
اسرائیلی فوج اب بھی ایران کے فوجی اور جوہری مراکز کے علاوہ بڑے شہروں پر حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔
ینی شفق لائیو پیج میں خوش آمدید:
اب تک ہم کیا جانتے ہیں:
- ایرانی میزائل حملوں نے اسرائیل کے مختلف علاقوں کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں کم از کم چار افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔ یہ حملے ایران پر جاری اسرائیلی فضائی حملوں کے جواب میں کیے گئے۔
- ایران کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں اب تک کم از کم 78 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، جبکہ 320 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
- اسرائیلی فوج ایران کے شہروں، فوجی تنصیبات اور جوہری مراکز پر حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔
- ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کو ’سنگین سزا‘ کے لیے تیار رہنا چاہیے، کیونکہ اس نے ایران پر حملہ کر کے اعلیٰ فوجی کمانڈرز اور چھ جوہری سائنسدانوں کو قتل کیا ہے
- ادھر اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ ’فوجی کارروائی اُس وقت تک جاری رہے گی جب تک ضرورت ہو۔‘
- امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے اس بات پر زور دیا ہے کہ امریکہ ان حملوں میں ملوث نہیں ہے، اور ایران کو خبردار کیا کہ وہ خطے میں موجود امریکی اڈوں پر حملے سے باز رہے۔
---------------------------------------------------------------------------------------------------
امریکہ، برطانیہ اور فرانس نے اسرائیل کی مدد کی تو سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے، ایران
ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق ایران نے امریکہ، برطانیہ اور فرانس کو خبردار کیا ہے کہ اگر انہوں نے اسرائیل پر ایرانی حملوں کو روکنے میں مدد کی تو خطے میں موجود ان کے اڈے اور بحری جہاز نشانے پر ہوں گے۔
ایران کا کہنا ہے کہ ’اگر ان ممالک نے ایران کے خلاف کسی بھی قسم کی کارروائی میں اسرائیل کا ساتھ دیا، تو انہیں اس کے سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے۔‘
----------------------------------------------------------------------------------------------------
ایران کا ملک کی فضائی حدود کو ’تاحکم ثانی بند‘ کرنے کا اعلان
ایران کی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ملک کی فضائی حدود کو ’تاحکم ثانی بند‘ کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ارنا کے مطابق ’مسافروں کی حفاظت کو مدنظر رکھتے ہوئے، ملک کے کسی بھی ہوائی اڈے سے کوئی پرواز روانہ یا لینڈ نہیں کرے گی‘
----------------------------------------------------------------------------------------------------
’ایران پر حملہ کرنے میں کوئی بڑی رکاوٹ باقی نہیں رہی‘
اسرائیلی فوج کے سربراہ اور ایئر فورس کمانڈر نے کہا ہے کہ’ ایران پر حملہ کرنے میں کوئی بڑی رکاوٹ باقی نہیں رہی‘ اور جلد نئے فضائی حملے کیے جائیں گے۔
ان کے اس بیان کو ایران پر مزید حملوں کا عندیہ سمجھا جا رہا ہے، جس سے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
----------------------------------------------------------------------------------------------------
ایران نے ایٹمی پروگرام پر امریکہ سے مذاکرات منسوخ کر دیے
سرکاری میڈیا کے مطابق ایران نے کہا ہے کہ وہ اتوار کو امریکا کے ساتھ چھٹے دور کے جوہری مذاکرات میں شرکت کرے گا یا نہیں، اس بارے میں ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔
وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے سرکاری خبر رساں ایجنسی ارنا سے گفتگو میں کہا کہ ’ابھی واضح نہیں کہ ہم اتوار کے لیے کیا فیصلہ کریں گے۔‘ یہ مذاکرات عمان میں ہونے ہیں، جبکہ ایران اور اسرائیل کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ دوسرے دن بھی جاری ہے۔
----------------------------------------------------------------------------------------------------
ایران میں ’درجنوں‘ میزائل لانچرز کو نشانہ بنایا:اسرائیلی فوج کا دعویٰ
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کی فضائیہ ایران میں درجنوں زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائل لانچرز کو نشانہ بنا رہی ہے۔ ایک بیان میں اسرائیلی فوج نے کہا کہ ’فضائیہ تہران کے علاقے میں فضائی دفاعی نظام کو نشانہ بنانے کے بعد اب ایران میں درجنوں میزائل لانچرز پر حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔‘
----------------------------------------------------------------------------------------------------
ایران نے دو مزید اعلیٰ فوجی جنرلز کی اسرائیلی حملوں میں ہلاکت کی تصدیق کر دی
ایرانی سرکاری ٹی وی کے مطابق اسرائیلی حملوں میں ایران کے دو اعلیٰ فوجی جنرل، جنرل غلام رضا مہری اور جنرل مہدی ربانی ہلاک ہو گئے ہیں۔ جنرل مہری ایرانی مسلح افواج کے جنرل اسٹاف کے ڈپٹی انٹیلیجنس چیف تھے، جبکہ جنرل ربانی آپریشنز کے ڈپٹی سربراہ تھے۔ سرکاری نشریاتی ادارے نے دونوں کو ’شہید‘ قرار دیا ہے۔
----------------------------------------------------------------------------------------------------
ایران-اسرائیل کشیدگی کے دوران لبنان کا فضائی حدود دوبارہ کھولنے کا اعلان
لبنان نے اعلان کیا ہے کہ وہ ہفتے کے روز صبح 10 بجے (مقامی وقت) اپنی فضائی حدود دوبارہ کھول دے گا۔
ایران کا اسرائیل پر جوابی حملے جاری رکھنے کا اعلان
ایران کی نیم سرکاری فارس نیوز ایجنسی نے سینئر ایرانی فوجی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسرائیل کے خلاف ایرانی حملے جاری رہیں گے اور آئندہ دنوں میں وہ خطے میں موجود امریکی اڈے کو نشانہ بنائیں گے۔
فارس نیوز کے مطابق حکام نے کہا کہ ’یہ محاذ آرائی گزشتہ رات کی محدود کارروائی پر ختم نہیں ہوگی۔ ایران کے حملے جاری رہیں گے اور یہ اقدام جارح قوتوں کے لیے انتہائی تکلیف دہ اور افسوسناک ثابت ہوگا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’یہ جنگ آنے والے دنوں میں صیہونی حکومت کے تمام مقبوضہ علاقوں اور خطے میں موجود امریکی اڈوں تک پھیل جائے گی۔‘
ایران نے اسرائیل کے نواتیم، اوودا اور تل نوف ایئربیسز کو نشانہ بنایا: رپورٹ
ایرانی نیم سرکاری خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق پاسدارانِ انقلاب کی جانب سے جاری آپریشن ’ٹریو پرامس تھری‘ کے تحت ’مقبوضہ علاقوں‘ میں کئی اسرائیلی اہداف کو نشانہ بنایا گیا، جن میں اہم فضائی اڈے بھی شامل ہیں۔
پاسداران انقلاب کے کمانڈر کے سینئر مشیر بریگیڈیئر جنرل احمدی وحید نے بتایا کہ نواتیم اور اوودا ایئربیسز میں، جہاں اسرائیلی کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر اور الیکٹرانک وارفیئر مرکز واقع ہیں، ایران کے حملوں کے مرکزی اہداف تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ دونوں ایئربیسز ایران پر حملوں کے لیے استعمال کی گئی تھیں۔
جنرل وحید نے مزید بتایا کہ تل ابیب کے قریب واقع تل نوف ایئربیس، اسرائیلی وزارتِ دفاع اور کئی صنعتی و عسکری مراکز کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ آپریشن کے منصوبہ سازوں نے مجموعی طور پر 150 سے زائد اہداف کی نشاندہی کی تھی، جن پر مختلف مراحل میں حملے کیے گئے۔
ونزویلا کے صدر کی اسرائیل پر سخت تنقید
