
اسرائیل کے ایران پر حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد 224 ہو گئی ہے، جن میں 70 خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ اسرائیل میں ہلاکتوں کی تعداد 19 ہوگئی ہے۔
🔴 ینی شفق لائیو پیج میں خوش آمدید:
اب تک ہم کیا جانتے ہیں:
- ایران اور اسرائیل کے درمیان حملے چوتھے دن میں داخل ہوگئےہیں، آج صبح ایران نے اسرائیل پر دوبارہ میزائل حملہ کیا جس کے نتیجے میں تل ابیب میں کم از کم پانچ افراد ہلاک ہو گئے۔
- ایران نے اسرائیل کے بندرگاہی شہر حیفہ کو بھی نشانہ بنایا۔ یہ حملے اسرائیلی فوج کی جانب سے ایرانی دارالحکومت تہران پر بمباری کے چند گھنٹوں بعد کیے گئے۔
- اسرائیل کے ایران پر حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد 224 ہو گئی ہے، جن میں 70 خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ اتوار کے روز اسرائیلی حملوں میں ایرانی پاسدارانِ انقلاب کے انٹیلی جنس چیف اور دو دیگر جنرل بھی مارے گئے۔
- ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ جب تک اسرائیل اپنے حملے بند نہیں کرتا، ایران جوابی حملے جاری رکھے گا۔
- ادھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ امید رکھتے ہیں کہ اسرائیل اور ایران کسی معاہدے تک پہنچ سکتے ہیں، تاہم واشنگٹن اسرائیل کی حمایت جاری رکھے گا۔
16 جون 2025
ایران پر اسرائیلی نیوکلر حملے کی صورت میں پاکستانی کارروائی کی جھوٹی ہیں: اسحاق ڈار
پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان کے اسرائیل پر ’جوہری حملے‘ کی خبر فیک نیوز ہے، کسی نے اس قسم کا کوئی بیان نہیں دیا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’ہم سب کو انتہائی محتاط ہو کر بات کرنی چاہیے، یہ کوئی بچوں کا کھیل نہیں سنجیدہ جنگ شروع ہو چکی ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’’وزارت خارجہ میں ہم اس صورت حال کو انتہائی باریکی سے دیکھ رہے ہیں۔‘
اسحاق ڈار نے بتایا کہ ’وزارت اطلاعات، چند دیگر ادارے اور کچھ ٹی وی چینلز بھی آزادانہ طور پر فیکٹ چیکنگ کر رہے ہیں۔‘
--------------------------------------------------------------------------------------------------
اسرائیل ایران کشیدگی سے جوہری تابکاری کے اخراج کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے: آئی اے ای اے
آئی اے ای اے (اقوام متحدہ کے ایٹمی ادارے) کے سربراہ نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل اور ایران کے درمیان بڑھتی ہوئی فوجی کشیدگی سے جوہری تابکاری کے اخراج کا خطرہ بڑھ جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کی صورتحال جوہری ہتھیاروں کے پھیلاؤ کو روکنے کی عالمی کوششوں میں بھی رکاوٹ بنتی ہے۔
--------------------------------------------------------------------------------------------------
خطہ ایک اور جنگ برداشت نہیں کرسکتا: اردوان کا پوتن سے ٹیلیفونک رابطہ
ترک صدر رجب طیب اردوان نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے ٹیلیفونک گفتگو میں کہا ہے کہ نیتن یاہو حکومت کا قانون کو نظرانداز کرنا بین الاقوامی نظام کے لیے واضح خطرہ ہے، اور خطہ ایک اور جنگ کا متحمل نہیں ہو سکتا۔اردوان نے خبردار کیا کہ اسرائیل خطے میں زبردستی کی صورتحال پیدا کررہا ہے۔
ترک صدارت کے مطابق دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان تنازع فوری طور پر ختم ہونا چاہیے اور سفارت کاری بحال کی جائے۔
--------------------------------------------------------------------------------------------------
پاکستان نے ایران سے زمینی راستے عارضی طور پر بند کر دیے
پاکستان نے ایران کے ساتھ اپنے تمام سرحدی راستے غیر معینہ مدت کے لیے بند کر دیے ہیں۔
بلوچستان کے سینئر عہدیدار قادر بخش پیرکانی نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’چاغی، واشک، پنجگور، کیچ اور گوادر سمیت تمام پانچ اضلاع میں سرحدی گزرگاہیں اور وہاں سہولیات معطل کر دی گئی ہیں۔‘
حکام کا کہنا ہے کہ ایران میں پھنسے ہوئے پاکستانی شہریوں کو واپس جانے کی اجازت ہوگی، لیکن اگلے حکمنامے تک کسی بھی نئے پاکستانی شہری کو ایران میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
یہ فیصلہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب ایران اور اسرائیل کے درمیان شدید حملے جاری ہیں اور مزید حملوں کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔
سرحد کی بندش سے دیہاڑی دار مزدور اور مقامی افراد متاثر
بلوچستان کے جو علاقے ایران کی سرحد کے قریب ہیں، جیسے تربت، گوادر، پنجگور، چاغی، واشک اور ماشکیل، وہاں کے لوگ زیادہ تر کھانے پینے کی چیزیں، خاص طور پر سبزیاں اور پھل، ایران سے خریدتے ہیں۔
سرحد بند ہونے کی وجہ سے روزانہ مزدوری کرنے والے لوگوں اور ان افراد کو بھی نقصان ہوا ہے جو روزانہ ایران آتے جاتے تھے۔
گوادر کے ایک رہائشی بشام بلوچ نے اناطولیہ نیوز ایجنسی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ابھی سے چیزیں خراب ہونا شروع ہو گئی ہیں اور قیمتیں بڑھ رہی ہیں، لیکن چونکہ یہ سرحد بند ہونے کا دوسرا دن ہے، اس لیے حالات ابھی اتنے خراب نہیں۔‘
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر سرحد مزید کچھ دن یا ہفتے بند رہی تو تیل اور کھانے پینے کی چیزوں کی شدید کمی ہو سکتی ہے۔
--------------------------------------------------------------------------------------------------
پیرس ایئر شو میں اسرائیلی ہتھیار بنانے والی کمپنیوں پر پابندی
پیرس ایئر شو میں اسرائیلی ہتھیار بنانے والی کمپنیوں پر پابندی لگا دی گئی ہے۔پیرس ایئر شو کے منتظمین نے کچھ اسرائیلی ہتھیار بنانے والی کمپنیوں کے اسٹال بند کر دیے کیونکہ انہوں نے ایسے ہتھیاروں کی نمائش کی جو حملہ کرنے کے لیے استعمال ہوتے ہیں، یعنی جارحانہ نوعیت کے تھے۔
یہ کمپنیاں تھیں: اسرائیلی ایرو سپیس انڈسٹریز، البٹ سسٹمز اور رافیل ہیں۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق یہ کمپنیاں اسرائیلی فوج کو وہ ہتھیار فراہم کرتی ہیں جو غزہ میں استعمال ہوتے ہیں۔
رافیل کمپنی کے ایک نمائندے نے کہا کہ انہیں اس فیصلے کی پہلے سے اطلاع نہیں دی گئی اور وہ اس پر حیران اور ناراض ہیں۔
اسرائیلی وزارتِ دفاع نے اس فیصلے کو ناانصافی قرار دیا اور کہا کہ یہ فیصلہ سیاسی اور تجارتی بنیادوں پر کیا گیا ہے۔
--------------------------------------------------------------------------------------------------
ایران کی جوہری تنصیبات کو مزید کوئی نقصان نہیں پہنچا، آئی اے ای اے
اقوام متحدہ کے ایٹمی ادارے (آئی اے ای اے) کے سربراہ رافیل گروسی نے اسرائیلی حملوں کے بعد ایران کی جوہری تنصیبات کی صورتحال پر اپڈیٹ دیتے ہوئے کہا ہے کہ نطنز یا فورڈو جیسے افزودگی کے مراکز کو مزید نقصان نہیں پہنچا۔
انہوں نے کہا کہ ایجنسی کے لوگ ایران میں موجود ہیں اور جیسے ہی حالات بہتر ہوں گے، معائنہ دوبارہ شروع کیا جائے گا، کیونکہ ایران نے ایک معاہدے (این پی ٹی) کے تحت یہ ذمہ داری لی ہوئی ہے کہ وہ اپنے جوہری پلانٹس کی نگرانی کی اجازت دے گا۔
--------------------------------------------------------------------------------------------------
اسرائیلی حملوں میں درجنوں خواتین اور بچے ہلاک ہوئے، ایران
ایرانی حکومت کی ترجمان فاطمہ مهاجرانی نے اسرائیلی حملوں پر تازہ اپڈیٹ دی ہے۔ سرکاری خبر رساں ادارے ارنا کے مطابق، انہوں نے کہا کہ:
- یہ جنگ ہم پر مسلط کی گئی، ہم نے اس کا آغاز نہیں کیا۔
- حالیہ حملوں میں 45 خواتین اور بچے جاں بحق ہوئے، جبکہ 75 خواتین اور بچے زخمی ہوئے ہیں۔
- خواتین اور بچوں کو نشانہ بنایا جانا اس بات کا ثبوت ہے کہ اسرائیل کے صرف فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانے کے دعوے جھوٹے ہیں۔
- کرمانشاہ کے فارابی اسپتال پر حملہ نیتن یاہو کی ظالمانہ سوچ کی عکاسی کرتا ہے جو اسرائیلی حکومت کی فطرت ہے۔
- عوام کے لیے مساجد کو بطور پناہ گاہ کھول دیا جائے گا، جبکہ مختلف صوبوں میں ایمرجنسی کرائسس رومز قائم کیے جا چکے ہیں۔
--------------------------------------------------------------------------------------------------
تہران پر ’فضائی برتری‘ حاصل ہو گئی ہے: اسرائیل کا دعویٰ

اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ اسے تہران پر ’فضائی برتری‘ حاصل ہو گئی ہے اور وہ مغربی ایران سے لے کر دارالحکومت تہران تک فضائی حدود پر قابض ہے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے کہا ہے کہ اس نے گذشتہ ہفتے شروع کیے گئے حملوں کے دوران ایران میں 120 سے زیادہ میزائل لانچرز تباہ کر دیے ہیں جو کہ ایک تہائی بنتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ایئر فورس نے 20 سے زیادہ گذشتہ شب تباہ کیے اور یہ چند منٹ قبل ہوا جب وہ اسرائیل پر میزائل داغنے والے تھے۔
انھوں نے کہا کہ اسرائیل نے اصفہان میں 100 سے زیادہ فوجی اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔ ان کے مطابق اس کے لیے قریب 50 جنگی طیارے استعمال کیے گئے جنھوں نے میزائل کے ذخائر کی تنصیبات، لانچرز اور کمانڈ سینٹرز کو نشانہ بنایا۔
--------------------------------------------------------------------------------------------------
اگر آپ نے ہمیں ابھی ابھی جوائن کیا ہے تو تازہ ترین صورتحال یہ ہے:
- ایران کے صدر مسعود پزیشکیان نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ متحد ہو جائیں، کیونکہ اسرائیلی حملے ملک بھر میں، خاص طور پر کرمانشاہ شہر میں، شدید تباہی مچا رہے ہیں۔ یہاں ایک ہسپتال بھی نشانہ بنا ہے۔
- اسرائیلی وزیرِ دفاع، اسرائیل کاٹز کا کہنا ہے کہ تہران کے شہریوں کو ان حملوں کی قیمت چکانا پڑے گی جو ایران نے اسرائیل پر کیے۔
- ایران کے گزشتہ رات کے اسرائیل پر جوابی حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد 8 ہو گئی ہے، جب کہ درجنوں افراد معمولی زخموں کے ساتھ ہسپتال منتقل کیے گئے ہیں۔
- امریکی سفیر کے مطابق ایک ایرانی میزائل امریکی سفارتخانے کی عمارت کے قریب، تل ابیب میں گرا، جس سے عمارت کو معمولی نقصان ہوا۔
- ایرانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان کے مطابق ایران کی پارلیمنٹ ایک قانون پر کام کر رہی ہے جس کے تحت ایران جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے (این پی ٹی) سے دستبردار ہو سکتا ہے۔
--------------------------------------------------------------------------------------------------
اقوام متحدہ کے ایٹمی ادارے کا اسرائیلی حملوں کے درمیان ہنگامی اجلاس
اقوام متحدہ کے ایٹمی نگران ادارے (آئی اے ای اے) کے بورڈ آف گورنرز نے ایران پر اسرائیلی حملوں کے تناظر میں ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے۔
ادارے نے ایک بیان میں کہا کہ ’یہ اجلاس روس کی درخواست پر بلایا گیا ہے، کیونکہ اسرائیل نے ایران کی اُن جوہری تنصیبات پر حملہ کیا ہے جو آئی اے ای اے کی نگرانی میں آتی ہیں۔‘
--------------------------------------------------------------------------------------------------
اسرائیلی حملے سے ایران میں ہسپتال کو نقصان

ایرانی میڈیا کے مطابق ملک کے مغربی حصے میں اسرائیلی حملے کے بعد ایک ہسپتال کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
تسنیم نیوز ایجنسی نے رپورٹ کیا کہ ’اسرائیلی نے کرمانشاہ شہر میں ایک ورکشاپ پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں قریبی فارابی ہسپتال کو بھی شدید نقصان پہنچا۔‘
فارس نیوز ایجنسی نے ہسپتال کی ویڈیو جاری کی ہے جس میں ٹوٹے ہوئے شیشے، گرے ہوئے چھتیں، اور مریضوں کے کمروں میں بڑے پیمانے پر تباہی دیکھی جا سکتی ہے۔
------------------------------------------------------------------------------------
🟢 تجزیہ:
امریکہ کا ایران کے خلاف جنگ میں شامل ہونا مشکل ہے: اسرائیلی تجزیہ کار
تل ابیب سے اسرائیلی سیاسی تجزیہ کار اوری گولڈ برگ نے بتایا کہ ایران کے خلاف جاری کشیدگی میں امریکہ کے براہ راست شامل ہونے کے امکانات کم ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ’کچھ اسرائیلی حکام چاہتے ہیں کہ امریکہ بھی جنگ میں حصہ لے، لیکن ان کے پاس کوئی واضح منصوبہ نہیں ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا ’جب مقصد ہی واضح نہیں ہے تو امریکہ ابھی اس جنگ میں کودنے سے بچے گا۔‘
گولڈ برگ نے بتایا کہ ’اسرائیل میں لوگ سمجھتے ہیں کہ یہ لڑائی کافی دنوں تک چلے گی کیونکہ حکومت نے ابھی تک جنگ ختم کرنے کا کوئی راستہ نہیں بتایا۔‘
ان کے مطابق ’ابھی عوام اس جنگ کی حمایت کر رہے ہیں، لیکن اگر لڑائی لمبی ہو گئی تو یہ حمایت کم ہو سکتی ہے۔‘
--------------------------------------------------------------------------------------------------
یمن سے داغا گیا میزائل اسرائیل پہنچنے سے پہلے ہی گر گیا: اسرائیلی فوج
اسرائیلی فوج کے مطابق یمن سے داغا گیا بیلسٹک میزائل اسرائیلی سرزمین میں داخل ہونے سے پہلے ہی گر کر تباہ ہو گیا۔
بیان میں کہا گیا ’کچھ دیر پہلے اسرائیل کے مختلف علاقوں میں خطرے کے سائرن بجائے گئے تھے۔ اس کے بعد یہ تصدیق ہوئی کہ یمن سے فائر کیا گیا میزائل اسرائیلی حدود میں داخل ہونے سے پہلے ہی گر گیا۔‘
بیان میں مزید کہا گیا کہ ’دفاعی نظام فعال کر دیا گیا تھا تاکہ میزائل کو روکا جا سکے۔‘
فوجی حکام کے مطابق اس واقعے میں کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔
--------------------------------------------------------------------------------------------------
اسرائیل میں امریکی سفارتخانہ بند، ایران کے تازہ حملوں میں تل ابیب برانچ کو نقصان پہنچا

امریکہ کے سفیر مائیک ہکابی نے تصدیق کی ہے کہ ایران کے حالیہ میزائل حملوں میں تل ابیب میں واقع امریکی سفارتخانے کی ایک برانچ کو معمولی نقصان پہنچا ہے۔
انہوں نے سوشل میڈیا پر بتایا کہ ’ایرانی میزائل حملے کے دوران ہونے والے دھماکوں سے سفارتخانے کی عمارت متاثر ہوئی، لیکن کوئی بڑا نقصان نہیں ہوا۔‘
سفیر نے مزید بتایا کہ ’یروشلم میں امریکی سفارتخانہ اب بھی بند ہے کیونکہ شہریوں کو محفوظ مقامات پر رہنے کی ہدایت جاری ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’خوش قسمتی سے کسی امریکی سفارتی اہلکار کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ ‘
--------------------------------------------------------------------------------------------------
اگر کشیدگی بڑھی تو مشرق وسطیٰ سب سے پہلے متاثر ہوگا: چائنہ

چائنہ کے وزارت خارجہ کے ترجمان گواو جیاکُن نے بیجنگ میں ایک لائیو نیوز کانفرنس میں کہا ہے کہ چائنہ کو ایران پر اسرائیلی حملوں اور فوجی کشیدگی میں اچانک اضافے پر گہری تشویش ہے۔انہوں نے کہا کہ ’ہم فریقین سے اپیل کرتے ہیں کہ فوری طور پر ایسے اقدامات کیے جائیں جو تناؤ کو کم کریں، تاکہ خطہ مزید بدامنی کا شکار نہ ہو اور بات چیت و مشاورت کے ذریعے مسئلے کے حل کی طرف واپس جایا جا سکے۔‘
ترجمان نے خبردار کیا کہ ’اگر اسرائیل اور ایران کے درمیان تنازع بڑھتا یا پھیلتا ہے، تو مشرق وسطیٰ کے ممالک سب سے پہلے اس کا نشانہ بنیں گے۔‘
چائنہ نے ایک بار پھر زور دیا کہ مسئلے کا حل صرف پرامن طریقے اور سفارتی بات چیت سے ممکن ہے۔
--------------------------------------------------------------------------------------------------
تہران میں اسرائیلی ایجنٹس کا ڈرون تیار کرنے والا مرکز بے نقاب: ایران کا دعویٰ
ایران نے دعویٰ کیا ہے کہ تہران میں ایک عمارت کو بے نقاب کیا گیا ہے جہاں اسرائیلی ایجنٹ ڈرونز تیار اور ذخیرہ کر رہے تھے۔
خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق سیکیورٹی فورسز کو ایک تین منزلہ عمارت سے 200 کلوگرام سے زائد بارودی مواد ملا ہے، جسے ‘اسرائیلی ایجنٹ بغیر پائلٹ طیارے بنانے اور ذخیرہ کرنے کے لیے استعمال کر رہے تھے’۔‘
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایرنا (ارنا) نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ دو افراد کو اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے لیے جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
ان افراد کے قبضے سے 23 ڈرونز کا سامان، لانچر اور بارودی مواد بھی برآمد ہوا ہے۔
--------------------------------------------------------------------------------------------------
جی سیون سربراہی اجلاس: ’بات چیت کا رخ ایران اسرائیل تنازع پر زیادہ ہوگا‘

جی سیون ممالک (کینیڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان، برطانیہ اور امریکہ) کے رہنما اتوار کے روز کینیڈا کے صوبے البرٹا کے پہاڑی علاقے ’کیناناسکس‘ میں ملاقات کریں گے، جہاں وہ تین روز تک اہم موضوعات پر تفصیلی بات چیت کریں گے۔
