پاکستان میں لاکھوں کم عمر لڑکیوں کو پہلی بار ’ایچ پی وی‘ ویکسین کیوں لگائی جا رہی ہے اور یہ ہے کیا؟

16:2115/09/2025, پیر
ویب ڈیسک
فائل فوٹو
فائل فوٹو

ایچ پی وی ایک بہت ہی عام وائرس ہے جو بڑی عمر کی خواتین میں کینسر کی وجہ بنتا ہے۔ ماہرینِ صحت تجویز کرتے ہیں کہ اس وائرس سے بچاؤ کے لیے بچیوں کو کم عمر میں ہی ایچ پی وی ویکسین لگوانی چاہیے۔

پاکستان میں پہلی بار لڑکیوں کے لیے ایچ پی وی ویکسین کی مہم چلائی جا رہی ہے۔ وفاقی وزیرِ صحت مصطفیٰ کمال نے پیر کو ایچ پی وی ویکسینیشن مہم لانچ کی ہے جو 15 سے 27 ستمبر تک جاری رہے گی۔

ریڈیو پاکستان کے مطابق یہ ویکسین نو سے 14 سال کی بچیوں کو اسکولوں، مدارس اور صحت کے مراکز میں لگائی جائے گی۔ پہلے مرحلے میں یہ مہم پنجاب، سندھ، پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر اور اسلام آباد میں شروع کی جا رہی ہے۔

ایچ پی وی یعنی ہیومن پیپیلوماوائرس ویکسین اس لیے لگائی جا رہی ہے تاکہ لڑکیوں کو سروائیکل کینسر یعنی بچہ دانی سے جڑے کینسر سے محفوظ رکھا جا سکے۔

ایچ پی وی ایک بہت ہی عام وائرس ہے جو بڑی عمر کی خواتین میں کینسر کی وجہ بنتا ہے۔ ماہرینِ صحت تجویز کرتے ہیں کہ اس وائرس سے بچاؤ کے لیے بچیوں کو کم عمر میں ہی ایچ پی وی ویکسین لگوانی چاہیے۔

ڈبلیو ایچ او کے مطابق ایچ پی وی ویکسین اس وقت بہترین کام کرتی ہے جب بچیاں ابتدائی عمر میں اس وائرس کا شکار ہونے سے پہلے یہ لگوا لیں کیوں کہ یہ ویکسین صرف انفیکشن سے تحفظ فراہم کرتی ہے۔ اگر وائرس لگ جائے تو پھر یہ کارگر نہیں ہوتی۔

مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہر سال پانچ ہزار خواتین میں سروائیکل کینسر کی تشخیص ہوتی ہے اور ان میں سے 3500 سے زیادہ اس بیماری کی وجہ سے زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھتی ہیں۔

وزیرِ صحت نے والدین پر زور دیا کہ وہ یقینی بنائیں کہ ان کی بچیوں کو یہ ویکسین لگ جائے تاکہ وہ محفوظ رہ سکیں۔

##ویکسین
##ایچ پی وی
##پاکستان