پاکستان حکومت کا قرضہ 77 کھرب روپے سے تجاوز کر گیا

09:565/06/2025, الخميس
جنرل5/06/2025, الخميس
ویب ڈیسک
اپریل 2025 میں حکومتِ پاکستان کا ٹوٹل قرضہ 77 کھرب روپے سے زیادہ ہو گیا
تصویر : ایکس / فائل
اپریل 2025 میں حکومتِ پاکستان کا ٹوٹل قرضہ 77 کھرب روپے سے زیادہ ہو گیا

اپریل 2025 میں حکومتِ پاکستان کا ٹوٹل قرضہ 77 کھرب روپے سے زیادہ ہو گیا۔ یہ پچھلے سال کی نسبت 12.7 فیصد زیادہ ہے، یعنی ایک سال میں قرضے میں واضح اضافہ ہوا ہے۔

نکتہ ڈاٹ کام کی
کے مطابق اگرچہ حکومت نے کچھ مالیاتی کنٹرولز (یعنی اخراجات کم کرنے یا آمدن بڑھانے کے اقدامات) کیے ہیں، لیکن اس کے باوجود قرضے میں اضافے کی رفتار کم نہیں ہوئی۔ اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ پاکستان کی معیشت اب بھی قرضوں پر انحصار کر رہی ہے۔

تو پھر یہ تمام پیسہ آ کہاں سے رہا ہے؟

اندرونی قرضہ

پاکستان کی حکومت نے ملک کے اندر سے لیے گئے قرضے (یعنی بینکوں اور مالیاتی اداروں سے) میں بہت اضافہ کیا ہے۔ اب یہ قرضہ 52.5 کھرب روپے تک پہنچ گیا ہے، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 18 فیصد زیادہ ہے۔ صرف ایک مہینے میں یہ قرضہ 2 فیصد بڑھا ہے۔

اس سے پتا چلتا ہے کہ حکومت کو اپنے اخراجات پورے کرنے کے لیے اندرونی ذرائع سے بار بار قرض لینا پڑ رہا ہے، کیونکہ آمدن کم ہے اور خرچے زیادہ۔

ایک اہم بات یہ ہے کہ حکومت نے پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز کے ذریعے بہت زیادہ قرض لیا ہے۔ اب ان بانڈز کے ذریعے لیا گیا قرض 34.3 کھرب روپے تک پہنچ گیا ہے، جو پچھلے سال کے مقابلے میں تقریباً 29 فیصد زیادہ ہے۔


بیرونی قرضہ:

پاکستان کا بیرونی قرضہ (وہ قرض جو ملک کے باہر سے لیا گیا ہے) اب 22.4 کھرب روپے ہے، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 3.9 فیصد بڑھا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ حکومت نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو جو پیسے ادا کرنے تھے، وہ 4.7 فیصد کم ہو گئے ہیں اور اب یہ رقم 2.34 کھرب روپے رہ گئی ہے۔


قرض لینے کے طریقوں میں تبدیلی:

حکومت اب قرض لینے کا طریقہ بدل رہی ہے۔ پہلے وہ زیادہ تر چھوٹے اور قلیل مدتی قرضے (مارکیٹ ٹریژری بلز) لیتی تھی، لیکن اب ان قلیل مدتی قرضوں کی مقدار 9.4 فیصد کم ہو گئی ہے۔

اس کی جگہ حکومت زیادہ طویل مدتی قرضے لے رہی ہے، جیسے کہ پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز اور اجارہ سکُکس (Ijara Sukuks) اور ان دونوں میں 10 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔



#پاکستان
#معیشت
#قرض