ونزویلا کے صدر نیکولاس مادورو نے ایران پر اسرائیلی فضائی حملوں کی سخت مذمت کی ہے۔ انہوں نے ان حملوں کو ’جرم‘ اور بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔
ایک سرکاری بیان میں مادورو نے اعلان کیا کہ ’ہم جنگ کو، فاشزم کو اور نیو-نازی صیہونی نظریات کو نہیں مانتے۔‘
انہوں نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ امریکہ، فرانس، جرمنی اور برطانیہ اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کی حمایت کر رہے ہیں، انہوں نے نیتن یاہو کو ’اکیسویں صدی کے ہٹلر‘ قرار دیا۔ مادورو کا کہنا تھا کہ یہ ممالک ایران کے امن پسند عوام کے خلاف متحد ہو کر اسرائیلی حملوں میں شریک ہیں۔
تہران میں ایران کے فضائی دفاعی نظام کو نشانہ بنایا: اسرائیلی فوج کا دعویٰ
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کی فضائیہ نے تہران کے علاقے میں ایران کے فضائی دفاعی نظام پر رات بھر حملے کیے۔
بیان میں کہا گیا کہ ’رات کے وقت اسرائیلی فضائیہ نے تہران کے علاقے میں درجنوں اہداف کو نشانہ بنایا، جن میں زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل سسٹمز کا انفراسٹرکچر بھی شامل تھا، تاکہ ایرانی فضائی دفاعی صلاحیتوں کو نقصان پہنچایا جا سکے۔‘
اسرائیل نے ان حملوں کو ایران کے خلاف ’دفاعی اقدام‘ قرار دیا ہے۔
تہران ایئرپورٹ کا ہینگر فضائی حملے میں نشانہ بنا: ایرانی میڈیا
ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق تہران کے مہرآباد ایئرپورٹ پر رات گئے ہونے والے فضائی حملے میں ایک ہینگر کو نشانہ بنایا گیا، جہاں لڑاکا طیارے موجود تھے۔
رپورٹس کے مطابق حملے کے بعد ایئرپورٹ پر سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے اور ممکنہ نقصان کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
ایران نے اسرائیلی جاسوس ڈرون مار گرائے: سرکاری ٹی وی
ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق ایرانی فورسز نے شمال مغربی سرحدی علاقے میں اسرائیل کے جاسوس ڈرون مار گرائے ہیں، جب کہ دونوں ممالک کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔
سرکاری ٹی وی نے رپورٹ کیا کہ ’سلمس کے سرحدی علاقے میں اُن اسرائیلی ڈرونز کو کامیابی سے نشانہ بنایا گیا جو ایران کی فضائی حدود میں داخل ہو کر جاسوسی اور نگرانی کے مشن پر تھے۔‘
ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ فضائی حدود کی خلاف ورزی ناقابل برداشت ہے اور اس کا سخت جواب دیا جائے گا۔
ایران کے جوابی حملوں میں اسرائیل میں ہلاکتوں کی تعداد تین ہوگئی
اسرائیلی میڈیا کے مطابق ایران کے جوابی میزائل حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد تین ہو گئی ہے جبکہ 91 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
اسرائیل کے سرکاری نشریاتی ادارے ’کان‘ کے مطابق ایک خاتون، جو ایران کے پہلے میزائل حملے میں زخمی ہوئی تھیں، زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسیں۔
جبکہ اسرائیل میں ایک اور میزائل حملے کے دوران زخمی ہونے والے دو افراد بھی ہلاک ہو گئے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایرانی حملوں میں زخمی ہونے والوں کی تعداد 91 تک پہنچ گئی ہے جن میں تین کی حالت تشویشناک یا نازک بتائی جا رہی ہے۔
تصاویر: اسرائیل پر حملوں کے بعد تہران میں جشن
ایران کی جانب سے اسرائیل پر جوابی حملوں کے بعد تہران میں لوگ جشن منانے کے لیے سڑکوں پر نکل آئے۔
تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ تہران کی سڑکوں پر لوگ قومی پرچم لہرا رہے ہیں، نعرے لگا رہے ہیں اور آتش بازی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ عوام کی بڑی تعداد خوشی میں شریک ہے، جبکہ بعض مقامات پر فوجی وردی میں ملبوس افراد کو بھی لوگوں کے درمیان دیکھا جا سکتا ہے۔


