اسرائیل نے غزہ سٹی میں 1500 گھرمسمار کر دیے: فلسطینی سول ڈیفینس

15:2728/08/2025, Perşembe
ویب ڈیسک
فائل فوٹو
فائل فوٹو

ترجمان کے بقول اسرائیلی فوج بھاری مشینری کے ساتھ ساتھ بم لے جانے والے روبوٹ اور ڈرونز کے ذریعے عمارتوں پر بم گرا کر انہیں مسمار کر رہی ہے اور ہر روز سات مقامات کو بموں سے اڑایا جا رہا ہے

فلسطینی اتھارٹی کے ایمرجنسی اور ریسکیو سروس کے ادارے ’فلسطینی سول ڈیفینس‘ نے کہا ہے کہ اسرائیل کے غزہ سٹی کے علاقے الزیتون میں 1500 سے زیادہ گھروں کو مسمار کر دیا ہے۔

فلسطینی سول ڈیفینس کے مطابق اسرائیل نے رواں ماہ جب سے غزہ سٹی میں زمینی کارروائیاں شروع کی ہیں تب سے اس علاقے میں عمارتوں کو مسلسل مسمار کیا جا رہا ہے۔

ادارے کے ترجمان محمود بسال کہتے ہیں کہ غزہ سٹی کے جنوب میں واقع اس علاقے میں کوئی بلڈنگ باقی نہیں رہی۔

ان کے بقول اسرائیلی فوج بھاری مشینری کے استعمال کے ساتھ ساتھ بم لے جانے والے روبوٹ اور ڈرونز کے ذریعے عمارتوں پر بم گرا کر انہیں مسمار کر رہی ہے اور ہر روز سات مقامات کو بموں سے اڑایا جا رہا ہے۔ ان ہتھیاروں کے استعمال سے علاقے میں تباہی میں اضافہ ہو گیا ہے۔

باسل نے کہا کہ اس منظم طریقے سے گھر مسمار کرنے کی وجہ سے الزیتون کے 80 فیصد رہائشی غزہ سٹی کے دیگر علاقوں کی طرف نقل مکانی کر رہے ہیں۔

غزہ سٹی، غزہ کی پٹی کا سب سے بڑا شہر ہے۔ اسرائیل کی سیکیورٹی کابینہ نے آٹھ اگست کو اس شہر پر مکمل قبضے کے منصوبے کی منظوری دی تھی۔ اسرائیل اس علاقے میں زمینی آپریشن کر رہا ہے اور اسے مکمل کنٹرول میں لینا چاہتا ہے جس کی وجہ سے یہاں سے 10 لاکھ لوگ دوبارہ بے گھر ہوں گے۔

اس منصوبے پر اسرائیل پر سخت تنقید اور مخالفت ہو رہی ہے۔ کئی ممالک نے اسرائیل کے اس اقدام کی سخت مخالفت کی ہے۔

اسرائیلی فوج کے غزہ میں حملوں سے اکتوبر 2023 سے اب تک تقریباً 63,000 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ یہ جنگ غزہ کی پٹی کے بڑے حصے کو مکمل طور پر تباہ کر چکی ہے جہاں قحط کی صورتِ حال ہے۔

گزشتہ سال نومبر میں، بین الاقوامی فوجداری عدالت نے اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کے خلاف غزہ میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات میں گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے تھے۔

اس کے علاوہ اسرائیل کے خلاف بین الاقوامی عدالت انصاف میں نسل کشی کا مقدمہ بھی زیرِ سماعت ہے۔


##غزہ
##اسرائیل
##غزہ جنگ