یہ جی7 سربراہی اجلاس کا 51 واں اجلاس ہوگا۔ پہلا اجلاس 1975 میں فرانس کے شہر رامبویئے میں منعقد ہوا تھا۔ اُس وقت اسے جی6 اجلاس کہا جاتا تھا کیونکہ کینیڈا اگلے سال، یعنی 1976 میں اس گروپ کا رکن بنا تھا۔
یہ اجلاس 15 سے 17 جون تک جاری رہے گا، اس سال کا اجلاس کئی وجوہات کی بنا پر کشیدگی کا شکار ہو سکتا ہے۔
--------------------------------------------------------------------------------------------------
’ہمیں مضبوطی سے کھڑے ہونا ہوگا‘: ایرانی صدر

ایران کے صدر مسعود پزیشکیان نے پارلیمنٹ سے خطاب میں اسرائیلی حملوں پر قوم سے اتحاد کی اپیل کی ہے۔
انہوں نے کہا ’ہر اختلاف، مسئلہ اور پریشانی کو آج کے دن کے لیے بھلا دینا چاہیے۔ ہمیں اس نسل کشی پر مبنی مجرمانہ جارحیت کے خلاف اتحاد اور یکجہتی کے ساتھ مضبوطی سے کھڑا ہونا ہوگا۔‘
انہوں نے زور دیا کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری شدید کشیدگی کے ماحول میں عوام کو اختلافات چھوڑ کر مل کر دشمن کا مقابلہ کرنا چاہیے۔
--------------------------------------------------------------------------------------------------
اسرائیل کی ایرانی شہریوں کو دھمکی

اسرائیلی وزیرِ دفاع اسرائیل کاتز نے ایران کے عام شہریوں کو کھلی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’تہران کے رہائشی اسرائیل پر حملوں کی قیمت چکائیں گے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’تہران کا گھمنڈی لیڈر (آیت اللہ خامنہ ای) اب ایک ڈرپوک قاتل بن گیا ہے۔ وہ جان بوجھ کر اسرائیل کے عام لوگوں پر حملے کر رہا ہے تاکہ ہماری فوج کو روکا جاسکے، جو اس کی طاقت ختم کر رہی ہے۔‘
یہ بیان ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب اسرائیل کے حالیہ حملوں میں ایران میں 200 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
اسرائیلی وزیر کا یہ بیان سے نہ صرف شہری آبادی کو خطرے میں ڈالنے کا عندیہ ہے، بلکہ یہ بین الاقوامی انسانی قوانین کی بھی خلاف ورزی سمجھا جا سکتا ہے۔
--------------------------------------------------------------------------------------------------
ایران نے مبینہ موساد ایجنٹ کو پھانسی دے دی
ایرانی عدلیہ سے منسلک نیوز ایجنسی میزان آن لائن کے مطابق اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے لیے کام کرنے والے ایک خفیہ ایجنٹ کو سزائے موت دے دی گئی ہے، جس کی سزا ایران کی سپریم کورٹ نے برقرار رکھی تھی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ملزم اسماعیل فکری کو ایران کے دشمنوں کو خفیہ اور حساس معلومات فراہم کرنے کے الزام میں پھانسی دی گئی۔
اطلاعات کے مطابق اسماعیل فکری کا دو موساد افسران سے رابطہ تھا اور وہ اسرائیل کے لیے کام کر رہا تھا۔
اسے دسمبر 2023 میں ایرانی حکام نے گرفتار کر کے باضابطہ طور پر مقدمہ درج کیا تھا۔
ایرانی عدلیہ نے اس پھانسی کو اسرائیل کے جاسوسی نیٹ ورک کے لیے ایک ’بڑا دھچکا‘ قرار دیا ہے۔
--------------------------------------------------------------------------------------------------
انڈیا نے اسرائیلی حملوں کے بعد ایران میں موجود طلبہ کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنا شروع کر دیا
بھارتی وزارت خارجہ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے ’تہران میں بھارتی سفارتخانہ سیکیورٹی صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے اور ایران میں موجود بھارتی طلبہ سے رابطے میں ہے تاکہ ان کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔‘
بیان میں مزید کہا گیا کہ ’کچھ کیسز میں سفارتخانے کی مدد سے طلبہ کو ایران کے اندر ہی محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے۔‘
--------------------------------------------------------------------------------------------------
اسرائیل نے دنیا بھر میں سفارت خانے بند کردیے
اسرائیل نے ایران کی ممکنہ جوابی کارروائی کے خدشے کے پیش نظر دنیا بھر میں اپنے متعدد سفارت خانوں اور قونصل خانوں کو عارضی طور پر بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مقامی اخبار یدیعوت آحارونوت کی رپورٹ کے مطابق یہ اقدامات ایران کی جانب سے ’کہیں بھی، کسی بھی وقت‘ جوابی حملے کے خدشے کو مدنظر رکھتے ہوئے کیے گئے ہیں تاکہ عملے کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔
--------------------------------------------------------------------------------------------------
جمعے سے اب تک اسرائیل میں 19 افراد جبکہ ایران میں 224 افراد ہلاک ہوگئے، رپورٹ
اسرائیل کی نیشنل ایمرجنسی سروس کا کہنا ہے کہ رات کے وقت ایرانی میزائل حملوں میں چار افراد ہلاک ہوئے، جس کے بعد جمعے سے اب تک مرنے والوں کی تعداد کم از کم 19 ہو گئی ہے۔
ادھر ایران کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں اب تک 224 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
--------------------------------------------------------------------------------------------------
اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ چوتھے دن میں داخل
اسرائیلی فوج کے مطابق ایران نے اسرائیل پر ایک بار پھر جوابی حملے کیے ہیں، تل ابیب کے اوپر دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں۔
--------------------------------------------------------------------------------------------------
15 جون 2025
اسرائیل پر تازہ میزائل حملے کیے ہیں: ایران کی سرکاری ٹی وی کا اعلان
ایران کی سرکاری ٹی وی نے اطلاع دی ہے کہ ایران نے اسرائیل کے خلاف نئے میزائل حملے کیے ہیں۔
مزید تفصیلات موصول ہوتے ہی آپ کو آگاہ کیا جائے گا۔
--------------------------------------------------------------------------------------------------
ایران نے اسرائیل پر میزائل اور ڈرون حملے شروع کر دیے: ارنا
ایرانی سرکاری خبر رساں ادارے ارنا کے مطابق ایرانی فورسز نے اسرائیل کے شہروں کو نشانہ بنانے کے لیے میزائلوں کے ساتھ ڈرونز حملے شروع کر دیے ہیں۔
اس کےعلاوہ اسرائیل کے چینل 13 کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق ایرانی میزائل شہر حیفا اور اس کے قریبی قصبے تمرہ میں گرے ہیں۔
--------------------------------------------------------------------------------------------------
یروشلم اور حیفا کے اوپر میزائل دیکھے گئے، اسرائیل میں فضائی حملے کی وارننگ جاری
الجزیرہ کے مطابق یروشلم اور حیفا کے اوپر میزائل دیکھے گئے ہیں۔
اسرائیل بھر میں فضائی حملے کی وارننگ کی آوازیں بج رہی ہیں۔
مزید معلومات کے لیے ہمارے ساتھ جڑے رہیں۔
--------------------------------------------------------------------------------------------------
اسرائیلی حملے جاری رہنے تک نیوکلیئر مذاکرات نہیں ہوں گے، ایرانی صدر
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اپنے ایرانی ہم منصب مسعود پزشکیان سے گفتگو کی ہے۔
میكرون نے ایران پر زور دیا ہے کہ وہ کشیدگی سے بچنے کے لیے صبر کا مظاہرہ کرے اور جلد از جلد نیوکلیئر مذاکرات کی میز پر واپس آئے۔
تاہم پزشکیان نے میکرون کو بتایا کہ جب تک اسرائیلی حملے جاری رہیں گے، ایران مذاکراتی میز پر نہیں بیٹھے گا۔
یہ پیش رفت اس وقت ہوئی ہے جب اتوار کو ہونے والے امریکی-ایرانی نیوکلیئر مذاکرات منسوخ کر دیے گئے تھے۔
اسرائیل کا سیکیورٹی کابینہ ہنگامی اجلاس، ملک میں ہائی الرٹ جاری
اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیل کا سیکیورٹی کابینہ ایک ہنگامی اجلاس کے لیے بلا لیا گیا ہے۔ یہ اجلاس ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب ملک کو ایران کی جانب سے ممکنہ شدید ردعمل کے پیش نظر ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔
اسرائیلی حکام نے شہریوں کو محفوظ مقامات کے قریب رہنے کی ہدایت کی ہے تاکہ ممکنہ حملوں سے بچا جا سکے۔ اس وقت ملک میں تناؤ بہت زیادہ ہے اور حکومت دفاعی حکمت عملی پر غور کر رہی ہے۔
--------------------------------------------------------------------------------------------------
ایران سے میزائل داغے گئے، شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت: اسرائیل کا دعویٰ
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران کی جانب سے میزائل داغے گئے ہیں۔ فوج نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر محفوظ پناہ گاہوں میں چلے جائیں اور آئندہ اطلاع تک وہیں رہیں۔
اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ وہ صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں اور جوابی کارروائی کے امکانات پر غور جاری ہے۔
--------------------------------------------------------------------------------------------------
ایران کا اسرائیل پر ’شدید اور تباہ کن‘ حملہ چند گھنٹوں میں متوقع: سرکاری میڈیا
ایران کے سرکاری ٹی وی کے مطابق اسرائیل پر ایران کی جانب سے ’شدید اور تباہ کن‘ جوابی کارروائی آئندہ چند گھنٹوں میں متوقع ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ حملے ایران کے خلاف اسرائیلی فضائی حملوں کے جواب میں کیے جائیں گے، تاہم حملے کے وقت اور مقامات کی تفصیل فراہم نہیں کی گئی۔
--------------------------------------------------------------------------------------------------
نیٹن یاہو ایجنڈا بدلنا چاہتے ہیں: اسرائیلی تجزیہ کار
اسرائیلی سیاسی تجزیہ کار عکیفا ایلدار نے الجزیرہ سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’اگر مقصد ایران کی ایٹمی صلاحیت کو ختم کرنا تھا تو اب بہت دیر ہو چکی ہے، کیونکہ ’ایران کے پاس ایٹمی بم بنانے کے لیے کافی مواد موجود ہے۔‘
ایلدار کا کہنا تھا کہ ’اصل میں نیٹن یاہو ایجنڈا بدلنا چاہتے ہیں۔ شاید یہ سازشی نظریہ لگے، لیکن وہ ہیڈلائنز بدلنا چاہتے ہیں تاکہ 7 اکتوبر کی فوجی ناکامی کے بعد جو شخص ذمے داری لینے سے انکار کرتا رہا، وہ اب ہیرو بن جائے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل تنہا ایران کے ایٹمی پروگرام کو تباہ نہیں کر سکتا۔ یہ صرف امریکہ ہی کر سکتا ہے اگر وہ اسرائیل کی مدد کرے اور زیر زمین تنصیبات تک پہنچے۔
ایلدار نے کہا کہ ’مجھے نہیں لگتا کہ سابق صدر ٹرمپ، جو ’میک امریکہ گریٹ اگین‘ کے نعرے کے ساتھ آئے تھے، وہ کسی علاقائی جنگ میں الجھنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔‘
--------------------------------------------------------------------------------------------------
پچھلے ایک گھنٹے میں 10 اسرائیلی طیارے مار گرائے: ایران کا دعویٰ
ایرانی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ ’گزشتہ ایک گھنٹے کے دوران مختلف علاقوں میں 10 اسرائیلی طیاروں کو مار گرایا گیا ہے۔‘
--------------------------------------------------------------------------------------------------
اسرائیلی حملوں میں ایران کے 30 فوجی اہلکار ہلاک ہوئے، ایرانی حکام
ایران کے شمال مغربی صوبے مشرقی آذربائیجان میں حکام نے بتایا ہے کہ جمعے سے جاری اسرائیلی فضائی حملوں میں اب تک کم از کم 30 فوجی اہلکار ’شہید‘ ہو چکے ہیں۔
ایرانی نیوز ایجنسی اسنا کے مطابق صوبائی حکام کا کہنا ہے کہ ’صیہونی حکومت کی جمعے کی صبح سے شروع ہونے والی جارحیت کے نتیجے میں مشرقی آذربائیجان صوبے میں 30 فوجی اہلکار اور ہلالِ احمر کا ایک رضا کار شہید جبکہ 55 افراد زخمی ہوئے ہیں۔‘
--------------------------------------------------------------------------------------------------
اردوان اور محمد بن سلمان کا ٹیلیفونک رابطہ، اسرائیل-ایران کشیدگی پر تبادلہ خیال
ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا، جس میں مشرقِ وسطیٰ میں جاری اسرائیل اور ایران کے درمیان کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
صدر اردوان نے خبردار کیا کہ خطہ مزید کسی بڑے مسئلے کو برداشت نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ کشیدگی جنگ میں بدل گئی تو اس سے نئی غیر قانونی ہجرت شروع ہو سکتی ہے، جو پورے علاقے میں بدامنی پھیلائے گی۔
دونوں رہنماؤں نے کشیدگی کے خاتمے اور سفارتی حل کی ضرورت پر اتفاق کیا۔
---------------------------------------------------------------------------------------------------
امریکہ اسرائیل-ایران کشیدگی کی لمحہ بہ لمحہ نگرانی کر رہا ہے: امریکی وزیر دفاع
امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے کہا ہے کہ امریکہ اسرائیل اور ایران کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کی ’ریئل ٹائم میں نگرانی‘ کر رہا ہے۔
فاکس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’میں آپ کو اور عوام کو یقین دلا سکتا ہوں کہ ہم اس صورتحال کو لمحہ بہ لمحہ مانیٹر کر رہے ہیں۔ محکمہ دفاع اس کا ہر سطح پر مکمل جائزہ لے رہا ہے’۔
ہیگستھ کے مطابق امریکہ کے خطے میں ’نمایاں عسکری وسائل‘ موجود ہیں اور وہ بھرپور طور پر تیار ہے تاکہ اپنے عوام، فوجی اڈوں اور مفادات کو محفوظ رکھ سکے۔
---------------------------------------------------------------------------------------------------
ایران کے خلاف امریکی فوجی کارروائی بغیر کانگریس اجازت کے نہیں ہو سکتی: امریکی سینیٹر کا اعلان
امریکی سینیٹر برنی سینڈرز نے اعلان کیا ہے کہ وہ ایک قانون سازی متعارف کرائیں گے جس کے تحت کانگریس کی واضح منظوری کے بغیر ایران کے خلاف کسی بھی فوجی کارروائی کے لیے وفاقی فنڈز کے استعمال پر پابندی عائد ہوگی۔
سینیٹر سینڈرز نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہا کہ ’امریکہ کو نیتن یاہو کی غیرقانونی جنگ میں نہیں کھینچا جانا چاہیے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’میں ایک قانون پیش کر رہا ہوں جس کے تحت ایران کے خلاف یا ایران میں کسی بھی قسم کی امریکی فوجی طاقت کے استعمال کے لیے وفاقی فنڈز کی اجازت صرف کانگریس کی مخصوص منظوری کی صورت میں دی جا سکے گی۔‘
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، اور خطے میں جنگ کے دائرہ کار کے وسیع ہونے کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔
---------------------------------------------------------------------------------------------------
اسرائیلی حملے میں ایران کے سٹی پولیس چیف اور افسر جاں بحق
ایران کی سرکاری خبر ایجنسی ارنا کے مطابق صوبہ ہمدان میں اسرائیلی ڈرون حملے کے نتیجے میں اسدآباد پبلک سیکیورٹی پولیس کے سربراہ اور ایک پولیس افسر جاں بحق ہو گئے۔
ہمدان پولیس کے کمانڈر بریگیڈیئر جنرل حسین نجفی نے بتایا کہ ’میجر حبیب اللہ اکبریاں، جو پبلک سیکیورٹی پولیس کے سربراہ تھے، سیکنڈ لیفٹیننٹ امیر سیفی کے ہمراہ انٹیلی جنس اور نگرانی کے مشن کے دوران ڈرون حملے میں شہید ہو گئے۔‘
---------------------------------------------------------------------------------------------------
اسرائیل کا ایران کے کئی مقامات پر حملوں کا اعتراف
اسرائیلی افواج نے تصدیق کی ہے کہ وہ اس وقت ایران کے مختلف مقامات پر حملے کر رہی ہیں۔
فوجی ترجمان بریگیڈیئر جنرل ایفی ڈفرن نے ایک ٹی وی پریس کانفرنس میں کہا کہ ’ہم اس وقت ایران کے کئی مقامات پر حملے کر رہے ہیں۔‘
یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب ایران نے اسرائیلی حملوں کے جواب میں ڈرونز اور میزائلوں کے ذریعے جوابی کارروائیاں کیں۔
اسرائیل کی ان کارروائیوں کا ہدف ایران کی فوجی اور جوہری تنصیبات بتایا جا رہا ہے، جس سے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔
---------------------------------------------------------------------------------------------------
ایرانی حملوں میں اسرائیلی فوج کے 7 اہلکار زخمی
اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ ایران کے میزائل حملے میں اس کے سات فوجی زخمی ہوئے ہیں۔
فوجی ترجمان کے مطابق یہ حملہ اسرائیل کے وسطی علاقے میں کیا گیا، جو ایران کی جانب سے فوجی و جوہری تنصیبات پر اسرائیلی حملوں کے ردعمل میں کیا گیا تھا۔
ترجمان نے کہا کہ ’گزشتہ رات ایران کے میزائل حملے کے نتیجے میں مرکزی اسرائیل میں سات فوجی معمولی زخمی ہوئے۔‘
---------------------------------------------------------------------------------------------------
اسرائیل کے ساتھ تعلقات ختم کریں، اگر مسلم ممالک اب متحد نہ ہوئے تو سب کی باری آئے گی، خواجہ آصف
پاکستان نے ایران پر اسرائیلی حملوں کے بعد تہران کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے مسلم ممالک سے اسرائیل کے خلاف اتحاد کی اپیل کی ہے۔
قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ ’اسرائیل نے ایران، یمن اور فلسطین کو نشانہ بنایا ہے۔ اگر مسلم ممالک اب متحد نہ ہوئے تو سب کو اسی انجام کا سامنا ہوگا۔‘