ایران کا اقوام متحدہ میں اسرائیل پر الزام: ’اسرائیل کا حملہ عالمی سطح پر دوہرے معیار پر خاموشی کا نتیجہ ہے‘
اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر امیر سعید ایراوانی نے اسرائیل کے جوہری تنصیبات پر حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حملے ’دوہرے معیار پر عالمی برادری کی خاموشی کا نتیجہ ہیں‘ اور امریکا کو اس میں شریک جرم قرار دیا۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایراوانی نے الجزائر، پاکستان، چین اور روس کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے یہ اجلاس بلانے میں ایران کا ساتھ دیا تاکہ ’اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف اسرائیل کے غیر قانونی جارحانہ اقدام اور بین الاقوامی قوانین و اقوام متحدہ کے چارٹر کی سنگین خلاف ورزی‘ پر بات کی جا سکے۔
انہوں نے مشرق وسطیٰ کو ’1948 میں اسرائیل کے قیام سے مسلسل عدم استحکام کا شکار خطہ‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’اس ریاست کو تمام تباہ کن ہتھیاروں سے غیر مسلح کیا جانا چاہیے، اسے بین الاقوامی نگرانی میں لایا جائے، اور اسے مکمل طور پر جوابدہ ٹھہرایا جائے۔‘
ایراوانی نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ حالیہ کشیدگی ’محض علاقائی مسئلہ نہیں بلکہ پوری دنیا کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے‘۔
ایران کا کہنا ہے نطنز جوہری پلانٹ کا اہم حصہ تباہ ہو گیا: آئی اے ای اے
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بریفنگ دیتے ہوئے انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے سربراہ رافیل گروسی نے کہا ہے کہ ایران نے اطلاع دی ہے کہ نطنز میں یورینیم افزودہ کرنے والے پلانٹ کا ایک اہم اوپری (زمین کے اوپر موجود) حصہ تباہ ہو گیا ہے۔
گروسی نے بتایا نطنز میں پائلٹ فیول انریچمنٹ پلانٹ کا اوپری حصہ — جہاں ایران 60 فیصد تک افزودہ یورینیم تیار کر رہا تھا — تباہ ہو چکا ہے۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی میں تیزی آئی ہے اور دونوں ممالک ایک دوسرے کے جوہری اور فوجی مراکز کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
ایرانی میزائل حملوں میں اسرائیل میں کم از کم 35 افراد زخمی: مقامی میڈیا
اسرائیلی اخبار یدیعوت آحرانوت کے مطابق ایران کے جوابی بیلسٹک میزائل حملوں میں اسرائیل کے مختلف علاقوں میں کم از کم 35 افراد زخمی ہوئے ہیں، جن میں دو کی حالت تشویشناک ہے۔
رپورٹ کے مطابق:
2 افراد کی حالت نازک ہے
34 افراد معمولی زخمی
اس سے قبل اسرائیلی آرمی ریڈیو نے بتایا تھا کہ ہنگامی ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں کام کر رہی ہیں اور امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔
ایران نے عام شہریوں پر میزائل داغ کر سرخ لکیر عبور کی ہے: اسرائیل
اسرائیلی دفاع اسرائیل کاٹز نے کہا ہے کہ ایران نے عام شہریوں کو نشانہ بنا کر ’سرخ لکیر عبور‘ کی ہے۔
اپنے بیان میں کاٹز نے کہا کہ ’ایران نے اسرائیل کے شہری علاقوں پر میزائل داغ کر سرخ لکیر پار کی ہے۔ ہم اپنے شہریوں کا دفاع جاری رکھیں گے اور ایران کو اس حملے کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل ایران کے ان اقدامات کا سخت جواب دے گا۔
امریکہ ایران کے میزائل روکنے میں اسرائیل کی مدد کر رہا ہے: رپورٹ
خبر رساں ادارے Axios نے ایک اعلیٰ امریکی عہدیدار کے حوالے سے بتایا ہے کہ ’امریکہ ایرانی میزائلوں کو روکنے میں اسرائیل کی سرگرم مدد کر رہا ہے۔‘
رپورٹ کے مطابق یہ مدد فضائی دفاعی نظام کے ذریعے کی جا رہی ہے تاکہ ایران کے حملوں سے اسرائیل کو بچایا جا سکے
