
سال 2025 کے پہلے تین مہینوں میں ایک لاکھ 72 ہزار 144 پاکستانیوں نے روزگار کے بیرونِ ملک کا رخ کیا۔
بیورو آف امیگریشن کی رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ جنوری سے مارچ کے دوران 1 لاکھ 72 ہزار 144 پاکستانی ملازمت کی تلاش کے لیے بیرونِ ملک روانہ ہوئے۔
سب سے زیادہ پاکستانی کہاں گئے؟
سعودی عرب اس فہرست میں ٹاپ میں رہا، جہاں 1 لاکھ 21 ہزار 190 پاکستانی ملازمت کے لیے گئے۔
دوسرے نمبر پر عمان رہا، جہاں 8 ہزار 331 پاکستانی گئے۔
متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں 6 ہزار 891 افراد روزگار کے لیے گئے۔
قطر میں 12 ہزار 989 اور بحرین میں 939 پاکستانیوں نے رخ کیا۔
دیگر ممالک جہاں پاکستانیوں نے روزگار کے لیے ہجرت کی، ان میں برطانیہ بھی شامل ہے جہاں 1454 افراد ملازمت کے لیے روانہ ہوئے۔ اس کے بعد ترکیہ میں 870، یونان میں 815، ملائیشیا میں 775، چائنہ میں 592، آذربائیجان میں 350، جرمنی میں 264، امریکہ میں 257، اٹلی میں 109، اور جاپان میں 108 پاکستانیوں نے رخ کیا۔
کون سے شعبوں میں پاکستانیوں کو روزگار ملا؟
بیرون ملک جانے والے پاکستانیوں کو مختلف شعبوں میں روزگار کے مواقع ملے جن میں جن میں سب سے زیادہ 99 ہزار 139 افراد کو بطور عام مزدوری کے لیے گئے۔ ہنر مند افراد 38 ہزار 274 لوگ بطور ڈرائیورز، 1,859 لوگ بطور مستری، 2,130 لوگ بطور الیکٹریشنز، 1,689 لوگ بطور باورچی، 3,474 لوگ بطور ٹیکنیشنز اور 1,058 لوگ بطور ویلڈرز بیرونِ ملک ملازمتیں حاصل کیں۔
پیشہ ور افراد کی بات کریں تو 849 ڈاکٹرز، 1,479 انجینیئرز، 390 نرسز اور 436 اساتذہ نے سال 2025 کے پہلے تین مہینوں کے دوران بیرونِ ملک ملازمت کے مواقع حاصل کیے۔
یورپ میں پناہ کی درخواستیں:
یورپی یونین کی ایجنسی برائے پناہ کے مطابق اکتوبر 2023 سے اکتوبر 2024 کے درمیان 28 ہزار پاکستانیوں نے یورپ میں بین الاقوامی تحفظ (سیاسی پناہ) کی درخواست دی۔
اکتوبر 2023 میں درخواستوں کی تعداد سب سے زیادہ تعداد 3 ہزار 400 تھی، تاہم اس کے بعد مسلسل کمی دیکھنے میں آئی، یہاں تک کہ اکتوبر 2024 میں یہ تعداد 1 ہزار 900 پر آ گئی۔
یاد رہے کہ یورپ میں داخلے کے لیے بعض پاکستانی غیر قانونی انسانی اسمگلنگ کے راستے بھی استعمال کرتے ہیں، اس لیے ان اعداد و شمار کو دیگر قانونی ہجرت سے الگ سمجھنا چاہیے۔