انہوں نے ان مسلم ممالک سے، جن کے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات ہیں، مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر یہ تعلقات ختم کریں اور اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کا ہنگامی اجلاس بلا کر مشترکہ حکمت عملی تشکیل دی جائے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان کے ایران کے ساتھ گہرے برادرانہ تعلقات ہیں اور اسلام آباد ہر بین الاقوامی فورم پر ایران کا ساتھ دے گا۔
انہوں نے کہا کہ ’ہم ایران کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کے مفادات کے تحفظ کے لیے ہر فورم پر ان کی حمایت کریں گے‘
---------------------------------------------------------------------------------------------------
برطانیہ کا اسرائیل-ایران کشیدگی پر اظہار تشویش، فریقین سے تحمل کی اپیل
برطانیہ کے وزیر خارجہ ڈیوڈ لامی نے اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں رات بھر ہونے والے مزید حملوں اور ان میں ہلاکتوں و زخمیوں کی خبروں پر انہیں تشویش ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے بیان میں انہوں نے لکھا کہ ’ہمیں فوری طور پر کشیدگی کم کرنے اور شہریوں کو مزید نقصان سے بچانے کی ضرورت ہے۔‘
ڈیوڈ لامی نے مزید بتایا کہ انہوں نے ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی سے رابطہ کر کے صورتحال میں تحمل کی اپیل کی ہے۔
---------------------------------------------------------------------------------------------------
امید ہے کہ ایران-اسرائیل کشیدگی کے باعث عسکری امداد میں کمی نہیں ہوگی، یوکرینی صدر
یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ انہیں امید ہے کہ اسرائیل اور ایران کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے باعث کیف کو دی جانے والی عسکری امداد میں کمی نہیں آئے گی۔
ہفتے کے روز شائع ہونے والے ایک بیان میں زیلنسکی نے کہا کہ ’ہم چاہتے ہیں کہ یوکرین کو دی جانے والی امداد میں کمی نہ آئے، کیونکہ اس سے پہلے بھی یہی ایک وجہ تھی جس سے امداد میں سستی ہوئی تھی۔‘
انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ یوکرین کی صورتحال کو نظر انداز نہ کیا جائے۔
---------------------------------------------------------------------------------------------------
ایران کے شہر زنجان پر اسرائیلی حملہ: پاسدارانِ انقلاب کے تین اہلکار ہلاک
ایرانی نیم سرکاری خبر رساں ادارے تسنیم نیوز ایجنسی کے مطابق ایران کے شہر زنجان میں اسرائیل کے فضائی حملے میں پاسدارانِ انقلاب کے تین اہلکار ہلاک ہو گئے ہیں۔
یہ حملے ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی کے دوران کیے گئے، جن میں متعدد فوجی اور اہم تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔
---------------------------------------------------------------------------------------------------
ایران نے اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے جنرل کی جگہ نیا ایئرواسپیس چیف مقرر کر دیا
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے جنرل امیر علی حاجی زادہ کی جگہ پاسداران انقلاب کے ایئرواسپیس یونٹ کا نیا سربراہ مقرر کر دیا ہے۔
ایک سرکاری فرمان میں آیت اللہ خامنہ ای نے میجر جنرل مجید موسوی کو اسلامی انقلابی گارڈ کور کے ایئرواسپیس فورس کا نیا کمانڈر نامزد کیا ہے۔
یاد رہے کہ جنرل حاجی زادہ گزشتہ دنوں اسرائیل کے فضائی حملے میں مارے گئے تھے، جنہیں ایران کے میزائل پروگرام کا اہم سمجھا جاتا تھا۔
---------------------------------------------------------------------------------------------------
ایران پر حملے میں 9 جوہری سائنسدان ہلاک ہوئے: اسرائیلی فوج کا دعویٰ
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ جمعے کے روز ایران کی جوہری تنصیبات پر کیے گئے فضائی حملوں کے نتیجے میں ایرانی جوہری پروگرام سے وابستہ 9 سینئر سائنسدان ہلاک ہو گئے ہیں۔
فوج کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’آپریشن رائزنگ لائن کے آغاز میں اسرائیلی فضائیہ کے حملوں کے دوران، ایرانی حکومت کے جوہری ہتھیاروں کے پروگرام کو آگے بڑھانے والے 9 اہم سائنسدانوں اور ماہرین کو ہلاک کر دیا گیا۔‘
بیان میں ہلاک ہونے والے سائنسدانوں کے نام بھی فراہم کیے گئے ہیں، تاہم آزاد ذرائع سے ان دعوؤں کی تصدیق نہیں ہو سکی۔
---------------------------------------------------------------------------------------------------
عراق نے ایران پر حملے کے دوران فضائی حدود کی خلاف ورزی پر اقوامِ متحدہ میں اسرائیل کے خلاف شکایت کر دی
عراقی وزارتِ خارجہ نے جمعے کے روز اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایک باضابطہ شکایت جمع کرائی ہے، جس میں اسرائیل پر الزام لگایا گیا ہے کہ اس نے ایران پر بڑے پیمانے پر حملے کے دوران عراق کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی۔
وزارت نے اس واقعے کو عراق کی خودمختاری کی ’واضح خلاف ورزی‘ قرار دیتے ہوئے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات کو روکنے کے لیے مؤثر اقدام کرے۔
بیان میں اسرائیلی طیاروں کی پرواز کو بین الاقوامی قانون اور اقوامِ متحدہ کے چارٹر میں درج خودمختاری اور داخلی معاملات میں عدم مداخلت کے اصولوں کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا گیا ہے۔
---------------------------------------------------------------------------------------------------
’جب تک صیہونی ریاست پچھتائے نہ‘ ایران کا اسرائیل پر حملے جاری رکھنے کا اعلان: ایرانی جنرل
ایران کی مسلح افواج کے جنرل اسٹاف کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ابوالفضل شکارچی نے کہا ہے کہ ایران اسرائیل پر اپنے فوجی حملے اُس وقت تک جاری رکھے گا جب تک وہ اپنی کارروائیوں پر پچھتانے پر مجبور نہ ہو جائے۔
ایرانی سرکاری ٹیلی ویژن سے گفتگو کرتے ہوئے جنرل شکارچی نے کہا کہ حالیہ اسرائیلی حملوں کے جواب میں تہران نے جو کارروائی کی ہے، وہ جاری رہے گی۔
انہوں نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے گزشتہ دن کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ’ہم اپنے آپریشنز اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک مجرم صیہونی ریاست پچھتاوے کا شکار نہ ہو جائے۔‘
---------------------------------------------------------------------------------------------------
جوہری تنصیب پر اسرائیلی حملے سے معمولی نقصان، تابکاری اخراج نہیں ہوا: ایران
ایران نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے قم کے قریب واقع فوردو جوہری تنصیب پر حالیہ حملے سے صرف معمولی نقصان ہوا ہے اور کسی قسم کا تابکاری اخراج نہیں ہوا۔
ایک نیوز ایجنسی سے بات کرتے ہوئے ایران کی ایٹمی توانائی تنظیم کے ترجمان بہروز کمالوندی نے حملے کے بعد جوہری تنصیبات کی صورتحال پر تازہ معلومات فراہم کیں۔
انہوں نے کہا کہ ’فوردو میں نشانہ بننے والے علاقوں میں کوئی زیادہ نقصان نہیں ہوا۔ ہم نے پہلے سے ایسے کسی ممکنہ حملے کا اندازہ لگا لیا تھا اور کافی مقدار میں آلات اور مواد پہلے ہی وہاں سے منتقل کر دیا گیا تھا۔‘
کمالوندی نے مزید کہا کہ ’اس حملے سے کسی قسم کا بڑا نقصان نہیں ہوا اور تابکاری کے اخراج کے حوالے سے کوئی تشویش نہیں ہے۔‘
---------------------------------------------------------------------------------------------------
اگر میزائل داغنے کا سلسلہ جاری رکھا تو ایران کو جلا کر راکھ کردیں گے: اسرائیلی وزیر دفاع
اسرائیل کے وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو سخت وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ایران نے اسرائیلی شہریوں پر میزائل حملے جاری رکھے تو ’تہران جل جائے گا‘۔
ایک بیان میں کاٹز نے کہا کہ ’ایرانی آمر اپنے ہی شہریوں کو یرغمال بنا رہا ہے اور ایسی صورتحال پیدا کر رہا ہے جس میں خود تہران کے رہائشیوں کو بھی اس کا بھاری خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔ اگر خامنہ ای نے اسرائیل پر میزائل برسانے کا سلسلہ جاری رکھا تو تہران کو جلا کر راکھ کر دیا جائے گا۔‘
یہ بیان ایران کی جانب سے اسرائیل پر مسلسل میزائل حملوں کے تناظر میں سامنے آیا ہے، جس کے بعد خطے میں جنگی کشیدگی میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔
---------------------------------------------------------------------------------------------------
