’بلیو گھوسٹ‘ چاند پر سافٹ لینڈنگ کرنے والا پہلا نجی خلائی جہاز بن گیا

06:383/03/2025, پیر
جنرل3/03/2025, پیر
ویب ڈیسک
یہ خلائی جہاز 15 جنوری کو زمین سے خلا کے لیے روانہ ہوا تھا۔
تصویر : امریکی خلائی ایجنسی / ناسا
یہ خلائی جہاز 15 جنوری کو زمین سے خلا کے لیے روانہ ہوا تھا۔

امریکی نجی خلائی کمپنی فائر فلائی ایرو اسپیس کا خلائی جہاز ’بلیو گوسٹ‘ کامیابی سے چاند پر لینڈ کرگیا۔ یہ چاند کی سطح پر اترنے والا دوسرا اور سافٹ لینڈنگ کرنے والا پہلا نجی خلائی جہاز بن گیا ہے۔

یہ خلائی جہاز 15 جنوری کو زمین سے خلا کے لیے روانہ ہوا تھا۔ اور اتوار (2 فروری) کو مقامی وقت کے وقت صبح 3 بجکر 35 بجے لینڈنگ ہوئی۔

فائر فلائی ایرو اسپیس کے مشن کنٹرول کا مرکز امریکی شہر آسٹن میں ہے، جہاں سے کامیاب لینڈنگ کی اطلاع ملی۔ آسٹن میں بیٹھے ماہرین نے زمین سے 3 لاکھ 60 ہزار کلومیٹر دور چاند پر لینڈر کے اترنے کا مشاہدہ کیا۔ لینڈنگ کے بعد کمپنی کے چیف انجینئر ول کوگن نے اعلان کیا کہ ’ہم چاند پر ہیں۔‘

اس مشن کا مقصد چاند پر موجود ایک بڑے گڑھے Sea of Crises کا مطالعہ کرنا ہے، جو زمین سے بھی نظر آتا ہے۔ یاد رہے کہ حال ہی میں امریکی خلائی ایجنسی ناسا مختلف نجی کمپنیوں کے ساتھ مل کر چاند پر مشنز بھیج رہی ہے۔

اسی سلسلے میں ایک اور نجی کمپنی انٹیوٹیو مشینز بھی اپنا خلائی جہاز ’اتھینا‘ چاند کے جنوبی قطب (ساوٴتھ پول) کے قریب اتارنے کی کوشش کر رہی ہے اور یہ لینڈنگ اگلے چند دنوں میں متوقع ہے۔

انٹیوٹیو مشینز پہلی نجی کمپنی تھی جس نے اپنا خلائی جہاز ’اوڈیسیئس‘ 22 فروری 2024 کو چاند پر لیںڈ کیا تھا، لیکن لینڈنگ ٹھیک سے نہیں ہوئی۔ جہاز ایک گڑھے (کریٹر) کی سلوپ پر اترا، جس کی وجہ سے اس کے لینڈنگ گیئر ٹوٹ گئے اور خلائی جہاز الٹ گیا۔ اس کی وجہ سے مشن کامیاب نہیں ہوسکا۔

تاہم بلیو گھوسٹ نامی خلائی جہاز نے چاند کے گرد دو ہفتے تک چکر لگانے کے بعد کامیابی سے لینڈنگ کی ہے۔ جس کے بعد فائر فلائی کمپنی کے عملے نے تالیاں بجائیں اور جشن منایا۔

اوپن یونیورسٹی میں سیاروی سائنس کے محقق ڈاکٹر سیمیون باربر نے بی بی سی کو بتایا کہ بلیو گھوسٹ اصل میں چاند پر پہنچنے والا پہلا کامیاب نجی مشن ہے، کیونکہ یہ خلائی جہاز لینڈنگ کے بعد اپنی اچھی پوزیشن میں ہے اور مکمل طور پر ٹھیک کام کررہا ہے۔

یہ خلائی جہاز دو ہفتے تک وہاں تحقیق کرے گا۔ بلیو گھوسٹ میں ایسے آلات لگائے گئے ہیں جو چاند کے اندرونی درجہ حرارت کو ناپیں گے، آلات کو چاند کی مٹی سے محفوظ رکھیں گے اور لیزر کے ذریعے فاصلہ ماپنے کے تجربات کریں گے۔

فائر فلائی کمپنی 2026 اور 2028 میں مزید دو بلیو گھوسٹ مشنز بھیجنے کا منصوبہ بنا رہی ہے، جو مزید سائنسی تحقیق کریں گے اور ناسا کے چاند سے متعلق منصوبوں میں مدد کریں گے۔

چاند پر اب تک دنیا کے پانچ ممالک پہنچے ہیں جن میں روس، امریکہ، چین، انڈیا اور جاپان شامل ہیں۔ لیکن ان میں سے کوئی بھی اس طرح لینڈنگ میں کامیاب نہیں ہوا۔

کئی دوسرے ممالک بھی چاند پر تحقیق اور مشنز کے لیے کام کر رہے ہیں۔ خاص طور پر چائنہ اپنے ’چینگ ای‘ نامی روبوٹک پروگرام کے ذریعے چاند کی تحقیق کر رہا ہے اور اس کا ارادہ ہے کہ وہ 2030 تک اپنے خلا بازوں کو چاند پر بھیجے گا۔


#بلیو گھوسٹ
#چاند
#ٹیکنالوجی
#ناسا