
اسرائیلی میڈیا کے مطابق غزہ معاہدے کے تحت اسرائیل نے اپنے فوجیوں کو ایک حد یا لائن تک پیچھے بلانا شروع کر دیا ہے۔
جمعے کو اسرائیلی چینل 12 نے رپورٹ کیا کہ اگلے 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فوج غزہ کے کچھ علاقوں سے انخلا مکمل کر لے گی اور ٹرمپ پلان کے مطابق 'یلو لائن' تک پیچھے ہٹ جائے گی، جس پر اسرائیل اور حماس کے درمیان اتفاق ہوا تھا۔
رپورٹ کے مطابق ’فوجی دستے جنوبی علاقوں رفح اور خان یونس کے ساتھ ساتھ غزہ کے شمالی حصوں سے بھی مشرق کی سمت یعنی اسرائیل کی سرحد کے قریب واپس جائیں گے۔‘
جمعرات کی صبح ٹرمپ نے اعلان کیا کہ اسرائیل اور فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے درمیان جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے منصوبے کے پہلے مرحلے پر اتفاق ہو گیا ہے۔
یہ معاہدہ مصر کے شہر شرم الشیخ میں دونوں فریقوں کے درمیان چار روزہ بالواسطہ مذاکرات کے بعد طے پایا، جن میں ترکیہ، مصر اور قطر کے وفود نے امریکی نگرانی میں شرکت کی۔