ایران نے حساس مقامات کی تصاویر لینے اور اسرائیل سے مبینہ تعاون پر یزد سے پانچ افراد کو گرفتار کر لیا
ایرانی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ایران کے شہر یزد میں پانچ افراد کو تصاویر لینے اور اسرائیل کے ساتھ مبینہ تعاون کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار کیے گئے افراد پر الزام ہے کہ وہ حساس مقامات کی تصاویر لے رہے تھے اور انہیں دشمن ریاست یعنی اسرائیل کو بھیجنے کی کوشش کر رہے تھے۔
یہ گرفتاریاں ایسے وقت میں عمل میں آئیں جب ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی عروج پر ہے۔ جمعے کے روز اسرائیل نے ایران پر اپنی تاریخ کا سب سے بڑا فضائی حملہ کیا، جسے وہ ایران کو جوہری ہتھیار بنانے سے روکنے کی کوشش قرار دیتا ہے۔
---------------------------------------------------------------------------------------------------
امریکہ، برطانیہ اور فرانس نے اسرائیل کی مدد کی تو سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے، ایران
ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق ایران نے امریکہ، برطانیہ اور فرانس کو خبردار کیا ہے کہ اگر انہوں نے اسرائیل پر ایرانی حملوں کو روکنے میں مدد کی تو خطے میں موجود ان کے اڈے اور بحری جہاز نشانے پر ہوں گے۔
ایران کا کہنا ہے کہ ’اگر ان ممالک نے ایران کے خلاف کسی بھی قسم کی کارروائی میں اسرائیل کا ساتھ دیا، تو انہیں اس کے سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے۔‘
----------------------------------------------------------------------------------------------------
ایران کا ملک کی فضائی حدود کو ’تاحکم ثانی بند‘ کرنے کا اعلان
ایران کی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ملک کی فضائی حدود کو ’تاحکم ثانی بند‘ کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ارنا کے مطابق ’مسافروں کی حفاظت کو مدنظر رکھتے ہوئے، ملک کے کسی بھی ہوائی اڈے سے کوئی پرواز روانہ یا لینڈ نہیں کرے گی‘
----------------------------------------------------------------------------------------------------
’ایران پر حملہ کرنے میں کوئی بڑی رکاوٹ باقی نہیں رہی‘
اسرائیلی فوج کے سربراہ اور ایئر فورس کمانڈر نے کہا ہے کہ’ ایران پر حملہ کرنے میں کوئی بڑی رکاوٹ باقی نہیں رہی‘ اور جلد نئے فضائی حملے کیے جائیں گے۔
ان کے اس بیان کو ایران پر مزید حملوں کا عندیہ سمجھا جا رہا ہے، جس سے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
----------------------------------------------------------------------------------------------------
ایران نے ایٹمی پروگرام پر امریکہ سے مذاکرات منسوخ کر دیے
سرکاری میڈیا کے مطابق ایران نے کہا ہے کہ وہ اتوار کو امریکا کے ساتھ چھٹے دور کے جوہری مذاکرات میں شرکت کرے گا یا نہیں، اس بارے میں ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔
وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے سرکاری خبر رساں ایجنسی ارنا سے گفتگو میں کہا کہ ’ابھی واضح نہیں کہ ہم اتوار کے لیے کیا فیصلہ کریں گے۔‘ یہ مذاکرات عمان میں ہونے ہیں، جبکہ ایران اور اسرائیل کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ دوسرے دن بھی جاری ہے۔
----------------------------------------------------------------------------------------------------
ایران میں ’درجنوں‘ میزائل لانچرز کو نشانہ بنایا:اسرائیلی فوج کا دعویٰ
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کی فضائیہ ایران میں درجنوں زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائل لانچرز کو نشانہ بنا رہی ہے۔ ایک بیان میں اسرائیلی فوج نے کہا کہ ’فضائیہ تہران کے علاقے میں فضائی دفاعی نظام کو نشانہ بنانے کے بعد اب ایران میں درجنوں میزائل لانچرز پر حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔‘
----------------------------------------------------------------------------------------------------
ایران نے دو مزید اعلیٰ فوجی جنرلز کی اسرائیلی حملوں میں ہلاکت کی تصدیق کر دی
ایرانی سرکاری ٹی وی کے مطابق اسرائیلی حملوں میں ایران کے دو اعلیٰ فوجی جنرل، جنرل غلام رضا مہری اور جنرل مہدی ربانی ہلاک ہو گئے ہیں۔ جنرل مہری ایرانی مسلح افواج کے جنرل اسٹاف کے ڈپٹی انٹیلیجنس چیف تھے، جبکہ جنرل ربانی آپریشنز کے ڈپٹی سربراہ تھے۔ سرکاری نشریاتی ادارے نے دونوں کو ’شہید‘ قرار دیا ہے۔
----------------------------------------------------------------------------------------------------
ایران-اسرائیل کشیدگی کے دوران لبنان کا فضائی حدود دوبارہ کھولنے کا اعلان
لبنان نے اعلان کیا ہے کہ وہ ہفتے کے روز صبح 10 بجے (مقامی وقت) اپنی فضائی حدود دوبارہ کھول دے گا۔
ایران کا اسرائیل پر جوابی حملے جاری رکھنے کا اعلان
ایران کی نیم سرکاری فارس نیوز ایجنسی نے سینئر ایرانی فوجی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسرائیل کے خلاف ایرانی حملے جاری رہیں گے اور آئندہ دنوں میں وہ خطے میں موجود امریکی اڈے کو نشانہ بنائیں گے۔
فارس نیوز کے مطابق حکام نے کہا کہ ’یہ محاذ آرائی گزشتہ رات کی محدود کارروائی پر ختم نہیں ہوگی۔ ایران کے حملے جاری رہیں گے اور یہ اقدام جارح قوتوں کے لیے انتہائی تکلیف دہ اور افسوسناک ثابت ہوگا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’یہ جنگ آنے والے دنوں میں صیہونی حکومت کے تمام مقبوضہ علاقوں اور خطے میں موجود امریکی اڈوں تک پھیل جائے گی۔‘
ایران نے اسرائیل کے نواتیم، اوودا اور تل نوف ایئربیسز کو نشانہ بنایا: رپورٹ
ایرانی نیم سرکاری خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق پاسدارانِ انقلاب کی جانب سے جاری آپریشن ’ٹریو پرامس تھری‘ کے تحت ’مقبوضہ علاقوں‘ میں کئی اسرائیلی اہداف کو نشانہ بنایا گیا، جن میں اہم فضائی اڈے بھی شامل ہیں۔
پاسداران انقلاب کے کمانڈر کے سینئر مشیر بریگیڈیئر جنرل احمدی وحید نے بتایا کہ نواتیم اور اوودا ایئربیسز میں، جہاں اسرائیلی کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر اور الیکٹرانک وارفیئر مرکز واقع ہیں، ایران کے حملوں کے مرکزی اہداف تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ دونوں ایئربیسز ایران پر حملوں کے لیے استعمال کی گئی تھیں۔
جنرل وحید نے مزید بتایا کہ تل ابیب کے قریب واقع تل نوف ایئربیس، اسرائیلی وزارتِ دفاع اور کئی صنعتی و عسکری مراکز کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ آپریشن کے منصوبہ سازوں نے مجموعی طور پر 150 سے زائد اہداف کی نشاندہی کی تھی، جن پر مختلف مراحل میں حملے کیے گئے۔
ونزویلا کے صدر کی اسرائیل پر سخت تنقید
ونزویلا کے صدر نیکولاس مادورو نے ایران پر اسرائیلی فضائی حملوں کی سخت مذمت کی ہے۔ انہوں نے ان حملوں کو ’جرم‘ اور بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔
ایک سرکاری بیان میں مادورو نے اعلان کیا کہ ’ہم جنگ کو، فاشزم کو اور نیو-نازی صیہونی نظریات کو نہیں مانتے۔‘
انہوں نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ امریکہ، فرانس، جرمنی اور برطانیہ اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کی حمایت کر رہے ہیں، انہوں نے نیتن یاہو کو ’اکیسویں صدی کے ہٹلر‘ قرار دیا۔ مادورو کا کہنا تھا کہ یہ ممالک ایران کے امن پسند عوام کے خلاف متحد ہو کر اسرائیلی حملوں میں شریک ہیں۔
تہران میں ایران کے فضائی دفاعی نظام کو نشانہ بنایا: اسرائیلی فوج کا دعویٰ
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کی فضائیہ نے تہران کے علاقے میں ایران کے فضائی دفاعی نظام پر رات بھر حملے کیے۔
بیان میں کہا گیا کہ ’رات کے وقت اسرائیلی فضائیہ نے تہران کے علاقے میں درجنوں اہداف کو نشانہ بنایا، جن میں زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل سسٹمز کا انفراسٹرکچر بھی شامل تھا، تاکہ ایرانی فضائی دفاعی صلاحیتوں کو نقصان پہنچایا جا سکے۔‘
اسرائیل نے ان حملوں کو ایران کے خلاف ’دفاعی اقدام‘ قرار دیا ہے۔
تہران ایئرپورٹ کا ہینگر فضائی حملے میں نشانہ بنا: ایرانی میڈیا
ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق تہران کے مہرآباد ایئرپورٹ پر رات گئے ہونے والے فضائی حملے میں ایک ہینگر کو نشانہ بنایا گیا، جہاں لڑاکا طیارے موجود تھے۔
