
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ملک میں ٹرانس جینڈر کھلاڑیوں کو لڑکیوں اور خواتین کے کھیلوں میں حصہ لینے سے روکنے کے حکمنامے پر دستخط کردیے۔
دستخط کیے گئے حکم نامے کے تحت اُن تعلیمی اداروں کو حکومت فنڈنگ نہیں دے گی جو ٹرانس جینڈرز کو خواتین کے کھیلوں میں حصہ لینے اور خواتین کے لاکر روم استعمال کرنے کی اجازت دیں گے۔
اس حکم نامے کے تحت:
- امریکی حکومت بین الاقوامی سطح پر خواتین کے کھیلوں کو صنفی بنیاد پر فروغ دینے کے لیے کام کرے گی۔
- کھیلوں کی بڑی تنظیموں اور گورننگ باڈیز کے نمائندوں کو اکٹھا کیا جائے گا تاکہ ایسی پالیسیاں بنائی جائیں جو خواتین کھلاڑیوں کے لیے منصفانہ اور محفوظ ہوں۔
- جو تعلیمی ادارے ٹرانس جینڈر خواتین (یعنی وہ افراد جو پیدائشی طور پر مرد تھے لیکن خود کو عورت تصور کرتے ہیں) کو لڑکیوں کے کھیلوں میں حصہ لینے اور خواتین کے لاکر روم استعمال کرنے دیں گے، انہیں وفاقی فنڈنگ نہیں دی جائے گی اور ان کے خلاف تحقیقات کی جا سکتی ہیں۔
- ٹرمپ کا دعویٰ ہے کہ اگر ٹرانس جینڈر خواتین (جو پیدائشی طور پر مرد تھیں اور خود کو خاتون تصور کرتے ہیں) کو خواتین کے کھیلوں میں شامل ہونے کی اجازت دی جائے تو اس سے خواتین کھلاڑیوں کے ساتھ ناانصافی ہوگی۔ ان کی حکومت یہ برداشت نہیں کرے گی کہ ’مرد‘ (یعنی ٹرانس جینڈر خواتین) لڑکیوں کے کھیلوں میں حصہ لے کر ان پر ’غلبہ‘ حاصل کریں۔
ٹرمپ نے کہا ’ہم ایسا ہونے نہیں دیں گے، اور یہ معاملہ ابھی ختم ہوا۔‘ انہوں نے مزید کہا کہ وہ بین الاقوامی اولمپک کمیٹی پر دباؤ ڈالیں گے کہ وہ 2028 کے لاس اینجلس اولمپکس سے پہلے صنف کی بنیاد پر شرکت کے اصولوں کی واضح طور پر توثیق کرے۔ آئی او سی نے اس معاملے کو کھیلوں کی بین الاقوامی گورننگ باڈیز پر چھوڑ دیا ہے، لیکن ٹرمپ چاہتے ہیں کہ وہ اس حوالے سے واضح مؤقف اختیار کریں۔
امریکہ میں حالیہ برسوں میں ٹرانس خواتین کی کھیلوں میں شرکت ایک بڑا ثقافتی مسئلہ بن چکا ہے، حالانکہ ان کھلاڑیوں کی تعداد بہت کم ہے۔
نیشنل کولیجیئیٹ ایتھلیٹکس ایسوسی ایشن کے صدر چارلی بیکر نے دسمبر میں امریکی سینیٹ کے ایک پینل کو بتایا کہ وہ پورے ملک میں 5 لاکھ 20 ہزار کالج ایتھلیٹس میں سے 10 سے بھی کم ٹرانس کھلاڑیوں کے بارے میں جانتے ہیں۔
اس معاملے پر عوام کی جانب سے بھی مخالفت سامنے آئی ہے۔
2023 میں کیے گئے گیلپ سروے کے مطابق 69 فیصد امریکیوں نے کہا کہ ٹرانس کھلاڑیوں کو صرف اپنی پیدائشی جینڈر کے مطابق کھیلوں کی کیٹگری میں کھیلنے کی اجازت ہونی چاہیے، جو 2021 کے مقابلے میں 7 فیصد زیادہ ہے۔