اسرائیل کے جنگی جرائم کے خلاف تحقیقات، امریکہ پورے انٹرنیشنل کریمنل کورٹ پر پابندی لگا سکتا ہے: رپورٹ

09:3823/09/2025, منگل
جنرل23/09/2025, منگل
ویب ڈیسک
فائل فوٹو
فائل فوٹو

امریکہ کے وزیرِ خارجہ مارکو روبیو اس عدالت کو امریکہ اور اسرائیل کی قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دے چکے ہیں۔

برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ امریکہ پوری بین الاقوامی فوجداری عدالت (انٹرنیشنل کریمنل کورٹ) پر پابندیاں لگانے پر غور کر رہا ہے۔ یہ پابندیاں اسرائیل کے مبینہ جنگی جرائم کے تحقیقات کے ردعمل میں اسے ہفتے عائد کی جا سکتی ہیں۔

امریکہ نے پہلے ہی اس بین الاقوامی عدالت کے کچھ پروسیکیوٹرز اور ججز پر پابندیاں عائد کر رکھی ہیں لیکن پوری عدالت پر ہی پابندیاں لگانا ایک بڑا اقدام ہوگا۔

رائٹرز کے مطابق اس معاملے سے آگاہ چھ افراد نے انہیں نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اس حساس سفارتی مسئلے کی تفصیلات بتائی ہیں۔ ان ذرائع کا کہنا ہے کہ کریمنل کورٹ پر جلد پابندیاں عائد کی جا سکتی ہیں۔

ذرائع کے مطابق عدالت کے حکام نے ہنگامی میٹنگز میں ان پابندیوں کے اثرات پر گفتگو بھی کی ہے جب کہ ذرائع کے مطابق عدالت کے رکن ملکوں کے سفارت کاروں کی بھی ملاقاتیں ہوئی ہیں۔

واضح رہے کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت نے اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو اور سابق اسرائیلی وزیرِ دفاع یواو گیلانٹ کے خلاف غزہ جنگ میں مبینہ جرائم پر فردِ جرم عائد کی تھی۔ عدالت نے حماس کے رہنماؤں کے خلاف بھی فردِ جرم عائد کی تھی۔

تین سفارتی ذرائع نے رائٹرز کو بتایا ہے کہ انٹرنیشنل کریمنل کورٹ کے 125 رکن ملکوں میں سے کچھ اقوامِ متحدہ کے جنرل اسمبلی اجلاس کے دوران امریکہ کے اس فیصلے کو روکنے کی کوششیں کریں گے۔

مگر سفارتی ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ قرائن سے ایسا لگتا ہے کہ امریکہ عدالت کے خلاف پابندیاں لگائے گا۔

انٹرنیشنل کریمنل کورٹ 2002 میں ایک معاہدے کے تحت قائم کی گئی تھی اور اس عدالت کو نسل کشی، انسانیت کے خلاف جرائم اور جنگی جرائم کے خلاف مقدمہ چلانے کا اختیار دیا گیا تھا۔ چاہے یہ جرائم کسی شخص کی طرف سے ہوں یا کسی رکن ملک میں سرزد ہوئے ہوں۔

مگر اسرائیل اور امریکہ دونوں اس عدالت کے رکن ملکوں میں شامل نہیں ہیں۔ انٹرنیشنل کریمنل کورٹ فلسطین کو اپنا رکن قرار دیتی ہے اور اسی لیے فلسطینی علاقوں میں ہونے والے جرائم پر مقدمہ چلانے کا اختیار بتاتی ہے۔ مگر اسرائیل اور امریکہ اس کی مخالفت کرتے ہیں۔

امریکہ کے وزیرِ خارجہ مارکو روبیو اس عدالت کو امریکہ اور اسرائیل کی قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دے چکے ہیں۔

رواں سال فروری میں وائٹ ہاؤس نے اس عدالت کے مرکزی پراسیکیوٹر کریم خان کے خلاف پابندیاں عائد کی تھیں جنہوں نے نیتن یاہو اور گیلانٹ کے وارنٹ جاری کرنے کی درخواست کی تھی۔

##اسرائیل
##امریکہ
##انٹرنیشنل کریمنل کورٹ