ایئر انڈیا کا 242 مسافروں کو لے جانے والا طیارہ تباہ: ’کسی کے زندہ بچنے کی امید نہیں‘

11:4112/06/2025, جمعرات
جنرل12/06/2025, جمعرات
ویب ڈیسک
طیارے میں دو سو سے زیادہ لوگ سوار تھے۔
تصویر : نیوز ایجنسی / روئٹرز
طیارے میں دو سو سے زیادہ لوگ سوار تھے۔

اسٹیٹ پولیس کنٹرول روم نے نیوز ایجنسی اے این آئی کو تصدیق کی کہ ریاست گجرات کے شہر احمد آباد میں حادثے کا شکار ہونے والےطیارے میں 12 عملے کے ارکان سمیت 242 مسافر سوار تھے۔

انڈیا کے شہر احمد آباد سے لندن جانے والا ایئر انڈیا کا ایک طیارہ، جس میں 242 افراد سوار تھے، پرواز کے چند منٹ بعد گر کر تباہ ہو گیا۔ ایئر انڈیا نے بتایا کہ طیارہ برطانیہ کے گیٹوک ایئرپورٹ جا رہا تھا، جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ حادثہ ایئرپورٹ کے قریب ایک شہری آبادی والے علاقے میں پیش آیا۔

بھارت کے وفاقی وزیرِ صحت نے تصدیق کی ہے کہ ’کئی افراد ہلاک ہو چکے ہیں‘۔ ایک سینئر پولیس افسر نے صحافیوں کو بتایا کہ ’طیارہ جس عمارت پر گرا ہے وہ ایک ڈاکٹرز کا ہاسٹل ہے۔

ریسکیو عہدیدار نے روئٹرز کو بتایا کہ جائے حادثہ سے کم از کم 30 سے 35 لاشیں نکالی جا چکی ہیں اور مزید افراد ملبے تلے پھنسے ہوئے ہیں۔ اے ایف پی اور اے پی نیوز ایجنسیوں کی رپورٹس کے مطابق احمد آباد کے پولیس سربراہ نے بتایا ہے کہ طیارہ حادثے میں کسی کے زندہ بچنے کی امید نظر نہیں آرہی۔

ہم اب تک تقریباً 70 سے 80 فیصد علاقے کو کلیئر کر چکے ہیں اور باقی جلد کلیئر کر لیں گے۔‘

طیارے میں 242 افراد سوار تھے جن میں 11 بچے، 169 بھارتی شہری، 43 برطانوی، 7 پرتگالی اور 1 کینیڈین شہری تھا۔

سوشل میڈیا پر گردش ہونے والے ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ طیارے کا ملبہ آگ کی لپیٹ میں ہے اور ایئرپورٹ کے قریب سے گھنا کالا دھواں آسمان کی طرف اٹھ رہا ہے۔

احمد آباد ایئرپورٹ کے ایئر ٹریفک کنٹرول کے مطابق یہ طیارہ دوپہر 1 بج کر 39 منٹ پر رن وے 23 سے روانہ ہوا۔ پرواز کے دوران طیارے نے ’مے ڈے‘ کال دی اور پھر خاموشی چھا گئی۔


ایئر انڈیا کے مطابق طیارہ ایئرپورٹ کے قریب ایک رہائشی علاقے میں گر کر تباہ ہوا۔ایوی ایشن ٹریکنگ ویب سائٹ کے مطابق یہ طیارہ بوئنگ 787-8 ڈریملائنر تھا، جو کہ دنیا کے جدید ترین مسافر طیاروں میں شمار ہوتا ہے۔

ایئر انڈیا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا ’اس وقت ہم تفصیلات معلوم کر رہے ہیں اور جلد مزید معلومات فراہم کی جائیں گی۔‘

فلائٹ ٹریکنگ ویب سائٹ فلائٹ ریڈار نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہا کہ ’ہمیں اس طیارے سے آخری سگنل ٹیک آف سے چند سیکنڈز کے بعد موصول ہوا۔‘

فلائٹ ریڈار کا مزید کہنا ہے کہ ’ایئر انڈیا کی فلائٹ نے احمد آباد انٹرنیشنل ایئر پورٹ سے لندن کے گیٹوک ایئرپورٹ کے لیے ایک بج کر 50 منٹ پر پرواز بھرنی تھی۔ طیارے سے رابطہ مقامی وقت کے مطابق دو بج کر آٹھ منٹ پر منقطع ہوا، اس وقت یہ پرواز 625 فٹ پر تھی۔

اس خبر کے بعد بوئنگ کے شیئرز امریکی اسٹاک مارکیٹ میں ابتدائی تجارت کے دوران 6.8 فیصد کمی کے ساتھ 199.13 ڈالر تک گر گئے۔


انڈین وزارتِ خارجہ کے ترجمان رندھیر جےسوال نے اپنی ہفتہ وار پریس بریفنگ میں طیارہ حادثے کو ’انتہائی افسوسناک سانحہ‘ قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ’ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ ہمیں درست معلومات کے لیے تھوڑا مزید انتظار کرنا ہوگا۔‘

ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’ہم نے بہت سے لوگ کھو دیے ہیں۔ ہم ان تمام افراد سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں جنہوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا ہے۔‘




#انڈیا
#طیارہ
#ایئر انڈیا