
مالی سال 2026-2025 کے بجٹ کا اعلان کردیا گیا ہے
اگر آپ پورے مہینے تنخواہ پر گزارا کرتے ہیں تو یہ تحریر آپ کے لیے ہے کیونکہ وفاقی حکومت نے مالی سال 2026-2025 کے لیے بجٹ کا اعلان کردیا ہے جس میں انکم ٹیکس میں ردوبدل کیا گیا ہے۔
منگل کو وفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب نے قومی اسمبلی میں بجٹ پیش کیا جس میں تنخواہ دار طبقے کے لیے ریلیف کی تجویز دی گئی ہے۔
تنخواہ دار طبقے کو کتنا ٹیکس ادا کرنا ہو گا؟ آئیے جانتے ہیں۔
- اگر آپ کی ماہانہ تنخواہ 50 ہزار روپے یا اس سے کم ہے، تو آپ کو کوئی انکم ٹیکس نہیں دینا ہوگا۔
- اگر آپ کی تنخواہ 80 ہزار روپے ماہانہ ہے، تو صرف 50 ہزار روپے سے زائد 30 ہزار پر 1 فیصد یعنی تقریباً 300 روپے ماہانہ ٹیکس دینا ہوگا، اس طرح ماہانہ بچت 1,200 روپے ہوگی۔
- اگر آپ کی تنخواہ ڈیڑھ لاکھ روپے ماہانہ ہے، تو آپ کو 500 روپے فکسڈ + 50,000 روپے (1 لاکھ سے زائد) پر 11 فیصد دینا ہوگا، یعنی تقریباً 6,000 روپے ماہانہ ٹیکس بنے گا۔ اس طرح ماہانہ بچت چار ہزار روپے ہوگی۔
- اگر آپ کی تنخواہ 2 لاکھ روپے ماہانہ ہے، تو آپ کو 9,677 روپے فکسڈ + 16,667 روپے (1,83,333 سے زائد) پر 23 فیصد دینا ہوگا، جو کہ تقریباً 13,500 روپے ماہانہ ٹیکس بنتا ہے۔ ماہانہ بچت 5,666 روپے ہوگی۔
- اگر آپ کی تنخواہ 2 لاکھ 50 ہزار روپے ماہانہ ہے، تو اس پر ٹیکس تقریباً 25,000 روپے ماہانہ بنے گا۔ اس طرح ماہانہ بچت 6,666 روپے ہوگی۔
- اگر آپ کی تنخواہ 3 لاکھ روپے ماہانہ ہے، تو آپ کو 28,833 روپے فکسڈ + 33,333 روپے (2,66,667 سے زائد) پر 30 فیصد دینا ہوگا، یعنی تقریباً 38,800 روپے ماہانہ ٹیکس بنے گا۔ اس طرح ماہانہ بچت 7,000 روپے ہوگی۔
- اگر آپ کی تنخواہ ساڑھے تین لاکھ (3,50,000 روپے) ماہانہ ہے، تو آپ کو 51,333 روپے فکسڈ + 8,333 روپے (3,41,667 سے زائد) پر 35 فیصد دینا ہوگا، یعنی تقریباً 54,250 روپے ماہانہ ٹیکس بنتا ہے۔ اس طرح ماہانہ بچت 7,000 روپے ہوگی۔
#بجٹ 2026-2025
#پاکستان
#ٹیکس