلند سونامی کی لہریں روس کے ساحلوں، ہوائی کے جزیروں اور ایکواڈور سے ٹکرا سکتی ہیں۔ اس کے علاوہ جاپان، چلی اور سولومن جزائر میں بھی ایک سے تین میٹر تک بلند سمندری لہریں آ سکتی ہیں۔
روس کے جزیرہ نما علاقے کامچٹکا میں 8.8 شدت کا خوف ناک زلزلہ آیا ہے جس کے بعد کئی ملکوں میں سونامی کی وارننگ جاری کر دی گئی ہیں۔
زلزلہ بدھ کو آیا جس کی وجہ سے سمندر میں چار میٹر سے بھی زیادہ اونچی سونامی کی لہریں بنیں اور امریکی ریاست ہوائی سمیت بحرالکاہل میں کئی علاقوں میں لوگوں کو انخلا کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔
زلزلہ کی گہرائی کم ہونے کی وجہ سے اس کی شدت بہت زیادہ تھی جس سے متعدد عمارتوں کو نقصان پہنچا اور کئی افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ تاہم روس کی ہنگامی حالات کی وزارت نے کہا ہے کہ زیادہ تر عمارتیں محفوظ رہی ہیں اور کوئی سنگین جانی نقصان نہیں ہوا۔

زلزلے کے بعد چار میٹر تک بلند سونامی کی لہریں بھی کامچٹکا کے ساحلوں سے ٹکرائیں جس سے بندرگاہ میں بھی پانی آیا اور کئی کشتیاں بہہ گئیں۔
امریکہ کے جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی گہرائی صرف 19.3 کلومیٹر تھی جس کی وجہ سے اس کی شدت بہت زیادہ محسوس کی گئی۔ ابتدائی جھٹکوں کے بعد 6.9 شدت تک کے آفٹر شاکس بھی کافی دیر تک جاری رہے۔
سونامی کا خدشہ

خطرے کے پیشِ نظر جاپان کے ان علاقوں میں انخلا کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں جہاں 2011 میں 9.0 شدت کے زلزلے سے سونامی آیا تھا۔
جاپان میں فوکوشیما کا نیوکلیئر پلانٹ بھی خالی کرا لیا گیا ہے جو 2011 کے سونامی میں بری طرح متاثر ہوا تھا۔ حکام کا کہنا ہے کہ جاپان میں بھی سونامی کی تین لہریں ریکارڈ کی گئی ہیں جو دو فٹ تک بلند تھیں۔
امریکہ کی ریاست ہوائی کے ساحلی علاقوں میں بھی سونامی کے پیشِ نظر لوگوں کو اونچے مقامات پر منتقل ہونے اور عمارتوں کی چوتھی منزل یا اس سے اوپر رہنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔ ہوائی کے شہر ہونولولو کے ڈپارٹمنٹ آف ایمرجنسی نے کہا ہے کہ تباہ کن سونامی کی لہریں متوقع ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ زلزلے کے بعد آفٹر شاکس کا سلسلہ اب بھی جاری ہے اور ان کی شدت بھی زیادہ ہے۔ لیکن مستقبل قریب میں کوئی شدید زلزلہ متوقع نہیں ہے۔ روسی حکام کے مطابق صورتِ حال اب کنٹرول میں ہے۔