انڈیا: ہمالیہ کے پہاڑوں میں برفانی تودہ تلے دبے مزدوروں کو 36 گھنٹے بعد زندہ نکال لیا گیا

08:124/03/2025, منگل
جنرل4/03/2025, منگل
ویب ڈیسک
ہمالیہ میں خاص طور پر سردیوں کے موسم میں برفانی تودے اور لینڈ سلائیڈنگ عام ہیں۔
تصویر : ایکس / انڈٰن فوج
ہمالیہ میں خاص طور پر سردیوں کے موسم میں برفانی تودے اور لینڈ سلائیڈنگ عام ہیں۔

انڈیا کی ریاست اتراکھنڈ میں ہمالیہ کے پہاڑوں میں برفانی تودہ گرنے سے 8 لوگ کی ہلاک ہوگئے تاہم تودے کے نیچے دبنے والے 46 لوگوں کو کنٹینروں سے زندہ نکال لیا گیا ہے۔

خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق معجزانہ طور پر زندہ بچ جانے والے لوگ تقریباً 36 گھنٹے تک برفانی تودے کے نیچے دبے کنٹینروں میں پھنسے ہوئے تھے۔

انڈین فوج نے ریسکیو آپریشن اس وقت شروع کیا جب پچھلے جمعہ کو بھاری برفباری کے باعث اتراکھنڈ ریاست کے گاؤں مانا کے قریب برفانی تودہ گر گیا۔ یہ علاقہ سطح سمندر سے تقریباً 10 ہزار 500 فٹ (3,200 میٹر) بلند ہے۔ یہ ریسکیو آپریشن تقریباً 60 گھنٹے تک جاری رہا۔

انڈو تبت بارڈر پولیس اور انڈین فوج کے مطابق بچ جانے والوں میں زیادہ تر وہ مزدور تھے جو ایک دور دراز علاقے میں شاہراہ کی تعمیر کا کام کر رہے تھے۔

لیفٹیننٹ کرنل منیش سریواستو نے سی این این کو بتایا کہ عام طور پر مزدور خیمے لگاتے ہیں، لیکن خراب موسم کی وجہ سے انہوں نے آٹھ دھاتی کنٹینرز میں پناہ لی۔ انہوں نے کہا کہ مزدوروں کا یہ فیصلہ ممکنہ طور پر کئی جانیں بچانے کا سبب بنا۔

کچھ مزدور تقریباً دو دن تک برف کے نیچے دبے رہے، مگر خوش قسمتی سے وہ زندہ بچ گئے کیونکہ جن کنٹینرز میں وہ رہ رہے تھے، ان میں اتنی آکسیجن موجود تھی کہ وہ امدادی ٹیموں کے پہنچنے تک سانس لے سکتے تھے۔

ہمالیہ میں خاص طور پر سردیوں کے موسم میں برفانی تودے اور لینڈ سلائیڈنگ عام ہیں۔ لیکن انسانوں کی پیدا کردہ ماحولیاتی تبدیلی کے باعث شدید موسم کے واقعات مزید خطرناک اور غیر متوقع ہوتے جا رہے ہیں۔

انٹرنیشنل سینٹر فار فار انٹیگریٹڈماوٴنٹین ڈیولپمنٹ کی 2023 کی ایک رپورٹ کے مطابق ہمالیہ میں گلیشیئرز 2010 کی دہائی میں پچھلی دہائی کے مقابلے میں 65 فیصد تیزی سے پگھل رہے ہیں، جو ظاہر کرتا ہے کہ بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کا اس خطے پر پہلے سے زیادہ اثر پڑ رہا ہے۔

گلیشیئرز پگھلنے سے سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ اور برفانی تودوں کے امکانات بڑھ جاتے ہیں، جس سے پہاڑی علاقوں میں بسنے والے لاکھوں افراد کے لیے خطرہ مزید بڑھ جاتا ہے۔

2021 میں اتراکھنڈ میں ایک گلیشیئر کا حصہ ٹوٹنے کے بعد 200 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ برف، چٹانوں اور پانی کا یہ خطرناک بہاؤ پہاڑی درّے سے گزر کر ایک ڈیم سے جا ٹکرایا تھا۔



#انڈیا
#ماحولیاتی تبدیلی
#ہمالیہ