رپورٹس کے مطابق حملے کے بعد ایئرپورٹ پر سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے اور ممکنہ نقصان کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
ایران نے اسرائیلی جاسوس ڈرون مار گرائے: سرکاری ٹی وی
ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق ایرانی فورسز نے شمال مغربی سرحدی علاقے میں اسرائیل کے جاسوس ڈرون مار گرائے ہیں، جب کہ دونوں ممالک کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔
سرکاری ٹی وی نے رپورٹ کیا کہ ’سلمس کے سرحدی علاقے میں اُن اسرائیلی ڈرونز کو کامیابی سے نشانہ بنایا گیا جو ایران کی فضائی حدود میں داخل ہو کر جاسوسی اور نگرانی کے مشن پر تھے۔‘
ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ فضائی حدود کی خلاف ورزی ناقابل برداشت ہے اور اس کا سخت جواب دیا جائے گا۔
ایران کے جوابی حملوں میں اسرائیل میں ہلاکتوں کی تعداد تین ہوگئی
اسرائیلی میڈیا کے مطابق ایران کے جوابی میزائل حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد تین ہو گئی ہے جبکہ 91 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
اسرائیل کے سرکاری نشریاتی ادارے ’کان‘ کے مطابق ایک خاتون، جو ایران کے پہلے میزائل حملے میں زخمی ہوئی تھیں، زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسیں۔
جبکہ اسرائیل میں ایک اور میزائل حملے کے دوران زخمی ہونے والے دو افراد بھی ہلاک ہو گئے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایرانی حملوں میں زخمی ہونے والوں کی تعداد 91 تک پہنچ گئی ہے جن میں تین کی حالت تشویشناک یا نازک بتائی جا رہی ہے۔
تصاویر: اسرائیل پر حملوں کے بعد تہران میں جشن
ایران کی جانب سے اسرائیل پر جوابی حملوں کے بعد تہران میں لوگ جشن منانے کے لیے سڑکوں پر نکل آئے۔
تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ تہران کی سڑکوں پر لوگ قومی پرچم لہرا رہے ہیں، نعرے لگا رہے ہیں اور آتش بازی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ عوام کی بڑی تعداد خوشی میں شریک ہے، جبکہ بعض مقامات پر فوجی وردی میں ملبوس افراد کو بھی لوگوں کے درمیان دیکھا جا سکتا ہے۔


ایران کا اقوام متحدہ میں اسرائیل پر الزام: ’اسرائیل کا حملہ عالمی سطح پر دوہرے معیار پر خاموشی کا نتیجہ ہے‘
اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر امیر سعید ایراوانی نے اسرائیل کے جوہری تنصیبات پر حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حملے ’دوہرے معیار پر عالمی برادری کی خاموشی کا نتیجہ ہیں‘ اور امریکا کو اس میں شریک جرم قرار دیا۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایراوانی نے الجزائر، پاکستان، چین اور روس کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے یہ اجلاس بلانے میں ایران کا ساتھ دیا تاکہ ’اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف اسرائیل کے غیر قانونی جارحانہ اقدام اور بین الاقوامی قوانین و اقوام متحدہ کے چارٹر کی سنگین خلاف ورزی‘ پر بات کی جا سکے۔
انہوں نے مشرق وسطیٰ کو ’1948 میں اسرائیل کے قیام سے مسلسل عدم استحکام کا شکار خطہ‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’اس ریاست کو تمام تباہ کن ہتھیاروں سے غیر مسلح کیا جانا چاہیے، اسے بین الاقوامی نگرانی میں لایا جائے، اور اسے مکمل طور پر جوابدہ ٹھہرایا جائے۔‘
ایراوانی نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ حالیہ کشیدگی ’محض علاقائی مسئلہ نہیں بلکہ پوری دنیا کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے‘۔
ایران کا کہنا ہے نطنز جوہری پلانٹ کا اہم حصہ تباہ ہو گیا: آئی اے ای اے
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بریفنگ دیتے ہوئے انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے سربراہ رافیل گروسی نے کہا ہے کہ ایران نے اطلاع دی ہے کہ نطنز میں یورینیم افزودہ کرنے والے پلانٹ کا ایک اہم اوپری (زمین کے اوپر موجود) حصہ تباہ ہو گیا ہے۔
گروسی نے بتایا نطنز میں پائلٹ فیول انریچمنٹ پلانٹ کا اوپری حصہ — جہاں ایران 60 فیصد تک افزودہ یورینیم تیار کر رہا تھا — تباہ ہو چکا ہے۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی میں تیزی آئی ہے اور دونوں ممالک ایک دوسرے کے جوہری اور فوجی مراکز کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
ایرانی میزائل حملوں میں اسرائیل میں کم از کم 35 افراد زخمی: مقامی میڈیا
اسرائیلی اخبار یدیعوت آحرانوت کے مطابق ایران کے جوابی بیلسٹک میزائل حملوں میں اسرائیل کے مختلف علاقوں میں کم از کم 35 افراد زخمی ہوئے ہیں، جن میں دو کی حالت تشویشناک ہے۔
رپورٹ کے مطابق:
2 افراد کی حالت نازک ہے
34 افراد معمولی زخمی
اس سے قبل اسرائیلی آرمی ریڈیو نے بتایا تھا کہ ہنگامی ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں کام کر رہی ہیں اور امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔
ایران نے عام شہریوں پر میزائل داغ کر سرخ لکیر عبور کی ہے: اسرائیل
اسرائیلی دفاع اسرائیل کاٹز نے کہا ہے کہ ایران نے عام شہریوں کو نشانہ بنا کر ’سرخ لکیر عبور‘ کی ہے۔
اپنے بیان میں کاٹز نے کہا کہ ’ایران نے اسرائیل کے شہری علاقوں پر میزائل داغ کر سرخ لکیر پار کی ہے۔ ہم اپنے شہریوں کا دفاع جاری رکھیں گے اور ایران کو اس حملے کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل ایران کے ان اقدامات کا سخت جواب دے گا۔
امریکہ ایران کے میزائل روکنے میں اسرائیل کی مدد کر رہا ہے: رپورٹ
خبر رساں ادارے Axios نے ایک اعلیٰ امریکی عہدیدار کے حوالے سے بتایا ہے کہ ’امریکہ ایرانی میزائلوں کو روکنے میں اسرائیل کی سرگرم مدد کر رہا ہے۔‘
رپورٹ کے مطابق یہ مدد فضائی دفاعی نظام کے ذریعے کی جا رہی ہے تاکہ ایران کے حملوں سے اسرائیل کو بچایا جا سکے
پیوٹن کی پیشکش: ’روس ایران اور اسرائیل کے درمیان ثالثی کے لیے تیار ہے‘
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ روس ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی کم کرانے کے لیے ثالثی کرنے کو تیار ہے۔ یہ بات کریملن کی جانب سے جاری بیان میں کہی گئی ہے۔
پیوٹن نے ایرانی صدر مسعود پزیشکیان اور اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو سے الگ الگ فون پر بات کی۔ انہوں نے ایران پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کی اور دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی کم کرنے کے لیے روسی ثالثی کی پیشکش کی۔
نیتن یاہو سے بات کرتے ہوئے پیوٹن نے زور دیا کہ ’ایران اور اسرائیل کے درمیان مسائل کا پرامن حل ضروری ہے، اور تمام معاملات مذاکرات کے ذریعے طے ہونے چاہئیں۔‘
کریملن کے مطابق ’ایرانی جوہری پروگرام سے متعلق مسائل کو صرف سیاسی اور سفارتی طریقے سے حل کرنا چاہیے، اور روس اس مقصد کے لیے ثالثی کرنے کو تیار ہے تاکہ مزید کشیدگی روکی جا سکے‘۔
ایرانی وزیر خارجہ نے صبر سے کام لینے کی اپیل مسترد کر دیا
ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اسرائیل کے بڑے اور مہلک حملے کے بعد تہران سے صبر اور تحمل سے کام لینے کی اپیلوں کو نہیں مانتے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی سے ٹیلیفونک گفتگو میں عباس عراقچی نے کہا کہ ’ایرانی سرزمین پر اسرائیلی جارحیت کے بعد ایران سے تحمل کی توقع رکھنا نامناسب ہے۔‘
انہوں نے واضح کیا کہ ایران اپنے دفاع اور جواب کا حق رکھتا ہے۔
ایران کی جوہری فیکٹری تباہ: اسرائیل کا دعویٰ
اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس نے ایران کے شہر اصفہان میں واقع ایک جوہری فیکٹری پر حملہ کیا ہے۔
اسرائیلی فوج کے مطابق یہ فیکٹری یورینیم کو دوبارہ قابلِ استعمال بنانے کا کام کر رہی تھی اور حملے میں اس کا سارا نظام، لیبارٹریاں اور مشینیں تباہ ہو گئی ہیں۔‘
یہ فیکٹری ایران کی جوہری سرگرمیوں میں اہم سمجھی جاتی تھی۔
ایران کا اسرائیل پر جوابی حملہ، 100 سے زائد بیلسٹک میزائل فائر کردیے
ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق ایران نے اسرائیل پر سیکڑوں بیلسٹک میزائل داغے ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق تل ابیب اور یروشلم میں ایئر ریڈ سائرن بجائے گئے اور زور دار دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔
اسرائیلی فوج نے اپنے بیان میں کہا کہ ’کچھ دیر پہلے اسرائیل کے مختلف علاقوں میں سائرن بجے، جب ایران سے داغے گئے میزائلوں کی نشاندہی کی گئی۔‘