پیوٹن کی پیشکش: ’روس ایران اور اسرائیل کے درمیان ثالثی کے لیے تیار ہے‘
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ روس ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی کم کرانے کے لیے ثالثی کرنے کو تیار ہے۔ یہ بات کریملن کی جانب سے جاری بیان میں کہی گئی ہے۔
پیوٹن نے ایرانی صدر مسعود پزیشکیان اور اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو سے الگ الگ فون پر بات کی۔ انہوں نے ایران پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کی اور دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی کم کرنے کے لیے روسی ثالثی کی پیشکش کی۔
نیتن یاہو سے بات کرتے ہوئے پیوٹن نے زور دیا کہ ’ایران اور اسرائیل کے درمیان مسائل کا پرامن حل ضروری ہے، اور تمام معاملات مذاکرات کے ذریعے طے ہونے چاہئیں۔‘
کریملن کے مطابق ’ایرانی جوہری پروگرام سے متعلق مسائل کو صرف سیاسی اور سفارتی طریقے سے حل کرنا چاہیے، اور روس اس مقصد کے لیے ثالثی کرنے کو تیار ہے تاکہ مزید کشیدگی روکی جا سکے‘۔
ایرانی وزیر خارجہ نے صبر سے کام لینے کی اپیل مسترد کر دیا
ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اسرائیل کے بڑے اور مہلک حملے کے بعد تہران سے صبر اور تحمل سے کام لینے کی اپیلوں کو نہیں مانتے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی سے ٹیلیفونک گفتگو میں عباس عراقچی نے کہا کہ ’ایرانی سرزمین پر اسرائیلی جارحیت کے بعد ایران سے تحمل کی توقع رکھنا نامناسب ہے۔‘
انہوں نے واضح کیا کہ ایران اپنے دفاع اور جواب کا حق رکھتا ہے۔
ایران کی جوہری فیکٹری تباہ: اسرائیل کا دعویٰ
اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس نے ایران کے شہر اصفہان میں واقع ایک جوہری فیکٹری پر حملہ کیا ہے۔
اسرائیلی فوج کے مطابق یہ فیکٹری یورینیم کو دوبارہ قابلِ استعمال بنانے کا کام کر رہی تھی اور حملے میں اس کا سارا نظام، لیبارٹریاں اور مشینیں تباہ ہو گئی ہیں۔‘
یہ فیکٹری ایران کی جوہری سرگرمیوں میں اہم سمجھی جاتی تھی۔
ایران کا اسرائیل پر جوابی حملہ، 100 سے زائد بیلسٹک میزائل فائر کردیے
ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق ایران نے اسرائیل پر سیکڑوں بیلسٹک میزائل داغے ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق تل ابیب اور یروشلم میں ایئر ریڈ سائرن بجائے گئے اور زور دار دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔
اسرائیلی فوج نے اپنے بیان میں کہا کہ ’کچھ دیر پہلے اسرائیل کے مختلف علاقوں میں سائرن بجے، جب ایران سے داغے گئے میزائلوں کی نشاندہی کی گئی۔‘
اے ایف پی کے صحافیوں نے اطلاع دی کہ یروشلم کے اوپر دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔
تہران کے جنوب میں فوردو جوہری تنصیب کے قریب دھماکوں کی اطلاعات
ایران کی پاسدارانِ انقلاب سے منسلک فار نیوز ایجنسی نے رپورٹ کیا ہے کہ تہران کے جنوب میں واقع فوردو جوہری تنصیب کے قریب دو دھماکے سنے گئے ہیں۔
یہ تنصیب تہران سے جنوب میں اور قم کے مرکزی شہر سے تقریباً 20 میل شمال مشرق میں واقع ہے۔ فوردو کا جوہری مرکز زمین سے 100 میٹر نیچے تعمیر کیا گیا ہے۔ ماضی میں بھی اس علاقے سے دھماکوں کی آوازیں سننے کی اطلاعات موصول ہوئی تھیں۔
جمعے کی صبح اسرائیل نے ایران پر حملہ کرتے ہوئے نطنز میں قائم جوہری پلانٹ کو نشانہ بنایا تھا۔ انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کا کہنا ہے کہ پلانٹ کے باہر تابکاری کی سطح میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، تاہم اندر موجود تابکار مواد کو ’مناسب حفاظتی اقدامات‘ کے ذریعے قابو میں رکھا جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ امریکہ اور یورپی طاقتیں پہلے ہی اس فوردو تنصیب میں 83.7 فیصد خالص یورینیم کی موجودگی پر تشویش کا اظہار کر چکی ہیں، جو ہتھیار بنانے کے معیار کے بہت قریب ہے۔
