
جیسا کہ غزہ میں اسرائیل کا قتل عام جاری ہے، دنیا بھر میں کی سول سوسائٹی کی تنظیموں، کارکنوں اور متعدد سیاسی شخصیات نے اسرائیل کے خلاف مزید سخت اور ٹھوس اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
جیسا کہ غزہ میں اسرائیل کا قتل عام جاری ہے، دنیا بھر میں کی سول سوسائٹی کی تنظیموں، کارکنوں اور متعدد سیاسی شخصیات نے اسرائیل کے خلاف مزید سخت اور ٹھوس اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے:
دنیا بھر کی سول سوسائٹی کی تنظیموں، کارکنوں کا کہنا ہے کہ ’آئیے سینکڑوں بحری جہازوں کے ساتھ اور ہزاروں لوگوں کے ساتھ زمینی راستے سے غزہ کی طرف مارچ کریں۔ آئیے اسرائیل کی غزہ میں ناکہ بندی ختم کریں‘
’غزہ میں معصوم لوگوں کا روزانہ قتل عام ہورہا ہے، دنیا بھر سے لوگ اسرائیل کے خلاف بول رہے ہیں۔ کئی تنظیموں کا کہنا ہے کہ مذمت اب کافی نہیں ہے - یہ اسرائیل کے خلاف سخت اقدامات کا وقت ہے‘۔
اسرائیل سے رابطے مکمل طور پر ختم کرنے اور انسانیت کے خلاف جرائم کے نتائج کا سامنا کرنے کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔
’سیکڑوں بحری جہاز اور کشتیاں سمندر کے راستے، اور ہزاروں لوگ زمینی راستوں سے غزہ کی طرف مارچ کرنا چاہیے۔ اسرائیل سے رابطے ختم کرنے چاہیے۔ اسرائیل کے لیے تمام سمندری راستے بند کر دیے جائیں۔
اسرائیلی بندرگاہوں کی طرف جانے والے جہازوں کو داخلے سے منع کیا جانا چاہیے۔ تمام ممالک کو اسرائیلی طیاروں کے لیے اپنی فضائی حدود بند کرنی چاہیے۔ تجارت کو روکنا چاہیے، اسرائیل کا مکمل بائیکاٹ کرنا چاہیے۔‘
غزہ کے لیے عالمی امدادی مشن
ترکی کی قیادت میں کئی ممالک کے لوگ کشتیوں کے ذریعے غزہ میں مدد بھیجنے کے لیے تیار ہیں۔ انسانی حقوق کے گروپس، خیراتی ادارے اور کارکن ایک ساتھ مل کر کشتیوں کا ایک بڑا قافلہ تشکیل دے رہے ہیں جسے ’غزہ کے لیے آزادی کا فلوٹیلا‘ کا نام دیا گیا ہے۔

تجارت بند کرو، بائیکاٹ بڑھاؤ
ہزاروں لوگوں کی طرف اسرائیل کے ساتھ تجارت کا بائیکاٹ کا مطالبہ کیا جارہا ہے- جس سے ایسے کئی ممالک کے پر دباوٴ بڑھ رہا ہے جو اسرائیل کے ساتھ اب بھی رابطے قائم رکھے ہوئے ہیں۔
این جی اوز اس بات پر زوردے رہی ہیں کہ اسرائیل کے خلاف بین الاقوامی دباؤ میں اضافہ ہونا چاہیے۔
