
سال 2025 کی پہلی پولیو مہم 3 سے 9 فروری تک جاری رہی۔ 22 جنوری کو پاکستان میں 2025 کا پہلا پولیو کیس صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں رپورٹ ہوا۔
کراچی میں سات روزہ پولیو مہم کے دوران لاکھوں بچے ویکسین سے محروم رہ گئے۔
اس کے علاوہ دیگر لوجسٹک مسائل کی وجہ سے پولیو ٹیموں کی ایک لاکھ 97 ہزار 461 بچوں تک رسائی نہ ہوسکی۔
پولیو مہم کا ہدف 21 لاکھ 94 ہزار 900 بچوں کو ویکسین دینا تھا، لیکن ایک ہفتے کی کوششوں کے بعد پولیو ٹیمیں 19 لاکھ 18 ہزار 966 بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے میں کامیاب ہو سکیں۔ یعنی دو لاکھ 75 ہزار 934 بچے پولیو کے قطروں سے محروم رہ گئے۔
یاد رہے کہ 2024 میں پولیو کے مجموعی کیسز کی تعداد 73 تک پہنچ چکی ہے۔
اس وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے پاکستان، پولیو کے خاتمے کا پروگرام ’ای پی آئی‘ کے ساتھ مل کر ملک بھر میں ویکسینیشن مہم جاری رکھے ہوئے ہے۔
محکمہ صحت کے حکام نے والدین پر زور دیا ہے کہ وہ مہم کے دوران پانچ سال سے کم عمر تمام بچوں کو پولیو ویکسین لازمی دلوائیں۔
یاد رہے کہ پاکستان دنیا کے صرف دو ممالک میں شامل ہے جہاں اب بھی پولیو وائرس موجود ہے، دوسرا ملک افغانستان ہے۔
گزشتہ سال رپورٹ ہونے والے 73 پولیو کیسز میں سے 27 کیسز بلوچستان سے، 22 کیسز خیبر پختونخوا سے، 22 کیسز سندھ سے، 1 کیس پنجاب سے، 1 کیس اسلام آباد سے سامنے آیا۔
1990 کی دہائی کے شروع میں پاکستان میں ہر سال تقریباً 20,000 پولیو کیسز رپورٹ ہوتے تھے، لیکن 2018 تک یہ تعداد کم ہو کر صرف 8 رہ گئی تھی لیکن ایک بار پھر پولیو کیسز میں اضافہ ہوگیا ہے۔