ایران نے پاسدارانِ انقلاب کے نئے سربراہ کی تعیناتی کردی
پاسدارانِ انقلاب کے نئے سربراہ محمد پاکپور نے کہا ہے کہ اسرائیل کو ’تباہ کن نتائج‘ کا سامنا کرنا پڑے گا۔
انہیں پچھلے سربراہ کی ہلاکت کے بعد اس عہدے پر تعینات کیا گیا ہے۔
اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ایران حملے میں مارے جانے والوں کا بدلہ لیا جائے گا، اور اسرائیل نے ایران کی ’قومی سلامتی اور علاقائی خودمختاری‘ کی خلاف ورزی کی ہے۔
خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ
اسرائیل اور ایران کے درمیان کشیدگی کی وجہ سے دنیا بھر کی معیشت پر اثر پڑا ہے۔ جیسے ہی حملوں کی خبر آئی، تیل کی قیمتیں اچانک بڑھ گئیں۔ساتھ ہی اسٹاک مارکیٹ (شیئرز کی قیمتیں) گرنے لگیں۔ سرمایہ کاروں نے اپنے پیسے سونا اور سوئس کرنسی جیسے محفوظ جگہوں پر منتقل کرنا شروع کر دیے۔
لیکن ایران کی سرکاری تیل کمپنی نے کہا ہے کہ اُن کی تیل صاف کرنے والی اور ذخیرہ کرنے والی جگہوں کو کوئی نقصان نہیں ہوا اور وہاں کام معمول کے مطابق جاری ہے۔
ٹرمپ مذاکرات کے خواہاں
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران کو ایٹمی ہتھیار بنانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی اور امریکہ چاہتا ہے کہ دوبارہ مذاکرات شروع ہوں۔ یہ بات انہوں نے ایران پر اسرائیلی فضائی حملوں کے آغاز کے بعد فاکس نیوز کو انٹرویو میں کہی۔
فاکس نیوز کی رپورٹر جینیفر گرفن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ ٹرمپ نے کہا کہ ’دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے۔‘ امریکی صدر نے امید کا اظہار کیا کہ ایران اپنے جوہری پروگرام کو روکنے کے لیے امریکا کے ساتھ مذاکرات جاری رکھے گا۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق صدر ٹرمپ نے جمعے کی صبح نیشنل سیکیورٹی کونسل کا اجلاس بھی طلب کیا ہے۔
’امریکہ اسرائیلی حملوں میں شامل نہیں‘
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ اسرائیل نے ایران پر حملہ خود سے کیا ہے اور امریکہ اس کارروائی میں شامل نہیں ہے۔
اپنے بیان میں روبیو نے کہا کہ ’آج رات اسرائیل نے ایران کے خلاف یکطرفہ کارروائی کی ہے۔ ہم اس حملے میں شامل نہیں ہیں اور ہماری اولین ترجیح خطے میں موجود امریکی فوجیوں کا تحفظ ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’میں واضح کر دوں: ایران کو کسی بھی صورت میں امریکی مفادات یا اہلکاروں کو نشانہ نہیں بنانا چاہیے۔‘
ایران کے خلاف آپریشن اس وقت تک جاری رہے گا جب تک خطرہ مکمل طور پر ختم نہ ہو جائے، نیتن یاہو
اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ ’ہم اسرائیل کی تاریخ کے ایک فیصلہ کن لمحے پر کھڑے ہیں۔ کچھ دیر پہلے اسرائیل نے 'آپریشن رائزنگ لائن' شروع کیا ہے، جس کا مقصد ایران کے جوہری پروگرام کو ناکام بنانا ہے۔ یہ آپریشن اس وقت تک جاری رہے گا جب تک یہ خطرہ مکمل طور پر ختم نہ ہو جائے۔‘
اسرائیلی وزارتِ خارجہ کے مطابق وزیرِ خارجہ گیڈون سار ایران پر حملے کے حوالے سے دنیا کے مختلف ممالک کے وزرائے خارجہ سے مسلسل رابطے میں ہیں اور ایک سفارتی مہم جاری ہے۔
اسرائیل نے کن ایرانی مقامات کو نشانہ بنایا؟
اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈیفرن نے بتایا ہے کہ اسرائیل کے 200 لڑاکا طیاروں نے ایران میں 100 سے زائد اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔ جن مقامات پر حملہ ہوا ان میں یہ شامل ہیں:
تہران (دارالحکومت) اور اس کے آس پاس کے فوجی مراکز۔
نطنز – جہاں مرکزی یورینیم افزودگی کے مرکز پر دھماکوں کی اطلاعات ہیں۔
تبریز – یہاں ایک جوہری تحقیقاتی مرکز اور دو فوجی اڈوں کے قریب دھماکے ہوئے۔
اصفہان – یہ شہر تہران کے جنوب میں واقع ہے۔
اراک – تہران کے جنوب مغرب میں واقع شہر۔
کرمان شاہ – تہران کے مغرب میں واقع علاقہ۔
ایران کا بدلہ لینے کا وعدہ
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کو سخت جواب دیا جائے گا۔
اپنے بیان میں خامنہ ای نے کہا کہ ’ان حملوں سے اسرائیل کی اصل سوچ ظاہر ہو گئی ہے۔ اب اس نے اپنے لیے ایک برا انجام چُن لیا ہے۔۔ یہ حملے کر کے اسرائیل نے اپنے لیے تلخ قسمت کا انتخاب کیا، جس کا سامنا اسے کرنا ہی پڑے گا۔‘
’نطنز کے مقام پر تابکاری کی سطح میں کوئی اضافہ نہیں دیکھا گیا‘
جوہری توانائی کے عالمی ادارے آئی اے ای اے نے تصدیق کی ہے کہ جمعے کی صبح اسرائیل نے نطنز میں ایران کے اہم جوہری پلانٹ پر حملہ کیا ہے۔ نطنز ایران میں یورینیئم افزودگی کا اہم مقام ہے۔
آئی اے ای اے نے مزید کہا تھا کہ وہ نطنز میں تابکاری کی سطح پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور ایران میں موجود اپنے معائنہ کاروں سے مسلسل رابطے میں ہیں۔
ادارے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپ ڈیٹ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ ایرانی حکام کے مطابق نطنز کے مقام پر تابکاری میں کوئی اضافہ نہیں ہوا، اور بوشہر کے جوہری پلانٹ کو نشانہ نہیں بنایا گیا۔
اسرائیلی حملوں میں ایران میں کن زہم شخصیات کی ہلاکت ہوئی؟
ذرائع نے روئٹرز کو بتایا کہ اسرائیل کے ایران پر فضائی حملوں میں پاسدارانِ انقلاب کے سربراہ اور ایرو اسپیس فورس کے کمانڈر امیر علی حاجی زادہ سمیت کم از کم 20 سینئر ایرانی کمانڈرز ہلاک ہوگئے۔
دوسری جانب ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق جمعے کے روز اسرائیلی حملوں میں کم از کم 6 ایرانی ایٹمی سائنسدان ہلاک ہوئے۔ تسنیم نیوز ایجنسی کے مطابق ان سائنسدانوں میں محمد مهدی تہرانچی کا نام شامل کیا، جو اسلامی آزاد یونیورسٹی کے صدر تھے۔ اس کے علاوہ فریدون عباسی، جو ایران کی ایٹمی توانائی تنظیم کے سابق سربراہ رہ چکے ہیں، بھی ہلاک ہونے والوں میں شامل ہیں۔
اس کے علاوہ اسلامی انقلابی گارڈ کور کے سربراہ حسین سلامی، ایرانی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف محمد باقری، خاتم الانبیاء ہیڈکوارٹر کے کمانڈر میجر جنرل غلام علی رشید بھی ہلاک ہونے والوں میں شامل ہیں۔
سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے مشیر علی شمخانی بھی حملے میں شدید زخمی ہوئے جن کی حالت نازک ہے۔
اسرائیل کا ایران کے جوہری تنصیبات پر حملہ
اسرائیل نے جمعے کی صبح ایران پر حملے کیے، جن کا ہدف ایران کی جوہری تنصیبات، بیلسٹک میزائل بنانے والی فیکٹریاں اور عسکری کمانڈرز تھے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی تہران کو ایٹمی ہتھیار بنانے سے روکنے کے لیے شروع کیے گئے ’آپریشن رائزنگ لائن‘ کا آغاز ہے۔
اس حملے کے جواب میں ایران نے اسرائیلی سرزمین کی جانب تقریباً 100 ڈرون بھیجے. اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ان ڈرونز کو ہدف پر پہنچنے سے قبل ہی ناکارہ بنا دیا گیا ہے۔
ایرانی میڈیا اورعینی شاہدین نے بتایا ہے کہ ایران میں کئی جگہ دھماکے ہوئے، جن میں نطنز کا بڑا ایٹمی پلانٹ بھی شامل ہے۔ یاد رہے کہ نطنز ایران میں یورینیئم افزودگی کا اہم مقام ہے، جو تہران سے تقریباً 250 کلومیٹر جنوب میں واقع ہے۔
دوسری طرف اسرائیل نے ڈرون اور میزائل حملوں کے خطرے کے باعث ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