اے ایف پی کے صحافیوں نے اطلاع دی کہ یروشلم کے اوپر دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔
تہران کے جنوب میں فوردو جوہری تنصیب کے قریب دھماکوں کی اطلاعات
ایران کی پاسدارانِ انقلاب سے منسلک فار نیوز ایجنسی نے رپورٹ کیا ہے کہ تہران کے جنوب میں واقع فوردو جوہری تنصیب کے قریب دو دھماکے سنے گئے ہیں۔
یہ تنصیب تہران سے جنوب میں اور قم کے مرکزی شہر سے تقریباً 20 میل شمال مشرق میں واقع ہے۔ فوردو کا جوہری مرکز زمین سے 100 میٹر نیچے تعمیر کیا گیا ہے۔ ماضی میں بھی اس علاقے سے دھماکوں کی آوازیں سننے کی اطلاعات موصول ہوئی تھیں۔
جمعے کی صبح اسرائیل نے ایران پر حملہ کرتے ہوئے نطنز میں قائم جوہری پلانٹ کو نشانہ بنایا تھا۔ انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کا کہنا ہے کہ پلانٹ کے باہر تابکاری کی سطح میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، تاہم اندر موجود تابکار مواد کو ’مناسب حفاظتی اقدامات‘ کے ذریعے قابو میں رکھا جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ امریکہ اور یورپی طاقتیں پہلے ہی اس فوردو تنصیب میں 83.7 فیصد خالص یورینیم کی موجودگی پر تشویش کا اظہار کر چکی ہیں، جو ہتھیار بنانے کے معیار کے بہت قریب ہے۔
ایران نے پاسدارانِ انقلاب کے نئے سربراہ کی تعیناتی کردی
پاسدارانِ انقلاب کے نئے سربراہ محمد پاکپور نے کہا ہے کہ اسرائیل کو ’تباہ کن نتائج‘ کا سامنا کرنا پڑے گا۔
انہیں پچھلے سربراہ کی ہلاکت کے بعد اس عہدے پر تعینات کیا گیا ہے۔
اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ایران حملے میں مارے جانے والوں کا بدلہ لیا جائے گا، اور اسرائیل نے ایران کی ’قومی سلامتی اور علاقائی خودمختاری‘ کی خلاف ورزی کی ہے۔
خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ
اسرائیل اور ایران کے درمیان کشیدگی کی وجہ سے دنیا بھر کی معیشت پر اثر پڑا ہے۔ جیسے ہی حملوں کی خبر آئی، تیل کی قیمتیں اچانک بڑھ گئیں۔ساتھ ہی اسٹاک مارکیٹ (شیئرز کی قیمتیں) گرنے لگیں۔ سرمایہ کاروں نے اپنے پیسے سونا اور سوئس کرنسی جیسے محفوظ جگہوں پر منتقل کرنا شروع کر دیے۔
لیکن ایران کی سرکاری تیل کمپنی نے کہا ہے کہ اُن کی تیل صاف کرنے والی اور ذخیرہ کرنے والی جگہوں کو کوئی نقصان نہیں ہوا اور وہاں کام معمول کے مطابق جاری ہے۔
ٹرمپ مذاکرات کے خواہاں
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران کو ایٹمی ہتھیار بنانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی اور امریکہ چاہتا ہے کہ دوبارہ مذاکرات شروع ہوں۔ یہ بات انہوں نے ایران پر اسرائیلی فضائی حملوں کے آغاز کے بعد فاکس نیوز کو انٹرویو میں کہی۔
فاکس نیوز کی رپورٹر جینیفر گرفن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ ٹرمپ نے کہا کہ ’دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے۔‘ امریکی صدر نے امید کا اظہار کیا کہ ایران اپنے جوہری پروگرام کو روکنے کے لیے امریکا کے ساتھ مذاکرات جاری رکھے گا۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق صدر ٹرمپ نے جمعے کی صبح نیشنل سیکیورٹی کونسل کا اجلاس بھی طلب کیا ہے۔
’امریکہ اسرائیلی حملوں میں شامل نہیں‘
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ اسرائیل نے ایران پر حملہ خود سے کیا ہے اور امریکہ اس کارروائی میں شامل نہیں ہے۔
اپنے بیان میں روبیو نے کہا کہ ’آج رات اسرائیل نے ایران کے خلاف یکطرفہ کارروائی کی ہے۔ ہم اس حملے میں شامل نہیں ہیں اور ہماری اولین ترجیح خطے میں موجود امریکی فوجیوں کا تحفظ ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’میں واضح کر دوں: ایران کو کسی بھی صورت میں امریکی مفادات یا اہلکاروں کو نشانہ نہیں بنانا چاہیے۔‘
ایران کے خلاف آپریشن اس وقت تک جاری رہے گا جب تک خطرہ مکمل طور پر ختم نہ ہو جائے، نیتن یاہو
اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ ’ہم اسرائیل کی تاریخ کے ایک فیصلہ کن لمحے پر کھڑے ہیں۔ کچھ دیر پہلے اسرائیل نے 'آپریشن رائزنگ لائن' شروع کیا ہے، جس کا مقصد ایران کے جوہری پروگرام کو ناکام بنانا ہے۔ یہ آپریشن اس وقت تک جاری رہے گا جب تک یہ خطرہ مکمل طور پر ختم نہ ہو جائے۔‘
اسرائیلی وزارتِ خارجہ کے مطابق وزیرِ خارجہ گیڈون سار ایران پر حملے کے حوالے سے دنیا کے مختلف ممالک کے وزرائے خارجہ سے مسلسل رابطے میں ہیں اور ایک سفارتی مہم جاری ہے۔
اسرائیل نے کن ایرانی مقامات کو نشانہ بنایا؟
اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈیفرن نے بتایا ہے کہ اسرائیل کے 200 لڑاکا طیاروں نے ایران میں 100 سے زائد اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔ جن مقامات پر حملہ ہوا ان میں یہ شامل ہیں:
تہران (دارالحکومت) اور اس کے آس پاس کے فوجی مراکز۔
نطنز – جہاں مرکزی یورینیم افزودگی کے مرکز پر دھماکوں کی اطلاعات ہیں۔
تبریز – یہاں ایک جوہری تحقیقاتی مرکز اور دو فوجی اڈوں کے قریب دھماکے ہوئے۔
اصفہان – یہ شہر تہران کے جنوب میں واقع ہے۔
اراک – تہران کے جنوب مغرب میں واقع شہر۔
کرمان شاہ – تہران کے مغرب میں واقع علاقہ۔
ایران کا بدلہ لینے کا وعدہ
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کو سخت جواب دیا جائے گا۔
اپنے بیان میں خامنہ ای نے کہا کہ ’ان حملوں سے اسرائیل کی اصل سوچ ظاہر ہو گئی ہے۔ اب اس نے اپنے لیے ایک برا انجام چُن لیا ہے۔۔ یہ حملے کر کے اسرائیل نے اپنے لیے تلخ قسمت کا انتخاب کیا، جس کا سامنا اسے کرنا ہی پڑے گا۔‘
’نطنز کے مقام پر تابکاری کی سطح میں کوئی اضافہ نہیں دیکھا گیا‘
جوہری توانائی کے عالمی ادارے آئی اے ای اے نے تصدیق کی ہے کہ جمعے کی صبح اسرائیل نے نطنز میں ایران کے اہم جوہری پلانٹ پر حملہ کیا ہے۔ نطنز ایران میں یورینیئم افزودگی کا اہم مقام ہے۔
آئی اے ای اے نے مزید کہا تھا کہ وہ نطنز میں تابکاری کی سطح پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور ایران میں موجود اپنے معائنہ کاروں سے مسلسل رابطے میں ہیں۔
ادارے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپ ڈیٹ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ ایرانی حکام کے مطابق نطنز کے مقام پر تابکاری میں کوئی اضافہ نہیں ہوا، اور بوشہر کے جوہری پلانٹ کو نشانہ نہیں بنایا گیا۔
اسرائیلی حملوں میں ایران میں کن زہم شخصیات کی ہلاکت ہوئی؟
ذرائع نے روئٹرز کو بتایا کہ اسرائیل کے ایران پر فضائی حملوں میں پاسدارانِ انقلاب کے سربراہ اور ایرو اسپیس فورس کے کمانڈر امیر علی حاجی زادہ سمیت کم از کم 20 سینئر ایرانی کمانڈرز ہلاک ہوگئے۔
دوسری جانب ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق جمعے کے روز اسرائیلی حملوں میں کم از کم 6 ایرانی ایٹمی سائنسدان ہلاک ہوئے۔ تسنیم نیوز ایجنسی کے مطابق ان سائنسدانوں میں محمد مهدی تہرانچی کا نام شامل کیا، جو اسلامی آزاد یونیورسٹی کے صدر تھے۔ اس کے علاوہ فریدون عباسی، جو ایران کی ایٹمی توانائی تنظیم کے سابق سربراہ رہ چکے ہیں، بھی ہلاک ہونے والوں میں شامل ہیں۔
اس کے علاوہ اسلامی انقلابی گارڈ کور کے سربراہ حسین سلامی، ایرانی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف محمد باقری، خاتم الانبیاء ہیڈکوارٹر کے کمانڈر میجر جنرل غلام علی رشید بھی ہلاک ہونے والوں میں شامل ہیں۔
سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے مشیر علی شمخانی بھی حملے میں شدید زخمی ہوئے جن کی حالت نازک ہے۔
اسرائیل کا ایران کے جوہری تنصیبات پر حملہ
اسرائیل نے جمعے کی صبح ایران پر حملے کیے، جن کا ہدف ایران کی جوہری تنصیبات، بیلسٹک میزائل بنانے والی فیکٹریاں اور عسکری کمانڈرز تھے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی تہران کو ایٹمی ہتھیار بنانے سے روکنے کے لیے شروع کیے گئے ’آپریشن رائزنگ لائن‘ کا آغاز ہے۔
اس حملے کے جواب میں ایران نے اسرائیلی سرزمین کی جانب تقریباً 100 ڈرون بھیجے. اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ان ڈرونز کو ہدف پر پہنچنے سے قبل ہی ناکارہ بنا دیا گیا ہے۔
ایرانی میڈیا اورعینی شاہدین نے بتایا ہے کہ ایران میں کئی جگہ دھماکے ہوئے، جن میں نطنز کا بڑا ایٹمی پلانٹ بھی شامل ہے۔ یاد رہے کہ نطنز ایران میں یورینیئم افزودگی کا اہم مقام ہے، جو تہران سے تقریباً 250 کلومیٹر جنوب میں واقع ہے۔
دوسری طرف اسرائیل نے ڈرون اور میزائل حملوں کے خطرے کے باعث ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